Telangana Opinion Poll 2023: تلنگانہ میں بی آرایس، کانگریس یا بی جے پی… کس کی بنے گی حکومت؟ الیکشن کے اعلان کے بعد پہلا سروے آیا سامنے

Telangana Opinion Poll 2023: الیکشن کمیشن آف انڈیا نے آج پیرکے روز یعنی 9 اکتوبرکو تلنگانہ، راجستھان، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اورمیزورم میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کردیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی جنوبی ہند کی اہم ریاست تلنگانہ میں سیاسی بگل بج چکا ہے۔ تلنگانہ کی 119 اسمبلی سیٹوں کے لئے 30 نومبرکو ووٹنگ ہوگی۔ جبکہ الیکشن کے نتائج کا اعلان 3 دسمبر کوکئے جائیں گے۔ تلنگانہ میں تمام سیاسی جماعتوں کی تیاریاں پہلے سے ہی جاری ہیں۔ اب انتخابی بگل بجنے کے بعد تمام پارٹیاں اپنے امیدواروں کی فہرست کو حتمی شکل دینے میں مصروف نظرآرہی ہیں۔

یہاں بھارت راشٹریہ سمیتی (بی آرایس)، بی جے پی اورکانگریس کے درمیان سیدھا مقابلہ ہونے کا امکان ہے۔ اس درمیان سی ووٹرنے اے بی نیوز کے لئے ایک اوپینین پول کیا ہے۔ پول کے مطابق اس سال تلنگانہ میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو بڑی سبقت ملتی ہوئی نظرآرہی ہے۔ تلنگانہ میں حکومت بنانے کے لئے اکثریت کا اعدادوشمار 60 سیٹوں پر جیت کے ساتھ پورا ہوگا۔ اس اوپینین پول میں تقریباً 90 ہزار لوگوں سے بات کی گئی ہے۔ سروے یکم ستمبرسے 8 اکتوبر کے درمیان کیا گیا ہے اوراس میں مارجن آف ایرر پلس مائنس 3 سے پلس مائنس 5 فیصد ہے۔

کسے مل سکتے ہیں کتنے ووٹ

الیکشن میں کانگریس کو کل 39 فیصد ووٹ مل سکتے ہیں۔ وہیں، بی آرایس 38 فیصد ووٹ حاصل کرسکتی ہے۔ اس کےعلاوہ بی جے پی کو16 فیصد اوردیگرکو7 فیصد ووٹ مل سکتے ہیں۔

کس کو مل سکتی ہیں سب سے زیادہ سیٹیں؟

اگربات کریں سیٹوں کی توریاست میں کانگریس نمبر ون پارٹی بن کرابھرسکتی ہے۔ اوپینین پول کے مطابق، کانگریس کو تلنگانہ میں 48 سے 60 سیٹیں ملتی ہوئی نظرآرہی ہیں۔ وہیں، بی آر ایس کے کھاتے میں 43 سے 55 سیٹیں آنے کا امکان ظاہرکیا گیا ہے۔ تلنگانہ میں پُرزور کوشش میں مصروف بی جے پی کو 5 سے 11 اوردیگرکو 5 سے 11 سیٹیں مل سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:  Assembly Elections 2023 Date Announcement: پانچ ریاستوں میں اسمبلی الیکشن 2023 کی تاریخوں کا اعلان، 3 دسمبر کو آئیں گے نتائج

سال 2018 میں کیا تھے تلنگانہ کے انتخابی نتائج؟

سال 2018 میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں برسراقتدار بھارت راشٹرسمیتی (موجودہ تلنگانہ راشٹرسمیتی) نے 88 سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی۔ پارٹی کو کل 47.4 فیصد ووٹ ملے تھے اورکے چندرشیکھرراؤ (کے سی آر) وزیراعلیٰ بنے تھے۔ وہیں کانگریس 19 سیٹیں جیت کردوسرے نمبر پر رہی تھی۔ اس نے کل 28.7 فیصد ووٹ حاصل کئے تھے۔

 بھارت ایکسپریس۔

Nisar Ahmad

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

1 hour ago