بہا رکے سابق نائب وزیراعلیٰ اور بی جے پی کے سینئر رہنما سشیل کمار مودی کا آج دہلی کے ایمس اسپتال میں انتقال ہوگیا ہے۔ وہ کینسر کے مرض میں مبتلا تھے اور ان کا مسلسل علاج چل رہا تھا ، البتہ اب اس بیماری سے لڑتے لڑتے وہ زندگی کی جنگ ہار چکے ہیں اور دہلی کے ایمس میں انہوں نے آخری سانس لی ہے۔وہ گلے کے کینسر میں مبتلا تھے جن کا گزشتہ چھ ماہ سے مسلسل علاج چل رہا تھا۔
سشیل کمار مودی کے انتقال پر پی ایم مودی نے بھی تعزیت اور دکھ کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ پارٹی میں میرے قابل قدر ساتھی اور کئی دہائیوں سے دوست رہنے والے سشیل مودی کے بے وقت انتقال سے گہرا دکھ ہوا ہے۔ انہوں نے بی جے پی کے عروج اور بہار میں اس کی کامیابیوں میں انمول حصہ ڈالا ہے۔ ایمرجنسی کی سخت مخالفت کرتے ہوئے انہوں نے طلبہ کی سیاست میں اپنے لیے ایک جگہ بنائی تھی۔ وہ بہت محنتی اور ملنسار ایم ایل اے کے طور پر جانے جاتے تھے۔ سیاست سے متعلق موضوعات پر ان کی سمجھ بہت گہری تھی۔ انہوں نے بطور ایڈمنسٹریٹر بھی بہت قابل تعریف کام کیا۔ جی ایس ٹی پاس کرانے میں ان کا فعال کردار ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ غم کی اس گھڑی میں میری تعزیت ان کے اہل خانہ اور حامیوں کے ساتھ ہے۔
بی جے پی کے سینئر رہنماسشیل مودی کے انتقال سے بہار میں ماتم کا ماحول ہے۔ ان کے انتقال سے خاص طور پر بہار بی جے پی کا بڑا نقصان مانا جارہا ہے اور ان کے جانے پر ان کےساتھی رہے دیگر سیاستداں اپنے دکھ درد اور تعزیت کا اظہار کررہے ہیں ۔ بہار کے سابق وزیر اعلی جیتن رام مانجھی نے ان کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔ جیتن رام مانجھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پرایک جذباتی پوسٹ بھی لکھا ہے لکھا ہے۔
بہار بی جے پی نے غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور راجیہ سبھا کے سابق رکن پارلیمنٹ سشیل کمار مودی کے انتقال کی خبر سے بی جے پی خاندان انتہائی غمزدہ ہے۔ ہم نے ایک عظیم جنگجو کو کھو دیا ہے۔ اس کی تلافی کبھی نہیں ہو سکتی۔ یہ بہار اور پورے بی جے پی خاندان کے لیے ناقابل تلافی نقصان ہے۔
سشیل کمار مودی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ مجھے ہمارے سینئر لیڈر سشیل کمار مودی جی کے انتقال کی خبر سے دکھ ہوا ہے۔ آج بہار نے سیاست کے ایک عظیم رہنما کو ہمیشہ کے لیے کھو دیا ہے۔ اے بی وی پی سے لے کر بی جے پی تک، سشیل جی تنظیم اور حکومت میں کئی اہم عہدوں پر فائز رہے۔ ان کی سیاست غریبوں اور پسماندہوں کے مفادات کے لیے وقف تھی۔ ان کے انتقال سے بہار کی سیاست میں جو خلا پیدا ہوا ہے وہ زیادہ جلد پر نہیں ہو سکتا۔ دکھ کی اس گھڑی میں پوری بی جے پی ان کے سوگوار خاندان کے ساتھ کھڑی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…
سنگھم اگین، جو اجے دیوگن کے کیرئیر کی سب سے بڑی اوپنر بن گئی ہے،…
یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…
ایم سی ڈی کے میئر کے عہدہ کا انتخاب گزشتہ چھ ماہ سے زیر التوا…
وزیر اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پرایکس پر لکھا کہ "میں کینیڈا…