قومی

بی جے پی میں شامل ہوگئیں شیبو سورین کی بہو سیتا سورین، چند گھنٹے پہلے ہی دیا تھا جے ایم ایم سے استعفیٰ

جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ سابق وزیراعلیٰ ہیمنت سورین کی بھابھی اورشیبوسورین کی بہو سیتا سورین نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے اور اب وہ بی جے پی میں شامل ہوگئی ہیں۔ جھارکھنڈ میں بی جے پی کے انچارج اورراجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ لکشمی کانت واجپئی اورپارٹی جنرل سکریٹری ونود تاؤڑے نے ان کا پارٹی میں استقبال کیا اور پارٹی کی رکنیت دلائی۔

قابل ذکر ہے کہ سیتا سورین نے آج ہی پارٹی سربراہ اوراپنے سسرشیبو سورین کو خط لکھ کراستعفیٰ دیا ہے اورپارٹی پرنظراندازکرنے کا الزام لگایا ہے۔ استعفیٰ دینے کے بعد ہی ان کے بی جے پی میں شامل ہونے سے متعلق خبرآگئی ہے اوراب وہ باضابطہ  طورپرہی بی جے پی میں شامل ہوسکتی ہیں۔

کیوں ناراض ہوئیں سیتا سورین؟

چمپئی سورین نے گزشتہ 2 فروری کو وزیراعلیٰ عہدے کا حلف لیا تھا۔ اس دوران یہ قیاس آرائی تھی کہ سیتا سورین کو وزیربنایا جاسکتا ہے۔ یہی نہیں قیاس آرائی یہ بھی تھی کہ سیتا سورین کو خواتین کمیشن یا پھر کسی دیگرکمیشن کا چیئرپرسن بناکروزیر کا درجہ دیا جاسکتا ہے، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ فی الحال سیتا سورین کا اگلا قدم کیا ہوگا، اس کے بارے میں انہوں نے کچھ نہیں بتایا ہے۔ اس درمیان میڈیا رپورٹس کے مطابق، یہ بات کہی جارہی ہے کہ وہ جلد ہی بی جے پی میں شامل ہوسکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:  Pashupati Paras Resigns: پشوپتی پارس نے مودی کابینہ سے دیا استعفیٰ، کہا- میرے ساتھ نا انصافی ہوئی

2009 کے الیکشن میں پہلی باربنی تھیں ایم ایل اے

سیتا سورین کی ایک پہچان یہ بھی ہے کہ وہ جے ایم ایم سربراہ شیبوسورین کی بہو ہیں۔ اس کے علاوہ آنجہانی درگا سورین کی اہلیہ ہیں۔ سال 2009 میں وہ جھارکھنڈ کے جاما انتخابی حلقہ سے ایم ایل اے منتخب کی گئیں۔ الیکشن میں جیت کے بعد انہیں جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے قومی جنرل سکریٹری کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔ سال 2014 میں بھی سیتا سورین نے جاما حلقہ سے ایم ایل اے کا الیکشن لڑکرجیت حاصل کی تھی۔ اس کے بعد پھر سے سال 2019 میں انہوں نے جاما سیٹ سے تیسری بارایم ایل اے کا الیکشن جیتا۔ سیتا سورین پر2012 کے راجیہ سبھا الیکشن میں ووٹنگ کے لئے پیسے لینے کا بھی الزام لگا اور وہ 7 ماہ تک جیل میں رہیں۔

Nisar Ahmad

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

1 hour ago