قومی

Sharad Pawar to attend event to honour PM Modi: اپوزیشن اتحاد کے خلاف جاکر پی ایم مودی کے ساتھ اسٹیج شیئر کریں گے شرد پوار،انڈیا الائنس میں تشویش کی لہر

وزیر اعظم نریندر مودی کو تلک میموریل ٹرسٹ کی جانب سے لوک مانیہ تلک نیشنل ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔ یہ پروگرام یکم اگست کو صبح 11 بجے ایس پی کالج گراؤنڈ میں منعقد کیا جانا ہے۔ اس کی تصدیق ٹرسٹ سے وابستہ روہت تلک نے کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی  انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ شرد پوار نے اس تقریب میں شرکت کے لیے رضامندی ظاہر کی ہے، لیکن یہ ایوارڈ ٹرسٹ کے چیف ٹرسٹی دیپک تلک نے دیا ہے۔

اجیت کی بغاوت کے بعد پہلا موقع

دراصل یہ پہلا موقع ہوگا جب شرد پوار اور پی ایم مودی اجیت پوار کی بغاوت کے بعد کسی پروگرام میں ایک ساتھ اسٹیج شیئر کرنے والے ہیں۔ ایسے میں ایسی قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ کیا شرد پوار اس پروگرام میں جائیں گے۔ روہت تلک سے پوچھا گیا کہ کیا این سی پی سربراہ شرد پوار پی ایم مودی کو یہ باوقار ایوارڈ دیں گے۔ اس پر روہت تلک نے اس بات کا اعادہ کیا کہ شرد پوار اس تقریب میں موجود ہوں گے، تاہم یہ ایوارڈ ٹرسٹ کے چیف ٹرسٹی دیپک تلک کے ہاتھوں دیا جاتا ہے۔ آپ کو بتادیں کہ  اس سال بھی لوک مانیہ تلک قومی ایوارڈ وزیر اعظم نریندر مودی کو تلک میموریل ٹرسٹ کے چیف ٹرسٹی دیپک تلک پیش کریں گے۔ ایوارڈ تقریب کا اہتمام یکم اگست کو صبح 11 بجے ایس پی کالج گراؤنڈ میں کیا گیا ہے۔

یہ قائدین بھی پروگرام میں موجود رہیں گے

جب ایوارڈ کا اعلان کیا گیا تو روہت تلک نے کہا تھا کہ یہ حیرت کی بات ہے کہ این سی پی کے سربراہ شرد پوار اس پروگرام کے مہمان خصوصی ہوں گے۔ ایسے میں یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ وہ  اپنی تقریر میں کس طرح اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔ اتنا ہی نہیں اس پروگرام میں گورنر رمیش بیس، سی ایم ایکناتھ شندے، ڈپٹی  سی ایم دیویندر فڑنویس، ایم اجیت پوار اور کانگریس لیڈر سشیل کمار شندے بھی موجود رہیں گے۔ یعنی چچا سے بغاوت کے بعد شرد پوار اور اجیت پوار بھی پہلی بار کسی عوامی پروگرام کے اسٹیج پر ایک ساتھ آمنے سامنے ہوں گے۔ روہت تلک نے کہا کہ ملک نے اتم نربھر بھارت مشن کے تحت بہت کچھ حاصل کیا ہے۔ اس مشن کی وجہ سے بیداری اور وطن سے محبت میں اضافہ ہوا ہے۔ خود انحصار ہندوستان نے ملک کو ترقی کی سیڑھیاں چڑھنے میں مدد کی ہے۔ اس کے علاوہ یہ ایوارڈ شہریوں میں حب الوطنی کا جذبہ بیدار کرنے اور ہندوستان کو عالمی نقشے پر قائم کرنے کے لیے پی ایم مودی کو دیا جا رہا ہے۔

کانگریس خوش نہیں ہے

دوسری طرف تلک میموریل کے اس ایوارڈ کے اعلان کے بعد سے کانگریس اس سے ناخوش ہے۔ پونے کانگریس یونٹ نے پہلے بھی راہل گاندھی کے ساتھ یہ مسئلہ اٹھایا تھا۔ سٹی کانگریس یونٹ کا ماننا ہے کہ پی ایم مودی تلک کے نظریہ سے بہت دور ہیں۔ اسی لیے کانگریس لیڈروں نے کہا تھا کہ یہ تلک خاندان کا غیر متعلقہ انتخاب ہے۔ روہت تلک پونے کانگریس کا حصہ ہیں اور اس سے قبل قصبہ سے انتخاب لڑ چکے ہیں۔

شرد پوراایک بار پھر نظریے  کی لائن سے الگ ہوگئے

شرد پوار ایک بار پھر اپوزیشن اتحاد کے ایجنڈے سے ہٹتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں کی دو بار کی میٹنگ کے بعد جہاں ایک نام ‘انڈیا’طے ہوا ہے اور سبھی اس کے جھنڈے تلے آگئے ہیں، وہیں شرد پوار اس تازہ تشکیل شدہ تنظیم کی بنیادی روح سے آگے بڑھ کر اس تقریب کا حصہ بننے جا رہے ہیں۔ جس میں پی ایم مودی کو نوازا جائے گا۔ ایسے میں شرد پوار کا رویہ کیا ہے اور اس پروگرام میں شرکت کا ان کا مقصد کیا ہے، وہ اپنے پتے نہیں کھول رہے ہیں۔ کانگریس جہاں ان کے اس فیصلے سے ناراض ہے وہیں نو تشکیل شدہ اپوزیشن اتحاد بھی شکوک میں مبتلا ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق، نو تشکیل شدہ اپوزیشن اتحاد کی حال ہی میں تشکیل دی گئی ‘انڈیا’ میٹنگ میں، کچھ اراکین نے یکم اگست کو منعقد ہونے والے تقریب میں شرد پوار کی شرکت پر تشویش کا اظہار کیا۔ کانگریس کے سربراہ ملکارجن کھرگے کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ این سی پی کے سربراہ سے بات کر سکتے ہیں اور انہیں اس تقریب میں شرکت نہ کرنے پر راضی کر سکتے ہیں، کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں اپوزیشن پارٹی بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرے گی۔ وزیر اعظم کے ساتھ پوار کا اسٹیج غلط پیغام دے سکتا ہے۔  لیکن اب تک کی اطلاعات کے مطابق شرد پوار کا اس پروگرام میں شرکت یقینی ہے۔

پہلے بھی الگ چال چل چکے ہیں پوار

یہ پہلی بار نہیں ہے کہ این سی پی کے سربراہ شرد پوار اپوزیشن اور اپوزیشن اتحاد کے مسائل سے کنارہ کش ہوئے ہیں یا اس لائن سے ہٹ گئے ہیں جس پر پارٹی یا اتحاد کا ایجنڈا طے کیا گیا ہے۔ پی ایم مودی کی ڈگری کے بارے میں بات کریں، جسے عام آدمی پارٹی اور شیو سینا کے ادھو دھڑے نے دوبارہ اٹھایاتھا۔ اس معاملے پر کانگریس کی خاموش حمایت تھی، لیکن شرد پوار نے اس معاملے پر دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ ‘مرکزی حکومت کو بے روزگاری، امن و امان، مہنگائی جیسے مسائل پر گھیرنا چاہیے یا دیگر اہم مسائل پر بات کی جانی چاہیے۔ انہوں نے وزیراعظم کی ڈگری کے معاملے کو یکسر مسترد کردیاتھا۔

ہنڈنبرگ کیس میں بھی رائے مختلف تھی

اسی طرح ہنڈن برگ کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد بھی اڈانی مسئلہ مسلسل زیر بحث رہا۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی ہر پریس کانفرنس میں سوال پوچھ رہے تھے کہ اڈانی کے  20 ہزار کروڑ کس کے پاس ہیں۔ اس معاملے میں جے پی سی کی جانچ پر سبھی متفق ہو گئے، لیکن شرد پوار نے دوبارہ اس معاملے سے خود کو الگ کر لیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے کوئی خاص فائدہ نہیں ہوگا۔ تب انہوں نے کہا تھا کہ ’’میری پارٹی نے اڈانی معاملے پر جے پی سی کی حمایت کی ہے، لیکن مجھے لگتا ہے کہ جے پی سی پر حکمراں پارٹی کا غلبہ ہوگا، اس لیے سچائی سامنے نہیں آئے گی۔

ساورکر پر بھی شرد پوار نے علیحدگی اختیار کرلی تھی

اسی طرح کانگریس بی جے پی کی مخالفت میں ساورکر کو مسلسل مسئلہ بنا رہی تھی۔ رکنیت کی منسوخی کے بعد راہل گاندھی نے پریس کانفرنس میں معافی کے سوال پر کہا تھا کہ ‘میں ساورکر نہیں ہوں، میں راہل گاندھی ہوں، میں معافی نہیں مانگوں گا’۔ جب ان کے اس طرح کے کئی بیانات سے سیاست ابلنے لگی تو شرد پوار نے اپنے ایک بیان سے اسے ٹھنڈا کر دیا تھا۔

بھارت ایکسپریس۔

 

Rahmatullah

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

1 hour ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

3 hours ago