قومی

Sambhal Violence Case: تین مسلمانوں کی موت، یہ فائرنگ نہیں قتل ہے، سنبھل تشدد پر اسدالدین نے حکومت کو گھیرتے ہوئے اٹھایا بڑا سوال

اترپردیش کی سنبھل جامع مسجد کے سروے سے متعلق اتوار(24 نومبر، 2024) کو ہوئے تشدد میں ہوئی اموات سے متعلق آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) سربراہ اسدالدین اویسی نے قتل قراردیا ہے۔ انہوں نے اس معاملے میں ہائی کورٹ کے سٹنگ جج سے انکوائری کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ ہی کہا کہ یہ فائرنگ نہیں قتل تھا۔ اویسی نے اس پربھی سوال اٹھائے کہ سروے کی اطلاع مسجد کمیٹی کوکیوں نہیں دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ جوتشدد ہوا اوراس میں تین مسلمانوں کی گولی لگنے سے موت ہوئی، اس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ اسدالدین اویسی نے کہا کہ یہ فائرنگ نہیں بلکہ قتل ہے اورجب سے رام مندرکا فیصلہ آیا، جس بات کومیں خاص طورپرکہہ رہا ہوں کہ اس فیصلے کے بعد یہ سب چیزیں کھلیں گی اورایک کے بعد ایک کھل رہی ہیں۔ کیا اے ایس آئی کے قانون میں نہیں ہے کہ آپ اس کا ریلیجیس نیچرنہیں بدل سکتے ہیں۔ یہ کس بنیاد پرکررہے ہیں۔ آپ کس بنیاد پراپنے بھروسے کودوسروں پرتھوپیں گے، بھائی قانون کوئی ہے یا نہیں؟

اسدالدین اویسی نے الزام لگایا کہ جس دن عدالت میں سماعت ہوتی ہے، اسی دن فیصلہ ہوجاتا ہے اوراسی دن سروے بھی ہوجاتا ہے۔ 1948 میں ایسا ہوا تھا بابری مسجد میں۔ تویہ جو فائرنگ ہوئی ہے، یہ فائرنگ نہیں قتل ہے۔ جو بھی آفیسرشامل ہے، ان کومعطل کرنا چاہئے اور ایک سیٹنگ ہائی کورٹ کے جج کی جانچ ہونی چاہئے۔  اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسدالدین اویسی کا کہنا ہے کہ سنبھل کی چندوسی جامع مسجد کوئی100 سال یا 50 سال پرانی نہیں ہے بلکہ دوسوڈھائی سوسال یا اس سے بھی زیادہ پرانی ہے۔ وہاں پرعدالت کی طرف سے بغیرمسجد کمیٹی کے ذمہ داروں کوسنے، انہوں نے جانبدارانہ حکم (آرڈر) دیا ہے، وہ غلط ہے۔

انہوں نے کہا کہ دوسرا یہ ہے کہ بارتوآپ نے غلط آرڈردیا، سروے ہوگیا۔ دوسرا یہ ہے کہ ایک بارآپ نے غلط حکم دیا، سروے ہوگیا، دوسرے سروے کی کسی کواطلاع نہیں دی۔ تیسری بات یہ ہے کہ پولیس کا یہ کام تھا کہ مسجد کمیٹی کواعتماد میں لیتے یا وہاں کی پیس کمیٹی کو۔ چوتھی بات یہ ہے کہ جولوگ وہاں سروے کرنے آرہے ہیں، وہ اکسانے والے نعرے لگا کرآرہے ہیں۔ اس کا ویڈیوپبلک ڈومین میں ہے۔ یہ حکومت غلط ہے، سنبھل میں جرم ہورہا ہے۔ سنبھل کے رکن پارلیمنٹ کے خلاف ایف ائی آردرج ہونے پراسدالدین اویسی نے کہا کہ کسی کے بھی خلاف کرلیجئے بھائی۔ جج آپ، جیوری آپ، توپھراب کیا بچے گا۔

-بھارت ایکسپریس

Nisar Ahmad

Recent Posts

سوامتو پراپرٹی کارڈ: دیہی اثاثوں سے آمدنی حاصل کرنے کا داخلی دروازہ

دیہی بھارت کو بااختیار بنانے کے لیے ایک تاریخی پہل کے طور پرسوامتو اسکیم کو…

8 hours ago

Former Prime Minister Manmohan Singh: سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کا انتقال، دہلی ایمس میں 92 سال کی عمر میں لی آخری سانس

سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی طبیعت اچانک بگڑ گئی جس کے بعد انہیں دہلی…

9 hours ago

Memories of Atal Bihari Vajpayee: اٹل جی کی یادیں قوم کی میراث ہیں جو آنے والی نسلوں کو کریں گی متاثر: ڈاکٹر دنیش شرما

ڈاکٹر دنیش شرما نے کہا کہ اٹل جی کی یادیں ایسی ہیں جیسے ملک کا…

10 hours ago

Winters in Gaza: اب شدید سردی غزہ میں لے رہی ہے فلسطینیوں کی جان، خیمے میں رہنے والی ایک لڑکی جاں بحق

اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے باعث غزہ میں شدید سردی میں خیمے…

11 hours ago

Acharya Pramod Krishnam: آچاریہ پرمود کرشنم نے کہا-ہر مسجد کے نیچے مندر مت تلاش کرو، لیکن اس جگہ کو مت بھولنا جہاں مندر تھا

مسجدوں کے نیچے مندروں کی دریافت پر آچاریہ پرمود کرشنم نے کہا کہ اگر تاریخ…

11 hours ago