اتر پردیش کے سنبھل میں جامع مسجد کو لے کر تنازعہ سامنے آیا ہے۔ ہندو فریق نے مسجد کےسری ہری ہر مندر ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ ہندو فریق اس معاملے کو لے کر عدالت پہنچا تھا۔جس کے بعد عدالت نے پورے کمپلیکس کے سروے کا حکم دیاتھا۔ عدالت نے 29 نومبر تک اس معاملے میں رپورٹ طلب کر لی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایڈوکیٹ کمیشن کی ٹیم نے پولیس اور انتظامی حکام کی موجودگی میں مسجد کے اندر سروے کیاہے۔ پورے کمپلیکس کی ویڈیو گرافی اور فوٹو گرافی کی گئی ہے۔ اس دوران حالات کافی کشیدہ بھی نظر آئے۔ سروے کی اطلاع ملتے ہی مسلم فریق میں غصہ پھیل گیا۔ لوگ مسجد کے اردگرد اور چھتوں پر جمع ہو گئے۔ انتظامیہ نے مدعی مہنت ریشی راج کو مسجد کے قریب سے ہٹا دیا۔ اس دوران پورا علاقہ خالی رہا۔
کیلا دیوی مندر کے مہنت ریشی راج گری نے دعویٰ کیا ہے کہ سنبھل کی جامع مسجد شری ہری ہر مندر ہے۔ اس نے وشنو شنکر جین کے ساتھ عدالت میں مقدمہ دائر کیا، جو گیانواپی مسجد کیس میں وکیل ہیں۔ سول جج سینئر ڈویژن آدتیہ سنگھ کی عدالت میں یہ دعویٰ پیش کیا گیا ہےکہ جامع مسجد اصل میں ہری ہر مندر کی زمین پر ہے۔ اس معاملے میں مرکزی حکومت، ریاستی حکومت اور اے ایس آئی کے علاوہ جامع مسجد کو فریق بنایا گیا تھا۔ہندوؤں کا کہنا ہے کہ اس جگہ ہری ہر مندر تھا۔ جسے 1529 میں گرا کر مسجد میں تبدیل کر دیا گیا۔ عقیدے کے مطابق بھگوان کلکی کا دسویں اوتار اس جگہ پر ہونے والا ہے۔
بتادیں کہ منگل کی دوپہر، سول جج سینئر ڈویژن آدتیہ سنگھ، چندوسی کی عدالت نے سنبھل کی جامع مسجد کے سروے کا حکم دیا۔ حکم کے بعد ایڈوکیٹ کمیشن کی ٹیم سروے کے لیے شام دیر گئے مسجد پہنچی۔ اس دوران پولیس اور انتظامی اہلکار بھی ساتھ رہے۔ ٹیم تقریباً دو گھنٹے تک مسجد کے اندر رہی۔ اس دوران ہر کونے کی فوٹو گرافی اور ویڈیو گرافی کی گئی۔ سروے کے دوران لوگوں کی بڑی تعداد مسجد کے باہر جمع تھی۔ اس دوران درخواست گزار مہنت ریشی راج گری، جنہوں نے دعویٰ کیا کہ مسجد ہری ہر مندر ہے، کو مسلم فریق نے مسجد میں داخل ہونے سے روک دیا۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…