SCO Meet: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جمعہ کو اپنے پاکستانی ہم منصب بلاول بھٹو زرداری کی موجودگی میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس میں دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ دہشت گردی کی تمام اقسام اور اس کی مالی معاونت کو بغیر کسی امتیاز کے روکا جانا چاہیے۔ پاکستان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا نشانہ بننے والے اور سازش کرنے والے ایک ساتھ بیٹھ کر بات نہیں کر سکتے۔ ایس۔ جے شنکر نے بلاول بھٹو زرداری کو دہشت گردی کی صنعت کا ترجمان قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ (پاکستان) اس کے فروغ دینے والے اور محافظ بھی ہیں۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں اپنے خطاب میں، جے شنکر نے پاکستان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کو نظر انداز کرنا گروپ کے سلامتی کے مفادات کے لیے نقصان دہ ہوگا اور یہاں تک کہ جب دنیا COVID-19 وبائی بیماری اور اس کے اثرات سے نمٹ رہی ہے۔ دہشت گردی جوں کی توں رہی۔
جے شنکر نے ایس سی او اجلاس میں پاکستان پر کی تنقید
وزیر خارجہ نے، جو کانفرنس کی صدارت کر رہے ہیں، کہا کہ ہندوستان اس بات پر پختہ یقین رکھتا ہے کہ دہشت گردی کو بالکل بھی جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس لعنت کا مقابلہ کرنا ایس سی او کے بنیادی مینڈیٹ میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں حکومت کے علاوہ کسی شخص یا ملک کو عناصر کے پیچھے چھپنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔ دوسری جانب جموں و کشمیر سے متعلق سوال پر بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ جموں و کشمیر بھارت کا تھا، ہے اور رہے گا۔
جے شنکر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ رابطہ ترقی کی کلید ہے، لیکن اس کے لیے تمام رکن ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو ذہن میں رکھنا چاہیے۔ دریں اثنا، چینی وزیر خارجہ چن کانگ اور روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور دیگر SCO ممالک کے ان کے ہم منصبوں نے گوا کے ساحلی تفریحی مقام پر ایک میٹنگ کی۔ جے شنکر نے افغانستان کی صورتحال اور COVID-19 وبائی امراض کے اثرات کے ساتھ ساتھ توانائی، خوراک اور کھاد کی فراہمی کو متاثر کرنے والے جغرافیائی سیاسی انتشار کے نتائج پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
دہشت گردی میں گھرا ہوا ہے پاکستان
جے شنکر نے کہا، “دہشت گردی کو نظر انداز کرنا گروپ کے سیکورٹی مفادات کے لیے نقصان دہ ہوگا۔ سرحد پار دہشت گردی سمیت اس کی تمام شکلیں ختم کی جائیں۔ اراکین کو یہ یاد دلانے کی ضرورت نہیں ہے کہ خطرات کا مقابلہ کرنا SCO کا بنیادی مینڈیٹ ہے۔
افغانستان کے مسئلہ پر بات کرتے ہوئے ایس جے شنکر نے کہا، ’’ہماری توجہ اس ملک میں ابھرتی ہوئی صورتحال پر مرکوز ہے۔ ہماری کوششوں کا رخ افغان عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ہونا چاہیے۔‘‘ وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں ہماری فوری ترجیحات میں انسانی امداد کی فراہمی، حقیقی معنوں میں جامع حکومت کو یقینی بنانا، دہشت گردی کا مقابلہ کرنا اور خواتین، بچوں اور اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔ شامل
-بھارت ایکسپریس
طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…
اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…
بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں…
نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے…
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…