نئی د ہلی : جیسے جیسے مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کے دن نزدیک آرہے ہیں،ریاست کی سیاست میں ہلچل اتنی ہی بڑھتی جارہی ہے۔ دریں اثنا، اب شیوسینا یو بی ٹی کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کے بیگ کی جانچ کو لے کر ایک تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے افسران نے یاوتمال ضلع میں ادھو ٹھاکرے کے بیگ کی جانچ کی۔ ادھو ٹھاکرے نے انہیں بیگ چیک کرنے سے نہیں روکا بلکہ غصے میں کئی سوال پوچھے۔ بیگ چیک کرنے سے متعلق ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
اب اس سلسلے میں این سی پی (ایس پی) کی رکن پارلیمنٹ سپریا سولے کا بیان بھی آیا ہے۔ مہایوتی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا، “صرف اپوزیشن لیڈروں کے ہی بیگ کیوں چیک کیے جاتے ہیں؟ آپ ادھو ٹھاکرے کے بیگ کو ہر روز چیک کریں گے، لیکن جو لوگ اقتدار میں ہیں ان کی کوئی چیکنگ نہیں ہوگی، یہ اسی طرح جاری رہے گا۔ پہلے انہوں نے ادھو ٹھاکرے کا انتخابی نشان توڑا، اب وہ ان کے ساتھ یہ سب کریں گے، یہ افسوسناک ہے کہ صرف اپوزیشن کے لیڈران کے بیگ اور ہیلی کاپٹر چیک کیے جا رہے ہیں۔
‘بی جے پی کے بیانات آئین کے خلاف ہیں’- سپریہ سولے
اس کے ساتھ ہی سپریہ سولے نے وقف بورڈ ترمیمی بل کو لے کر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے بیان پر بھی ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا، “مشترکہ پارلیمانی کمیٹی بہت بڑی چیز ہے۔ یہ ایک جمہوریت ہے، ملک کسی خاص طاقت کے ذریعے نہیں، بلکہ آئین پر چلایا جاتا ہے۔ یہ آئین کے خلاف ہے کہ آئے دن اپوزیشن لیڈروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے یہ سب گندی سیاست ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…