قومی

Bihar Politics: اپوزیشن اتحاد کی میٹنگ سے پہلے آرجے ڈی لیڈر شیوانند تیواری کا سیاسی بم، کہا- ’ہندوؤں کو جمہوریت پر بھروسہ نہیں‘

لوک سبھا الیکشن 2024 میں بی جے پی کو اقتدار سے کیسے بے دخل کیا جائے، اس پرایک نکاتی ایجنڈے  سے متعلق بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں اپوزیشن لیڈران کی بڑی میٹنگ ہو رہی ہے۔ شمال سے جنوب تک اور مشرق سے مغرب تک کی سیاسی جماعتیں اس میٹنگ میں شامل ہو رہی ہیں۔ نتیش کمار اس عظیم اتحاد کے رہنما بن کر ابھرے ہیں۔ بیانات سے متعلق بھی بڑے لیڈران احتیاط برت رہے ہیں۔ ان سب کے درمیان راشٹریہ جنتا دل (آرجے ڈی) کے قومی نائب صدر شیوانند تیواری سے متنازعہ بیان دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوؤں کو جمہوریت پر بھروسہ نہیں ہے۔ اس معاشرے کو مساوات پر بھی یقین نہیں ہو رہا ہے۔

بہار کی سیاست میں بابا کے نام سے مشہور شیوانند تیواری نے نتیش-تیجسوی کی مشکلات میں اضافہ کرنے والا بیان دیا ہے۔ ایک نیوز چینل سے بات چیت کے دوران ہندو معاشرے سے متعلق انہوں نے کئی ایسی باتیں کہہ دیں، جس پر تنازعہ ہونا طے مانا جا رہا ہے۔ ان کے اس بیان سے متعلق بی جے پی لیڈران کا حملہ آور ہونا لازمی ہے۔ چونکہ دونوں کے اپنے اپنے ووٹ بینک ہے اورسوٹیبلٹی کے حساب سے اسٹیٹمنٹ دیتے ہیں۔

شیوانند تیواری کا ہندوسماج سے متعلق متنازعہ بیان

لالو پرساد یادو کے دوست شیوانند تیواری نے کہا کہ ہندو سماج کا مساوات پر یقین نہیں رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہندوؤں کو جمہوریت پر بھی بھروسہ نہیں رہا ہے۔ شیوانند تیواری یہیں نہیں رکے، انہوں نے بات چیت کے دوران کہا کہ ہندو سماج اونچ نیچ اور بھید بھاؤ کی بات کرتا ہے۔ ہم لوگ ہندو راشٹرکے پوری طرح خلاف ہیں۔ جبکہ بی جے پی ہندوراشٹر بنانا چاہتی ہے۔ وہیں آئین برابری کا اختیار دیتا ہے۔

اپوزیشن سیاسی جماعتوں کی میٹنگ میں 17 جماعتوں کے لیڈران کے حصہ لینے کا امکان ہے۔ میٹنگ سے پہلے بہار کے نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو نے کہا کہ اس میٹنگ میں موضوع پر بات ہوگی۔ سبھی جماعتیں اپنی بات رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس الیکشن میں کوئی شخص خصوصی نہیں بلکہ موضوع اہم ہوگا۔ صحافیوں سے بات چیت میں تیجسوی یادو نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں میں کئی ایسے لیڈر ہیں، جو مودی سے زیادہ تجربہ کاراور محنتی ہیں۔ وزیراعظم نریندر مودی کے خوف سے اپوزیشن جماعتوں کے متحد ہونے سے متعلق پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ کس بات کا خوف؟ سانچ کو آنچ کیا؟ کیوں ڈریں گے؟ سبھی ایک نظریہ والی جماعتیں ہیں اور موضوع بھی ایک ہے تو پھر الگ الگ کیوں لڑکیں؟ انہوں نے کہا کہ ہم لوگ عوام کے موضوعات سے متعلق ایک اسٹیج پرآرہے ہیں۔

 بھارت ایکسپریس۔

Nisar Ahmad

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

Parliament Winter Session: پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے ٹویٹ کیا، "پارلیمنٹ کا سرمائی…

12 mins ago