نئی دہلی: ریزرو بینک آف انڈیا (RBI) کا ڈیجیٹل پیمنٹس انڈیکس (DPI) ستمبر 2024 تک بڑھ کر 465.33 ہو گیا، جبکہ مارچ 2024 میں یہ 445.5 تھا، جو ملک میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کو تیزی سے اپنانے کی عکاسی کرتا ہے۔ مرکزی بینک نے ایک بیان میں کہا، ’’RBI-DPI انڈیکس میں اضافہ ادائیگی کے بنیادی ڈھانچے میں اضافے اور پورے ملک میں ادائیگی کی کارکردگی کی وجہ سے ہوا۔‘‘
جنوری 2021 میں شروع کیا گیا، ڈی پی آئی انڈیکس پورے ملک میں ادائیگیوں کی ڈیجیٹلائزیشن کی حد کو ظاہر کرتا ہے۔ RBI-DPI کو مارچ 2018 کے ساتھ بنیادی مدت کے طور پر بنایا گیا ہے، یعنی مارچ 2018 کا DPI اسکور 100 پر سیٹ کیا گیا ہے۔
ڈی پی آئی انڈیکس پانچ وسیع پیرامیٹرز پر مشتمل ہے جو ملک میں مختلف اوقات میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کی گہرائی اور رسائی کی پیمائش کو قابل بناتا ہے۔ پیرامیٹرز میں شامل ہیں:
ادائیگی کے قابل بنانے والے (انڈیکس میں 25 فیصد وزن)
ڈیمانڈ سائیڈ اور سپلائی سائیڈ ادائیگی کے بنیادی ڈھانچے کے عوامل (ہر ایک میں 10 فیصد)
ادائیگی کی کارکردگی (45 فیصد)
صارفین کی مرکزیت (5 فیصد)
ہر ایک پیرامیٹرز میں ذیلی پیرامیٹرز ہوتے ہیں، جو بدلے میں مختلف پیمائش کے اشارے پر مشتمل ہوتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔
تجزیہ کاروں کے ساتھ ایک کانفرنس کال کے دوران، کمپنی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر (کارپوریٹ امور)…
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملٹی برانڈ کی حکمت عملی ایک جیتنے والا فارمولا…
اکشے کمار سوشل میڈیا پر سرگرم رہتے ہیں، اس سے قبل ایک اور موقع پر…
مرکزی وزیر نے کہا کہ ملک کی سیاحت کی صنعت کی اگلی دو دہائیوں میں…
میں نے واقعی حیرت انگیز محسوس کیا۔ حیرت انگیز میرے جذبات کو بیان کرنے کے…
جرمنی کے ایک سیاح نے میلے کی تعریف کرتے ہوئے مزید کہا کہ مہا کمبھ…