RBI MPC Meeting: مہنگی EMIs سے کوئی راحت نہیں ہے۔ ریزرو بینک آف انڈیا نے اپنی پالیسی ریٹس 6.50 فیصد پر برقرار رکھی ہے۔ آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی میٹنگ میں لئے گئے فیصلے کے مطابق یہ اعلان کیا ہے۔ آر بی آئی کے گورنر نے کہا کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کے 6 ممبران میں سے 5 ممبران نے ریپو ریٹ میں کمی نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ جولائی اور اگست کے مہینوں میں خوردہ افراط زر (Retail Inflation Rate) آر بی آئی کے 4 فیصد ٹولرینس بینڈ سے نیچے ہونے کے باوجود، آر بی آئی نے ریپو ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔
عالمی کشیدگی کی وجہ سے مہنگائی کا خطرہ
آر بی آئی کے گورنر نے اپنے خطاب میں کہا کہ عالمی تناؤ مہنگائی کا سب سے بڑا خطرہ ہے۔ حالیہ دنوں میں دھاتوں اور اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے خوردہ افراط زر کا خطرہ برقرار ہے۔ انہوں نے کہا کہ جولائی اور اگست میں کور انفلیشن میں اضافہ ہوا ہے اور بیس افیکٹ کی وجہ سے خوردہ افراط زر کی شرح میں تیزی سے اضافے کا امکان ہے۔ آر بی آئی کے گورنر نے 25-2024 کے لیے خوردہ افراط زر کی شرح 4.5 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں افراط زر کی شرح 4.1 فیصد، تیسری سہ ماہی میں 4.8 فیصد اور چوتھی سہ ماہی میں 4.2 فیصد رہنے کی توقع ہے۔
RBI نے مہنگی EMI سے نہیں دی راحت
بینکنگ معاملات کے ماہر اور وائس آف بینکنگ کے بانی اشونی رانا نے ریپو ریٹ میں کوئی تبدیلی نہ ہونے پر کہا کہ ریزرو بینک نے 2024 میں لگاتار پانچویں بار ریپو ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔ مہنگائی کی شرح کو قابو میں رکھنے کے لیے ریزرو بینک کی کوششیں جاری ہیں، لیکن ریزرو بینک کے مطابق خوراک کی مہنگائی اب بھی ہدف سے زیادہ ہے۔ اس لیے ریپو ریٹ کو 6.50 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریپو ریٹ میں کمی ہونے کا انتظار کر رہے بینک کسٹمر کو مایوسی ہاتھ لگی ہے۔ فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں کمی کے بعد یہ محسوس کیا گیا کہ ریزرو بینک ریپو ریٹ میں بھی تبدیلی کرے گا اور تہواروں سے پہلے مہنگی EMI ادا کرنے والوں کو تحفہ دے گا۔ لیکن ایسا نہیں ہوا۔
بھارت ایکسپریس۔
ہماچل پردیش کی راجدھانی شملہ پیر کو ایک بار پھر برف کی چادر سے ڈھک…
اڈانی ڈیفنس سسٹمز اینڈ ٹیکنالوجیز لمیٹڈ (ADSTL) نے ہندوستان کی سب سے بڑی نجی شعبے…
شیام بینیگل کا اس دنیا سے رخصت ہونا پوری انڈسٹری کے لیے بہت بڑا نقصان…
محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چند روز میں پارہ مزید گرے گا۔ اس کے پیش…
شام کے معزول صدربشارالاسد کو ماسکو میں پناہ تومل گئی ہے، لیکن وہ سنگین پابندیوں…
بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان چوتھا ٹیسٹ میچ 26 دسمبر سے 30 دسمبر تک کھیلا…