کانگریس نے پرینکا گاندھی کو ہٹانے اور اویناش پانڈے کو یوپی کا نیا انچارج بنانے کے بعد یوپی میں جاری سیاست پر کانگریس نے وضاحت جاری کی ہے۔ اس سلسلے میں پارٹی کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ پرمود تیواری کا بیان سامنے آیا ہے اور کہا ہے کہ پرینکا گاندھی واڈرا کو نہیں ہٹایا گیا ہے بلکہ انہوں نے خود یوپی کے بجائے پورے ملک میں کام کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں پارٹی میں ترقی دی گئی ہے، اس لیے انہیں ہٹانے کی باتیں غلط ہیں۔ اب وہ کشمیر سے کنیا کماری تک پارٹی کو مضبوط اور پرچار کرنے کا کام کریں گی۔
پارٹی کے لیے لڑیں گے الیکشن
میڈیا سے بات کرتے ہوئے پرمود تیواری نے کہا کہ پرینکا گاندھی نے کارکنوں کی خواہش پر پورے ملک میں کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب انہیں کسی بھی ریاست تک محدود رکھنے کے بجائے پارٹی نے انہیں قومی سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ قومی سطح پر کانگریس الیکشن لڑے گی اور پارٹی کو مضبوط کرے گی۔ پرینکا گاندھی کی ہدایت پر کرناٹک، تلنگانہ اور ہماچل پردیش میں تاریخی فتوحات درج کی گئی ہیں۔ I.N.D.I.A. اتحاد کی جانب سے، پی ایم کے چہرے کے سوال پر، پرمود تیواری نے کہا، “کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے وزیر اعظم کے عہدے کے امیدوار نہیں ہیں۔ کھڑگے نے خود واضح کر دیا ہے کہ وہ یا کوئی اور لیڈر وزیر اعظم کے عہدے کا چہرہ نہیں بنیں گے۔ اس بارے میں فیصلہ انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد کیا جائے گا۔
رام مندر پر سیاست کرنا مناسب نہیں
میڈیا سے بات کرتے ہوئے پرمود تیواری نے ایس پی کے بارے میں کہا کہ یوپی میں کانگریس اور سماج وادی پارٹی کے درمیان فاصلے بڑھنے کی خبریں پوری طرح سے غلط اور بے بنیاد ہیں۔ اکھلیش یادو بھی مسلسل یہی بیان دے رہے ہیں کہ انڈیا الائنس مل کر الیکشن لڑے گا اور بی جے پی کو شکست دے گا۔ رام مندر کے افتتاح کے بارے میں پرمود تیواری نے کہا کہ کانگریس پارٹی ہمیشہ رام مندر کے حق میں رہی ہے۔ پارٹی ہمیشہ سے چاہتی ہے کہ یا تو یہ معاملہ باہمی رضامندی سے حل کیا جائے یا عدالت کے فیصلے کا احترام کیا جائے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے مزید کہا کہ رام مندر کے معاملے پر جو سیاست ہو رہی ہے وہ مناسب نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پرینکا گاندھی وارانسی سے وزیر اعظم مودی کے خلاف لڑ سکتی ہیں انتخاب؟ یہ ہے انڈیا اتحاد کی تیاری
پی ایم کو مندر کے افتتاح میں نہیں جانا چاہئے
کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ بی جے پی مہنگائی اور بے روزگاری کے مسئلہ پر بری طرح گھری ہوئی ہے۔ بی جے پی کئی دیگر معاملات میں بھی ناکام رہی ہے۔ اس لیے وہ مندر کی سیاست کر رہی ہے۔ وزیر اعظم مودی کو مندر کے افتتاحی پروگرام میں شرکت نہیں کرنی چاہیے تھی، بلکہ صدر کو اس کا افتتاح کرنا چاہیے تھا۔ بی جے پی بھگوان رام کے مندر کی سب سے بڑی مخالف تھی۔ پرمود تیواری نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کبھی نہیں چاہتی تھی کہ رام مندر بنے۔ وہ اسے الیکشن ایشو بنانا چاہتی تھی۔ مندر کی تعمیر کے بعد بی جے پی کو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
بھارت ایکسپریس۔
سردی کی لہر کی وجہ سے دہلی پر دھند کی ایک تہہ چھائی ہوئی ہے۔…
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…