قومی

PMKSK,a positive initiative to empower Indian agriculture: پردھان منتری کسان سمردھی کیندر:ہندوستانی زراعت کو بااختیار بنانے کی مثبت پہل

تحریر:ڈاکٹر منسکھ مانڈویا(مرکزی وزیرصحت وخاندانی بہبود) 

اقتصادی سروے 23-2022 کے مطابق، ملک کی تقریباً 65 فیصد آبادی دیہی علاقوں میں رہتی ہے جبکہ 47 فیصد آبادی کے ذریعۂ معاش کا  انحصار زراعت پر ہے۔ زراعت، پابندی والی ایک سرگرمی ہے، جس کےدوران  پیداوار اور پیداوار کو زیادہ سے زیادہ مقدارمیں  حاصل کرنے کے لیے، صحیح وقت پر درست زرعی سازوسامان و اشیاءکی ضرورت پڑتی  ہے۔ متعلقہ زرعی اشیاء، زراعت کے ضروری اجزاء ہیں اور متعلقہ زرعی اشیاء اور خدمات کی ترسیل کا موثر نظام، زرعی آمدنی میں اضافہ کرنےمیں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

ہندوستان میں، ان پٹ سروسز کا نیٹ ورک بکھرا ہوا ہے اور بیجوں، کھادوں، جراثیم کش ادویات اور آلات کے لیے علیحدہ ڈیلر نیٹ ورکس ہیں، جو اپنے اپنے مفادات کو فروغ دینے کے لیے سائلوز میں کام کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ، مٹی، بیج، کھاد کی جانچ کی ضرورت اور کسانوں پر مبنی مختلف اسکیموں کے بارے میں معلومات، مختلف ایجنسیوں کے ذریعے کسانوں تک غیر منقسم اور بتدریج حاصل ہونے والے فائدے کے انداز میں پہنچتی ہیں۔ یہ رسائی  کسانوں کو باخبر فیصلے کرنے کے لیے، ٹیکنالوجی پر مبنی جامع معلومات فراہم کرنے میں ناکام ہے۔

اس کا حل، کسانوں کو ایک امبریلا /چھت کے نیچے، حکومت کے تعاون سے مکمل حل فراہم کرنے میں مضمر ہے، جس پر کسان بھروسہ کر سکتے ہیں نیز اس کی پیروی کر سکتے ہیں۔ ماضی میں، نجی شعبے نے کسانوں کی معلومات اور خدمات کے لیے امبریلا مراکز کے ماڈل کو نقل کرنے کی کوشش کی ہے لیکن یہ کوششیں کم و بیش ناکام رہیں۔

اس طرح، کھاد کی موجودہ خوردہ دکانوں کو پردھان منتری کسان سمردھی کیندر(پی ایم کے ایس کے) میں تبدیل کرنے کا خیال ہے جو کہ واحد اسٹاپ شاپ حل ہے۔ یہ کسانوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک پائیدار اور طویل مدتی حل کے طور پر سامنے آیا ہے۔مودی حکومت کی طرف سے شروع کیے گئے پروگرام نے ملک کے زرعی شعبے میں ایک انقلابی تبدیلی کا آغاز کیا ہے۔ کسانوں کو بااختیار بنانے اور زرعی ترقی کو فروغ دینے کے وژن کے ساتھ، اس اہم اقدام کا مقصد، زرعی ان پٹس، معلومات اور خدمات تک رسائی کو آسان بنانا ہے، جس سے لوگوں کی زندگیوں میں بہتری آئے گیاور کسانوں کی اور ملک کی ترقی میں حصہ رسدی ہو گی۔

پی ایم کے ایس کے پہل کے تحت ، لگ بھگ 280000 فعال فرٹیلائزر کی  خوردہ دکانوں کو  کسانوں کے لیے  جامع واحد اسٹاک شاپس میں مرحلے وار تبدیل کیا جارہاہے۔ اس میں بنیادی طور پر پی ایم کے ایس کے پہل کسانوں کو، کھاد، بیج، جراثیم کش ادویات، فارم کی چھوٹی مشینری / آلات نیز کھاد اور جراثیم ادویات کے چھڑکاؤ کے لیے ڈرون خدمات سمیت  متعدد زرعی وسائل کی پیش کش پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔ پی ایم کے ایس کے پہل  کا ایک اہم پہلو ، مٹی اور بیج کی جانچ کی سہولت فراہم کرنا ہے۔ کسانوں کو ان سے متعلق مخصوص مٹی اور فصل  کی صورتحال کے بارے میں  معلومات سے آراستہ کرکے ، یہ مذکورہ سہولیات باخبر فیصلہ سازی ، وسائل کے بہتر استعمال اور اعلی پیداوار کو فعال بناتی ہیں۔ یہ صحت سے متعلق زراعت اور وسائل سے موثر کاشتکاری کے طور طریقوں کو فروغ دیتا ہے۔ علاوہ ازیں، پی ایم کے ایس کیز، علم ومعلومات کے مرکز کے طور پر کام کرتے ہیں، فصلوں اور سرکاری فلاحی اسکیموں کےبارے میں عام معلومات کی تشہیر کرتے ہیں۔ معلومات سے متعلق فرق کو ختم کرتے ہوئے،  یہ مراکز کسانوں کو باخبر انتخاب کرنے کا اختیار دیتے ہیں۔ اس طرح سے ان کی کارکردگی اور آمدنی میں اضافہ ہوتا ہے۔

اس کا مقصد لاکھوں کسانوں کی زندگی کو بہتر بناتا ہے۔ یہ اقدام کاشتکاری کی بہتر پیداوار  اور کاشتکار برادری کی اجتماعی خوشحالی کو یقینی بنائے گا۔ حال ہی میں ہوئی پیشرفت، پردھان منتری کسان سمردھی کیندر کی پہل کی کامیابی کو ظاہر کرتی ہے۔ راجستھان کے سیکر میں 27 جولائی 2023 کو منعقد ہونے والے ’پی ایم-کسان سمّیلن‘ کے نام سے ایک اہم تقریب میں ، وزیر اعظم نے 125000 پی ایم کے ایس کیز کو قوم کے نام وقف کیا۔ ملک بھر سے تقریباً 2 کروڑ کسانوں کی وسیع پیمانے پر شرکت، اس اقدام پر حتمی مثبت مہر لگانے کا اظہار کرتی ہے۔

اس اقدام کی کامیابی کا اندازہ، مختلف متعلقہ فریقین کے درمیان یکجہتی اور فخر کے احساس سے بھی لگایا جاسکتا ہے۔ حال ہی میں منعقدہ سروے سے اشارہ ملتا ہے کہ مراکز کا دورہ کرنے والے کسانوں کی تعداد میں پہلے سے ہی 15 سے 20 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ پی ایم کے ایس کے کے ماحول سے لےکر مراکز پر دستیاب سہولیات اور ان پٹ میں ہونے والی تبدیلی سے خوش ہیں۔ نینو یوریا کو فروغ دیا جا سکے۔ ریاستوں،کے وی کیز، ڈیلرز کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کے نتیجے میں کاشتکاروں تک علم اور خدمات کو مثبت انداز میں پہنچایا جا رہا ہے۔

اسی طرح، پی ایم کے ایس کے پہل، کسانوں کو بااختیار بنانے اور ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کو مضبوط کرنے میں گیم چینجر ثابت ہو رہی ہے۔ زراعت سے متعلق معلومات اور علم تک  رسائی کو سہل بنا کر ، کسانوں کو جدید ٹیکنالوجی سے بااختیار بناکر اور پائیدار طور طریقوں کو فروغ دے کر، پی ایم کے ایس کیز کسان برادری کے لیے خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز کر  رہے ہیں۔ حکومت کی غیر متزلزل حمایت اور متعلقہ فریقین کی اجتماعی کاوشوں کے ساتھ،  پی ایم کے ایس کیز اس مثبت تبدیلی کو آگے بڑھاتے رہیں گے۔ قوم کی زرعی ریڑھ کی ہڈی کو مضبوط کرتے ہوئے اور ایک فروغ پذیر اور خود کفیل زرعی ماحولیاتی نظام میں اپنی حصہ رسدی کرتے رہیں گے۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Donald Trump vs Kamala Harris: ڈونلڈ ٹرمپ یا کملا ہیرس، کس کی جیت ہوگی بھارت کے لیے فائدے مند؟

ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…

1 hour ago

Delhi Road Accident: دہلی میں بے قابو ڈی ٹی سی بس نے پولیس کانسٹیبل اور ایک شخص کو کچلا، دونوں افراد جاں بحق

تیز رفتار بس مونسٹی کے قریب لوہے کے ایک بڑے کھمبے سے ٹکرا گئی۔ کھمبے…

2 hours ago

Attack On Hindu Temple In Brampton Canada: ہندو مندر پر حملہ، بھارت ہوا سخت تو کینیڈا حکومت نے لیا ایکشن، پولیس افسر معطل، 3 گرفتار

اتوار کو ہندو سبھا مندر میں ہونے والے احتجاج کے ویڈیو میں ان کی پہچان…

3 hours ago