قومی

PM Modi Congress Money Heist: دھیرج ساہو اسکینڈل پر وزیر اعظم مودی نے کانگریس پر کیا حملہ ، رکن پارلیمنٹ کے ٹھکانوں سے 351 کروڑ کی نقدی برآمد

انکم ٹیکس نے کانگریس پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی دھیرج ساہو کے گھر پر چھاپہ مارا اور وہاں سے 351 کروڑ روپے سے زیادہ کی نقدی برآمد کی گئی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ایکس پر ایک پوسٹ کے ذریعے اس معاملے میں کانگریس پارٹی کو نشانہ بنایا تھا، لیکن اب انہوں نے نیٹ فلکس کی ویب سیریز منی ہیسٹ کے ذریعے کانگریس پارٹی اور دھیرج ساہو کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہندوستان میں پیسے کی چوری جیسے افسانوں کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ ملک میں کانگریس پارٹی ہے۔

دراصل جھارکھنڈ سے کانگریس پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ دھیرج ساہو کے گھر سے تقریباً 351 کروڑ روپے برآمد ہوئے تھے۔ اس کو لے کر بی جے پی بھی کانگریس پارٹی پر حملہ کرتی نظر آرہی ہے۔ پی ایم مودی نے بی جے پی کے عہدیدار پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو کو ری ٹویٹ کیا جو مشہور اور گنتی ہے۔

ایجنسیاں تحقیقات میں مصروف ہیں۔

آپ کو بتا دیں کہ 6 دسمبر سے دھیرج ساہو کے خلاف انکم ٹیکس کی کارروائی چل رہی تھی۔ بی جے پی نے ان کے گھر سے ملنے والی رقم کی تصاویر اور ویڈیو کو لے کر ایک ویڈیو بنا کر کانگریس کو نشانہ بنایا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ان کے ٹھکانوں پر ایک ہفتے سے مسلسل سرچ آپریشن جاری ہے۔ بھاری نقدی کی برآمدگی کے بعد کانگریس پارٹی بھی بیک فٹ پر ہے اور پارٹی کچھ بھی کہنے سے گریز کرتی نظر آرہی ہے۔

ای ڈی بھی کارروائی کر سکتی ہے۔

اس معاملے میں مرکزی حکومت سے جڑے ذرائع نے بتایا ہے کہ سنٹرل انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اب دھیرج ساہو کے گھر سے بھاری نقدی برآمد ہونے کے معاملے کی بھی جانچ کر سکتا ہے۔ محکمہ انکم ٹیکس نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو چھاپے کے بارے میں مطلع کر دیا ہے۔ محکمہ انکم ٹیکس کے ذرائع نے بتایا ہے کہ بالانگیر اور تیتلا گڑھ سے سب سے زیادہ 310 کروڑ روپے کی نقد رقم موصول ہوئی ہے۔ بالانگیر اور تیتلا گڑھ میں شراب کی ڈسٹلریز سے بھاری نقدی ضبط کی گئی۔

دھیرج ساہو گروپ پر بھی ٹیکس چوری کا الزام ہے۔ اس سلسلے میں 6 دسمبر کو چھاپہ مار کارروائی شروع ہوئی۔ اہلکاروں نے کل 176 تھیلوں میں نقدی رکھی تھی۔ ایسے میں اس بات کے امکانات ہیں کہ ای ڈی بھی اس معاملے کی جانچ کر سکتی ہے۔

   -بھارت ایکسپریس

Amir Equbal

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

37 mins ago