مہاراشٹر کی ایک کمپنی اور اس کے دو ڈائریکٹروں کو ریاست میں کوئلے کی کانوں کی الاٹمنٹ میں بے ضابطگیوں پر دھوکہ دہی اور مجرمانہ سازش کا قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔ کوئلہ گھوٹالہ سے متعلق یہ 16واں معاملہ ہے جس میں عدالت نے مجرم قرار دیا ہے۔ سزا کے نکتہ پر سماعت 28 مئی کو ہوگی۔
ان دفعات کے تحت سزا یافتہ
راؤس ایونیو کورٹ کے خصوصی جج سنجے بنسل نے بی ایس اسپات لمیٹڈ، موہن اگروال اور راکیش اگروال کو تعزیرات ہند کی دفعہ 420 (دھوکہ دہی) اور 120 بی (مجرمانہ سازش) کے تحت مجرم قرار دیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ استغاثہ پیغام سے ہٹ کر الزامات ثابت کرنے میں کامیاب رہا ہے۔
یہ معاملہ مہاراشٹر میں قائم کمپنی کے حق میں ‘مارکی-منگالی-1’ کول بلاک کی الاٹمنٹ میں بے ضابطگیوں سے متعلق ہے۔ اس معاملے میں مجرموں کو سات سال قید کی سزا ہو سکتی ہے اور کمپنی پر جرمانہ بھی لگایا جا سکتا ہے۔ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر آر ایس چیمہ، ایڈیشنل قانونی مشیر سنجے کمار اور ایڈوکیٹ اے پی سنگھ نے استغاثہ کی جانب سے دلائل پیش کئے۔
بھارت ایکسپریس۔
بہار کے پورنیہ سے آزاد امیدوار کے طور پرجیت حاصل کرنے والے راجیش رنجن عرف…
ممبئی ایئرپورٹ پہنچنے پرہندوستانی ٹیم کا استقبال کیا گیا۔ جہاز پر واٹر کینن سے پانی…
نئی دہلی: جمعیۃ علماء ہند کی مرکزی مجلس منتظمہ کا اہم اجلاس اس کے صدردفتر…
اکتوبر 2022 میں، چینگ اور چائنا پروجیکٹ اس وقت شدید مشکلات میں پڑ گئے جب…
چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ کو 157 وکلاء نے خط لکھا ہے۔…
پروفیسر سلیمان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ زخمیوں کا جلد از جلد مناسب علاج…