لوک سبھا انتخابات کے اعلان سے پہلے مرکزی حکومت نے عام لوگوں کو دو روپئے کا بڑا تحفہ دیا ہے۔ ڈھائی سال کے وقفے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں میں کمی کی گئی ہے۔ مرکزی حکومت نے جمعرات کی شام دیر گئے اس ریلیف کا اعلان کیا، جس کا فائدہ آج سے ملک بھر کے لوگ اٹھا رہے ہیں۔وزارت تیل نے کہا کہ ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتوں میں 2-2 روپے فی لیٹر کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزارت نے کہا کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں میں تبدیلی کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے۔ عوام 15 مارچ بروز جمعہ صبح 6 بجے سے اس کے فوائد حاصل کرنا شروع کر دیں گے۔ اس فیصلے سے ملک میں صارفین کو خوشی ہو گی۔ اس کے علاوہ ڈیزل پر چلنے والی 58 لاکھ بھاری گاڑیوں، 6 کروڑ کاروں اور 27 کروڑ دو پہیہ گاڑیوں کی لاگت میں کمی آئے گی۔
آخری کمی نومبر 2021 میں ہوئی تھی
ایندھن کی قیمتوں میں یہ کمی تقریباً ڈھائی سال کے عرصے میں پہلی بار ہوئی ہے۔ اس سے قبل ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتوں میں آخری کٹوتی نومبر 2021 میں ہوئی تھی، جب ملک بھر میں ان کی قیمتیں اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھیں۔ تازہ ترین کمی کے بعد قومی راجدھانی میں پٹرول اب 96.72 روپے سے سستا ہو کر 94.72 روپے فی لیٹر ہو گیا ہے۔ وہیں ڈیزل کی قیمت 89.62 روپے سے کم ہو کر 87.62 روپے فی لیٹر پر آگئی ہے۔
مرکزی وزیر نے پی ایم مودی کو کریڈٹ دیا
تیل کمپنیوں کے ایندھن کی قیمتوں میں کمی کے اس فیصلے کے بعد مرکزی وزیر پٹرولیم ہردیپ سنگھ پوری نے سوشل میڈیا پر ایک لمبی پوسٹ شیئر کی ہے۔ انہوں نے اس کا کریڈٹ وزیر اعظم نریندر مودی کو دیا۔ مرکزی وزیر نے لکھا – پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 2 روپے کی کمی کر کے ملک کے کامیاب وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ کروڑوں ہندوستانیوں کے اپنے خاندان کی بھلائی اور سہولت ہمیشہ ان کا مقصد ہے۔ انہوں نے پوسٹ میں یہ بھی بتایا کہ جب دنیا کے دیگر ممالک میں ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتیں بڑھ رہی تھیں تو ہندوستان میں قیمتیں نہ صرف بڑھیں بلکہ کم بھی ہوئیں۔
اس ریاست میں لوگوں کو دوہرا فائدہ ہے
راجستھان کے لوگوں کو اس بار دوہری راحت ملی ہے۔ جہاں ایک طرف مرکزی حکومت نے ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں میں کمی کی ہے وہیں دوسری طرف ریاستی حکومت نے بھی عوام کو مہنگے ڈیزل اور پٹرول سے راحت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریاستی حکومت نے ڈیزل اور پٹرول پرویٹ میں 2-2 فیصد کمی کو منظوری دے دی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ راجستھان میں پٹرول پمپوں کے آپریٹرز نے اس ہفتے کے شروع میں ویٹ میں کمی کا مطالبہ کرتے ہوئے ہڑتال کر دی تھی۔ ہڑتال کے بعد ریاستی حکومت نے ویٹ کم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
اگلے ماہ انتخابات ہو سکتے ہیں
ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کی توقع کافی عرصے سے تھی۔ جب بھی ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کی باری آتی ہے، لوگ ڈیزل اور پیٹرول پر راحت کی امید کرنے لگتے ہیں۔ بین الاقوامی سطح پر گزشتہ دو سالوں میں خام تیل کی قیمتیں کئی بار گر چکی ہیں اور اس کی وجہ سے بھی لوگوں کو ریلیف کی امید تھی۔ تاہم ہر بار لوگوں کو مایوسی ہوئی۔ فی الحال قیمتیں ایسے وقت میں کم کی گئی ہیں جب لوک سبھا انتخابات کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔ موجودہ لوک سبھا کی میعاد مئی میں ختم ہو رہی ہے۔ اس سے پہلے اپریل میں لوک سبھا کے انتخابات ہونے کی امید ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…
ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…