قومی

Narendra Modi Oath Ceremony: پون کلیان، سندھیا، مانجھی… بجنے لگے ایم پیز کے فون، ان لیڈروں کو وزیر بننے کے آئے فون

Narendra Modi Oath Ceremony: نریندر مودی کی حلف برداری سے قبل این ڈی اے کے اتحادیوں کے ایم پیز کو وزیر بنانے کے فون آنے لگے ہیں۔ ٹی ڈی پی، ایل جے پی (آر) اور جے ڈی یو جیسی جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ کو کال موصول ہوئی ہے۔ ٹی ڈی پی کے ارکان پارلیمنٹ ڈاکٹر چندر شیکھر پیمسانی اور کنجراپو رام موہن نائیڈو کو وزیر بننے کا فون آیا ہے۔ اس کے علاوہ جے ڈی یو کے راجیہ سبھا ایم پی رام ناتھ ٹھاکر کو بھی وزیر کے عہدے کے لیے کال موصول ہوئی ہے۔ ان تمام لیڈروں کو مودی 3.0 کابینہ میں شامل کیا جا سکتا ہے۔

درحقیقت، نئی حکومت میں این ڈی اے کے مختلف حلقوں کو وزراء کی کونسل میں شامل کرنے کے لیے بی جے پی اور اتحادیوں کے درمیان بات چیت ہوئی ہے۔ امت شاہ اور راج ناتھ سنگھ کے علاوہ، بی جے پی صدر جے پی نڈا نے ٹی ڈی پی چیف چندرابابو نائیڈو، جے ڈی یو سربراہ نتیش کمار اور شیوسینا کے ایکناتھ شندے جیسے لیڈروں کے ساتھ وزراء کی کونسل میں حصہ لینے کی بات کی ہے۔ اس کے بعد ہی نام فائنل ہوئے ہیں اور اب کالیں آنا شروع ہو گئی ہیں۔ یہ لوگ آج ہی حلف بھی اٹھا سکتے ہیں۔

مودی حلف لینے والے ممبران پارلیمنٹ سے کریں گے ملاقات

نریندر مودی صبح 11.30 بجے چائے پر حلف لینے والے وزراء سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ اس میٹنگ میں کہیں نہ کہیں تمام ممبران پارلیمنٹ کو بتایا جائے گا کہ انہیں کس وزارت کی کمان دی جائے گی۔ اس بار نریندر مودی کی تیسری کابینہ میں اتحادیوں کا کردار بھی اہم ہونے والا ہے۔ ٹی ڈی پی اور جے ڈی یو دو پارٹیاں ہیں جو اہم وزارتوں پر دعویٰ کر رہی ہیں۔ اسپیکر کے عہدے کی سب سے زیادہ مانگ ہے۔ تاہم جلد ہی وزراء کے حوالے سے تصویر واضح ہو جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں- Narendra Modi Oath Ceremony: مودی کابینہ کی حلف برداری سے قبل دہلی پولیس نے جاری کی ٹریفک ایڈوائزری، یہ سڑکیں رہیں گی متاثر

کون سی وزارتیں بی جے پی کے کھاتے میں جا سکتی ہیں؟

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق ہوم، فنانس، دفاع اور خارجہ جیسے اہم محکمے بی جے پی کے پاس ہی رہنے والے ہیں۔ اسی طرح تعلیم اور ثقافت جیسے مضبوط نظریاتی پہلوؤں والی دو وزارتوں کی کمان بھی بی جے پی ممبران پارلیمنٹ کے پاس جا سکتی ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ اتحادیوں کو کابینہ میں پانچ سے آٹھ عہدے مل سکتے ہیں۔ شیوراج سنگھ چوہان، بسواراج بومئی، منوہر لال کھٹر جیسے لوک سبھا انتخابات جیتنے والے سابق وزرائے اعلیٰ بھی نئی حکومت میں شامل ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے ابھی تک کال ریسیو نہیں کی۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

13 mins ago