سال 1947 کا اگست کا مہینہ ہندوستان اور پاکستان دونوں کے لیے بہت خاص ہے۔ ایک طرف ہندوستانی عوام 15 اگست کو انگریزوں کی غلامی سے آزاد ملک حاصل کر رہے تھے۔ تو دوسری طرف اس ملک کا ایک بڑا حصہ ان سے کٹتا جا رہا تھا۔ اصل میں، ہم تقسیم ہند وپاک کے بارے میں بات کر رہے ہیں. چند لوگوں کے ایک فیصلے نے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو اس طرح متاثر کیا کہ انہیں اس سے نکلنے میں کئی دہائیاں لگ گئیں۔ آج ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ جب ہندوستان تقسیم ہوا تو اس کے ساتھ لوگ، سامان اور کتابیں بھی تقسیم ہوئیں۔
کیا تقسیم ہوا؟
سب سے پہلے، اس تقسیم نے لاکھوں لوگوں کی خوشیاں اور زندگیاں تقسیم کیں۔ اس کے ساتھ کتابیں، میز، کرسی، ٹائپ رائٹر، پنسل، پگڑیاں، بلب، قلم، لاٹھی، بانسری، رائفل جیسی بہت سی چھوٹی چھوٹی چیزیں بھی تقسیم کی گئیں۔ یہاں تک کہ انگریز وائسرائے کی بگیاں بھی تقسیم ہو گئیں۔ یہ ایک سکہ اچھال کر کیا گیا۔ اس دوران بھارت کو 6 اور پاکستان کو 6 ویگنیں دی گئیں۔ جبکہ ریلوے کو بھی دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا۔ ساتھ ہی بلڈوزر، ٹرک وغیرہ جیسی چیزیں بھی برابر تقسیم کی گئیں۔ لیکن اس سب میں ایک بات ایسی تھی جسے تقسیم کرنے پر سب حیران رہ گئے۔ وہ ایک کتاب تھی۔
کتاب کی تقسیم کی کہانی جانئے
دراصل جب یہ چیزیں تقسیم ہو رہی تھیں تو اس کے ساتھ ایک کتاب بھی دو حصوں میں تقسیم کی گئی تھی۔ لیکن ایک کتاب کو دو لوگوں میں کیسے تقسیم کیا جا سکتا ہے ایک بڑا سوال تھا۔ ایسے میں ایک ہی راستہ تھا کہ کتاب کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا جائے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ ایساہی کیا گیا۔ وجے لکشمی بالاکرشنن اپنی کتاب ‘گرونگ اپ اینڈ ایو: نیریٹیو آف انڈین چائلڈہوڈز: میموری، ہسٹری، آئیڈینٹی’ میں لکھتی ہیں کہ انسائیکلوپیڈیا آف برٹانیکا کو دو حصوں میں تقسیم کرکے ہندوستان اور پاکستان میں تقسیم کیا گیا تھا۔ اس کے ساتھ لائبریری میں موجود ڈکشنری کو بھی دو حصوں میں تقسیم کیا گیا۔ اے سے کےتک ڈکشنری کا کچھ حصہ انڈیا کو دیاگیا اور باقی پاکستان کو دیا گیا۔ تاہم اس سب کے درمیان ایک چیز ایسی تھی جو تقسیم نہیں ہوئی اور وہ تھی شراب کے بیرل۔ دراصل، پاکستان نے شراب کے بیرل لینے سے انکار کر دیا، کیونکہ شراب اسلام میں حرام ہے۔ اس لیے ہندوستانیوں کے لیے یہ خوشی کی بات تھی کہ انھیں شراب کے تمام بیرل مل گئے۔
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…
ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…