قومی

Danish Ali Allegation on Mayawati:یونہی کوئی بے وفا نہیں ہوتا…’، رکن پارلیمنٹ دانش علی نے مایاوتی پر لگائے سنگین الزا مات

اتر پردیش کے امروہہ میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے امروہہ کے رکن پارلیمنٹ اور کانگریس کے امیدوار کنور دانش علی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے انہیں ایم پی بنایا تھا لیکن انہوں نے پارٹی اور عوام کو دھوکہ دیا ہے۔ اس پر رکن پارلیمنٹ دانش علی نے جوابی وار کرتے ہوئے مایاوتی پر بڑے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ مجھ پر پارلیمنٹ میں حکومت کے خلاف بات نہ کرنے کا دباؤ ڈالا گیا۔

رکن پارلیمنٹ دانش علی نے کہا کہ میں ان کی پارٹی کا ایم پی تھا لیکن ’کچھ تو مجبوریاں رہی ہونگ ،یونہی کوئی بے وفا نہیں ہوتا۔ جب میں نے پارلیمنٹ میں بات کی تو مجھ پر دباؤ ڈالا گیا کہ حکومت کے خلاف بات نہ کروں۔ پارلیمنٹ کے اندر آہستہ اور احتیاط سے چلیں، لیکن میں نے پہلے دن سے ہی ان کی بیڑیاں توڑ دی تھیں۔ میں نے پارلیمنٹ میں عوام کے فلاح و بہبود سے متعلق آواز اٹھائی اور سماجی انصاف کے لیے جدوجہد کی۔ میں نے کسانوں، سی اے اے اور این آر سی کے معاملے پر پارٹی لائن سے ہٹ کر بات کی، اس لیے مجھے پارٹی مخالف کہا گیا۔ میں بابا صاحب امبیڈکر کے اصولوں اور پارٹی کی اقدار کے ساتھ کھڑا رہا اور حکومتی دباؤ قبول نہیں کیا۔

دانش علی نے کہا کہ جب سی اے اے اور این آر سی بل پارلیمنٹ میں پاس ہو رہے تھے تو بی ایس پی ممبران پارلیمنٹ نے بی جے پی کی حمایت کی لیکن دانش علی نے ایسا نہیں کیا اور بیڑیاں توڑ دیں۔ میں نے بابا صاحب کے آئین کی حفاظت کے لیے کام کیا ہے۔ میرا مقابلہ بی جے پی کے فنڈ سے چلنے والے ہیلی کاپٹر امیدوار سے ہے، میں نے اسے پچھلی بار بھی ہرایا تھا، اس بار بھی زیادہ ووٹوں سے ہرانے کی کوشش کروں گا۔ بی ایس پی امیدوار کے پاس یہاں کچھ نہیں ہے۔ امروہہ کے لوگ مجھ پر فخر محسوس کرتے ہیں میں نے گزشتہ 5 سالوں میں عوامی مسائل کو اٹھانے کے لیے کام کیا ہے۔

دانش علی نے کہا کہ عوام اس بار انڈیااتحاد کے امیدواروں کو کامیاب کرائیں گے اور اس حکومت کو بدلنے کے لیے کام کریں گے۔ اکھلیش یادو اور راہل گاندھی کی قیادت میں اتحاد کے امیدوار بڑی جیت حاصل کریں گے میں ایک بار پھر امروہہ میں بی جے پی امیدوار کو بڑے فرق سے شکست دینے کا کام کروں گا۔ کنور دانش علی نے پہلی بار مایاوتی پر حملہ کرتے ہوئے سنگین الزامات لگائے ہیں۔ امروہہ میں 26 اپریل کو دوسرے مرحلے کی ووٹنگ ہونی ہے اور اس سے قبل تمام پارٹیاں انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ یہاں بی جے پی سے کنور سنگھ تنور، کانگریس سے کنور دانش علی اور بی ایس پی سے ڈاکٹر مجاہد حسین امیدوار ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

1 hour ago