نئی دہلی: بریلی کے مولانا توقیر رضا نے منگل کے روز جے پور میں دیے اپنے بیان پر وضاحت پیش کی۔ انہوں نے دہلی میں آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چینل والوں کو میری بات سمجھ نہیں آئی یا انہوں نے جان بوجھ کر میری باتوں کو غلط طریقے سے پیش کیا۔
مولانا توقیر رضا نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں نے صرف وضاحت کی ہے۔ چینل والوں کو یا تو میری بات سمجھ نہیں آئی یا جان بوجھ کر میری باتوں کو غلط طریقے سے پیش کرنے کی کوشش کی گئی۔ میں نے جو کہا وہ یہ ہے کہ چینل نے صرف ہندو مسلم انگل لیا ہے۔ میں نے ہندو سماج کے خلاف کوئی بات نہیں کہی اور نہ ہی ہمارا ہندو سماج سے کوئی جھگڑا ہے۔
ہمارا جھگڑا صرف حکومت سے ہے۔ حکومت بے ایمانی کر رہی ہے اور ہمارے ملک کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ اس لیے نہیں کہ حکومت مسلمانوں کی دشمن ہے، اسی لیے ہم ان کی مخالفت کر رہے ہیں۔ بلکہ حکومت ہمارے ملک کو نقصان پہنچا رہی ہے، اسی لیے ہم احتجاج کر رہے ہیں۔ ہمیں اپنے ملک سے پیار ہے۔
میں نے یہ کہا تھا کہ اگر یہ بے ایمانی بند نہ کی گئی تو ہم اس انداز میں آئیں گے اور وہ انداز کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ ممکن ہے ہمارا نوجوان پارلیمنٹ کے سامنے خودکشی کر لے، حکومت کی روح کانپ جائے، یہ کہنے کا میرا مقصد تھا۔
لیکن میرے بیان کو غلط طریقے سے پیش کرنے کی کوشش کی گئی۔ ہندو سماج کو ڈرانے کی کوشش کی گئی۔ چینل کے ذریعے یہ بتایا گیا کہ میں نے یہ کہا ہے کہ ہمارے نوجوان آئیں گے تو روح کانپ جائے گی، ہندو سماج کی روح کانپ جائے گی۔
اس طرح کی باتیں جو چلائی جا رہی ہیں، اس کا مطلب ہے کہ وہ لوگ نفرت کم پھیلا رہے ہیں، آپ کے چینل اور مین میڈیا نفرت پھیلانے کا کام کر رہے ہیں۔ میرے خیال میں نفرت پھیلانے والا ملک کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ ملک کو نقصان پہنچانے والا محب وطن نہیں ہو سکتا۔ ملک کو نقصان پہنچانے والے کو میں غدار سمجھتا ہوں۔ یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ اس ملک میں اتحاد، بھائی چارہ اور محبت کو یقینی بنانے کی کوشش کریں۔
اگر حکومت وقف بل پاس کرتی ہے تو آپ کے پاس کیا آپشن ہیں؟ اس پر انہوں نے کہا کہ وقف بل کو کسی قیمت پر منظور نہیں ہونے دیا جائے گا۔ توہین رسالت کے خلاف بل لائیے۔ توہین رسالت کے خلاف قانون بنائیے۔ ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ ایسے بل لائے جائیں جو ملک کی ترقی کا باعث بنیں اور ملک میں بھائی چارے کی فضا پیدا ہو۔ کوئی ایک دوسرے کے مذہب یا ایک دوسرے کے لیڈر پر تبصرہ نہ کر سکتے۔
ایسے بل لانے کا مطلب ہے کہ آپ نے پورا ملک بیچ دیا ہے۔ اب وقف زمین آپ کی نظر میں ہے۔ آپ بھی اسے بیچنا چاہتے ہیں اور اپنے دوستوں میں تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ ایسا کسی قیمت پر نہیں ہونے دیا جائے گا۔
آپ کو بتا دیں کہ جے پور میں مولانا توقیر رضا خان نے وقف اراضی کو لے کر بیان دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ کسی کے باپ کو ہماری جائیداد پر قبضہ کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ ہمارے نوجوان ڈرپوک نہیں ہیں۔ ہم نے ان کو روک رکھا ہے۔ جس دن ہم سڑکوں پر آ گئے تو آپ کی روح کانپ جائے گی۔ حکومت ہمیشہ بے ایمان رہی ہے اور آج کی زیادہ ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…