وقف بل پر آج ہونے والی جے پی سی کے اجلاس کا اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ نے بائیکاٹ کیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ میٹنگ میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑ گے کا مسئلہ اٹھایا گیا۔ ارکان پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ کمیٹی کی کارروائی قواعد و ضوابط کے مطابق نہیں چل رہی۔
کانگریس کے گورو گوگوئی اور عمران مسعود، ڈی ایم کے کے اے راجہ، شیو سینا (یو بی ٹی) کے اروند ساونت، اے آئی ایم آئی ایم کے اسد الدین اویسی، سماج وادی پارٹی کے محب اللہ اور عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ ان لیڈروں میں شامل تھے جنہوں نے میٹنگ کی مخالفت کی۔
کمیٹی اصولوں پر کام نہیں کر رہی
اروند ساونت نے الزام لگایا کہ کمیٹی کے سامنے پیش ہونے والے لوگوں کو ذاتی الزامات لگانے کی اجازت دی گئی، بشمول کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کے خلاف۔ انہوں نے کہا کہ یہ کمیٹی کے اصولوں اور قواعد کے تحت نہیں ہے۔
کھڑ گے پر وقف املاک کو ہڑپنے کا الزام ہے۔
کرناٹک ریاستی اقلیتی کمیشن کے سابق چیئرمین انور منی پیڈی نے کمیٹی کے سامنے 11 صفحات پر مشتمل ایک پریزنٹیشن دی، جس میں ان لیڈروں کا ذکر کیا گیا جن پر وقف املاک کو غصب کرنے کا الزام تھا۔ اس فہرست میں چیئرمین کھڑگے کا نام بھی شامل تھا، جس کی خاص طور پر اپوزیشن جماعتوں نے مخالفت کی تھی۔ منی پیڈی کمیٹی کی رپورٹ جس میں 2.3 لاکھ کروڑ روپے کے وقف گھوٹالہ کا الزام لگایا گیا تھا اس وقت کے سی ایم سدانند گوڑا کو 26 مارچ 2012 کو دیا گیا تھا۔
اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود کارروائی جاری رہی
اپوزیشن لیڈروں نے اس معاملے پر بات کرنے کے لیے الگ میٹنگ کی اور کہا کہ وہ اپنے اگلے قدم پر غور کریں گے۔ ان میں سے کچھ نے مشورہ دیا کہ وہ اس معاملے کی شکایت لوک سبھا کے اسپیکر سے کرسکتے ہیں۔ اپوزیشن کے ارکان پارلیمنٹ کے باوجود بی جے پی رکن پارلیمنٹ جگدمبیکا پال کی سربراہی میں کمیٹی نے کارروائی جاری رکھی۔ میٹنگ کے دوران بی جے پی اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان بحث بھی دیکھنے میں آئی۔
بھارت ایکسپریس۔
کوہلی بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کے خلاف ہندوستان کے پانچ ہوم ٹیسٹ میچوں میں…
پاکستان کی وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ افغانستان کو اپنی…
جنیوا میں اقوام متحدہ میں روس کے سفیر گینیڈی گیٹیلوف نے کہا، "ٹرمپ نے یوکرین…
اس تقریب میں ثانیہ مرزا کے علاوہ یو ایف سی چیمپئن خبیب نورماگومیدوف اور سابق…
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا، "ایکناتھ شنڈے اس…
دہلی کی ہوا مسلسل دو دنوں سے سنگین زمرے میں ہے، جس کی وجہ سے…