قومی

Maharashtra Political Crisis: شندے حکومت پر خطرات کے بادل،مہاراشٹر میں سیاسی بحران کے درمیان آدتیہ ٹھاکرے کا بڑا دعوی

مہاراشٹر کی کابینہ میں توسیع سے چند دن قبل ادھو ٹھاکرے کیمپ کے لیڈر آدتیہ ٹھاکرے نے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے حوالے سے حکومت میں بڑی تبدیلی کی پیش گوئی کی ہے۔ آدتیہ ٹھاکرے کا کہنا ہے کہ ایکناتھ شندے کو “استعفیٰ دینے کے لئے کہا گیا ہے۔ اجیت پوار اور این سی پی کے آٹھ دیگر ارکان اسمبلی کے کابینہ میں شامل ہونے کے بعد شندے کی وزارت اعلیٰ کی کرسی خطرے میں ہے۔ اجیت پوار فی الحال ایکناتھ شندے کی قیادت والی حکومت میں بی جے پی کے دیویندر فڑنویس کے ساتھ نائب وزیر اعلیٰ کا عہدہ بانٹ رہے ہیں۔ ویسے بتا دیں کہ گزشتہ دو دنوں سے ایکناتھ شندے اور دیویندر فڑنویس کے درمیان دو طویل ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔

آدتیہ ٹھاکرے نے میڈیا کو بتایاکہ ’’میں نے سنا ہے کہ وزیر اعلی (ایکناتھ شندے) سے استعفیٰ دینے کو کہا گیا ہے اور (حکومت میں) کچھ تبدیلی ہو سکتی ہے”۔ آدتیہ ٹھاکرے کا یہ تبصرہ ان خبروں کے درمیان آیا ہے کہ بی جے پی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے باغی اجیت پوار اور ان کے حامیوں کے حکومت میں شامل ہونے کے بعد ایکناتھ شندے گروپ کو نظرانداز کر رہی ہے۔

 

حال ہی میں، شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایک سینئر لیڈر نے دعویٰ کیا تھا کہ این سی پی لیڈر اجیت پوار کے ریاستی حکومت میں شامل ہونے کے بعد شندے کے گروپ کے تقریباً 20 ایم ایل اے ان کی پارٹی سے رابطے میں ہیں۔ سنجے راوت نے دعوی کیا کہ جب سے اجیت پوار اور این سی پی کے دیگر رہنما حکومت میں شامل ہوئے ہیں، شندے کیمپ کے 17-18 ایم ایل اے ہم سے رابطہ کر چکے ہیں۔

تاہم شندے نے کہا ہے کہ ان کا استعفیٰ دینے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے اور شیوسینا میں این سی پی کے باغیوں کو لے کر کوئی بغاوت نہیں ہے۔ شیوسینا لیڈر ادے سمنت نے کہا کہ ہم استعفیٰ دینے نہیں جا رہے ہیں، بلکہ لے رہے ہیں۔ ان کی قیادت میں سب کو ساتھ لے کر چلنا ہے اور صبر سے کام لینا ہے۔ کل تمام ارکان اسمبلی، ارکان پارلیمان نے ایکناتھ شندے پر اعتماد کا اظہار کیا۔ یہ سب کچھ (اختلافات کی خبریں) ایکناتھ شندے کو بدنام کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

اس طنز کا حوالہ دیتے ہوئے شیو سینا کے رہنما،جو پچھلے سال ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی تنظیم سے الگ ہو گئے تھے، اس دھڑے کے ایک رکن نے کہا کہ اجیت پوار کے اقدام نے انہیں “گدر” (غدار) اور “کھوکھے” (کروڑوں) سے آزاد کر دیا ہے۔ طعنے دیتے ہیں۔ باغی کیمپ اس کے رخ بدلنے سے پریشان ہے۔ سمنت نے کہا کہ اجیت پوار کے ہمارے ساتھ شامل ہونے کا مطلب ہے کہ پچھلی بار، پچھلا اتحاد (شیو سینا-این سی پی-کانگریس) بہتر طریقہ سے  کام نہیں کر رہا تھا۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

1 hour ago