سمندری طوفان بِپرجوائے گجرات کے ساحل سے 150کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر ہے اور 15 جون کو شام 7 بجے کے درمیان اس کا لینڈ فال آنے والا ہے۔ اور شام 8 بجے، متوقع شدید بارش اور طوفان کے ساتھ تباہی ہوسکتی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق یہ طوفان کچھ اور شوراشٹر کی طرف گامزن ہے اور 125 سے 135 کلو میٹر کی رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے ، ہواوں کی رفتار بھی 150 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی ہے ۔ مانا یہ جارہا ہے کہ آج شام چار بجے کے قریب جکھاو بندرگاہ سے یہ بیپر جوائے ٹکرائے گا اور جب لینڈ فال ہوگا اس وقت کچھ میں سب زیادہ ہوا او ر طوفان دونوں کی رفتار ریکارڈ ہوگی جس کے نتیجے میں بھاری بارش اور طوفان سے تباہی ہوسکتی ہے۔
بیپر جوائے کے خطرات کو دیکھتے ہوئے ایک طرف جہاں این ڈی آر ایف کی ڈیڑھ درجن سے زائد ٹیمیں متعدد علاقوں میں تعینات ہیں وہیں تینوں افواج کے ٹیمیں بھی میدان میں ہیں ۔ اس بیچ حکام نے کہا ہے کہ غیر محفوظ علاقوں میں رہنے والے 90,000 لوگوں کا انخلا ہوا ہے۔ انتظامیہ نے تقریباً 120 دیہاتوں کے لوگوں کو کچھ کے ضلع میں سمندر کے کنارے سے صفر اور 10 کلومیٹر کے درمیان منتقل کر دیا ہے۔انڈیا میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ کے مطابق، بیپرجوائےکے جاکھاؤ بندرگاہ کے قریب “انتہائی شدیدطوفان” کے طور پر لینڈ فال ہونے کی توقع ہے جس میں ہوا کی زیادہ سے زیادہ رفتار 150 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ جائے گی۔
آئی ایم ڈی نے کہا کہ اس دوران بارش کی شدت میں اضافہ ہو گا کیونکہ طاقتور موسمی نظام ساحل کے قریب پہنچ جائے گا، کچھ، دیو بھومی دوارکا اور جام نگر اضلاع میں بالائی علاقوں میں انتہائی بھاری بارش کا امکان ہے۔ کچھ کے ساحل پر شدید سمندری طوفان بِپرجوائے کے لینڈ فال سے قبل 90,000 سے زیادہ لوگ گجرات میں پناہ گاہوں میں منتقل کئے جاچکے ہیں ۔ کچھ اور سوراشٹرا کے چھ ساحلی اضلاع میں ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا۔خبر ہے کہ اس وقت گجرات کے مانڈوی میں تیز ہوائیں اور بھاری بارش ہورہی ہے اور ولساڈ کے ساحل سمندر پر اونچی لہریں اٹھ رہی ہیں ۔ بیپرجوائے اب سے تھوڑی دیر بعد گجرات کے کچھ پہنچنے والا ہے جہاں اس طوفان کی رفتاری طوفانی ہونے کی توقع ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
سی ایم یوگی نے عوام سے کہا کہ انہیں اپنی طاقت کا احساس دلائیں، ذات…
اس سال کے شروع میں اجیت پوار نے این سی پی لیڈر شرد پوار کو…
سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…