قومی

Kolkata Rape Murder Case: کولکتہ عصمت دری اور قتل معاملہ، دہلی کی سڑکوں پر مریضوں کا علاج کریں گے ریزیڈنٹ ڈاکٹر

نئی دہلی: کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج میں ٹرینی ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کیس میں آئے روز نئے انکشافات ہو رہے ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ اس موت کے پیچھے کئی راز پوشیدہ ہیں اور سی بی آئی جانچ میں مصروف ہے۔ یہاں ریزیڈنٹ ڈاکٹروں کی ہڑتال کا آج آٹھواں دن ہے۔ ملک کے کئی بڑے اسپتالوں میں صحت کی خدمات متاثر ہیں۔ آج سے دہلی کے ایمس اور دیگر اسپتالوں کے ریزیڈنٹ ڈاکٹر وزارت صحت کے باہر سڑکوں پر مریضوں کا علاج کریں گے۔

ریزیڈنٹ ڈاکٹروں کی جانب سے ایک بیان جاری کرتے ہوئے، اس میں کہا گیا ہے، ’’ہم اپنے مریضوں کی خدمت کے لیے ہمیشہ تیار ہیں۔ ایمس کے تمام ریزیڈنٹ اور دہلی کے اسپتالوں کے ریزیڈنٹ وزارت صحت کے سامنے والی سڑک پر واقع نرمان بھون میں مفت او پی ڈی خدمات فراہم کریں گے۔ جب تک کہ ہمیں سینٹرل سیکورٹی ایکٹ کے تحت اسپتالوں مناسب سیکورٹی کی یقین دہانی نہیں کرائی جاتی ہے۔

سنٹرل ہیلتھ پروٹیکشن ایکٹ لاگو کرنے کا مطالبہ

دوسری جانب مہاراشٹر کے ریزیڈنٹ ڈاکٹروں نے کولکتہ کے ایک سرکاری اسپتال میں ایک ٹرینی خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور پھر قتل کے خلاف احتجاج میں اپنی غیر معینہ مدت کی ہڑتال جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ساتھ ہی ان کی تنظیم نے اتوار کے روز مطالبہ کیا کہ تمام سرکاری میڈیکل کالجوں اور اسپتالوں کو محفوظ زون قرار دیا جائے اور سنٹرل ہیلتھ پروٹیکشن ایکٹ لاگو کیا جائے۔

کیا ہے سارا معاملہ؟

کولکتہ کے سرکاری اسپتال آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں ایک 31 سالہ ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کردیا گیا۔ 9 اگست کو ایک خاتون ٹرینی ڈاکٹر کی لاش اسپتال کے سیمینار ہال سے ملی تھی۔ اس سے ہنگامہ کھڑا ہوگیا۔ اس معاملے میں اب تک ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے اس معاملے کی جانچ سی بی آئی کو سونپ دی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

7 hours ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

9 hours ago