بھارت ایکسپریس۔
JAP Merge With Congress: آرجے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو اوران کے بیٹے تیجسوی یادو سے سابق رکن پارلیمنٹ پپو یادو نے منگل (19 مارچ) کی شام ملاقات کی ہے۔ ذرائع کے مطابق، یہ خبر سامنے آرہی ہے کہ پپویادو اپنی پارٹی جن ادھیکار پارٹی کا کانگریس میں انضمام کریں گے۔ پپو یادو کو لالو پرساد یادو کی طرف سے ہری جھنڈی مل گئی ہے۔
ذرائع سے ملی جانکاری کے مطابق، آج کل میں پپو یادو دہلی جائیں گے۔ دہلی میں ہی پپویادو جن ادھیکار پارٹی کا کانگریس میں انضمام کریں گے۔ سب سے بڑی خبر جو نکل کرآرہی ہے وہ یہ ہے کہ پپویادو کانگریس کے ٹکٹ پرپورنیہ سے لوک سبھا کا الیکشن بھی لڑیں گے۔
رابڑی دیوی کی رہائش گاہ پرملاقات کی تصویر خود پپویادو نے ایکس پرشیئرکی ہے۔ ایک ویڈیو سامنے آیا ہے جس میں وہ تیجسوی یادو کے ساتھ گھوم رہے ہیں۔ پپو یادو نے ایکس (ٹوئٹر) پرلکھا، “آج سرپرست اوروالد کی حیثیت رکھنے والے لالو جی، اپوزیشن لیڈر بھائی تیجسوی یادو کے ساتھ گھریلو ماحول میں ملاقات! مل کربہارمیں بی جے پی کو صفرپرآؤٹ کرنے کی حکمت عملی پرتبادلہ خیال کیا۔ بہارمیں انڈیا الائنس کو مضبوطی، سیمانچل، کوسی، متھلانچل میں 100 فیصد کامیابی کا ہدف ہے۔”
کیا ہے کہ عظیم اتحاد میں سیٹوں کی تقسیم کا فارمولہ؟
واضح رہے کہ گرینڈ الائنس یا عظیم اتحاد میں ابھی تک سیٹوں کی تقسیم نہیں ہوسکی ہے۔ اب تک کے فارمولے کو دیکھیں تو آرجے ڈی 28، کانگریس 9 اور لیفٹ پارٹیاں 3 سیٹوں پرالیکشن لڑسکتی ہیں۔ پپویادو کو کانگریس ہی سیٹ دے گی۔ وہیں اگرپشوپتی پارس اوروکاس شیل انسان پارٹی (وی آئی پی) کے سربراہ مکیش سہنی انڈیا الائنس میں شامل ہوتے ہیں تو حالات میں تھوڑی تبدیلی آسکتی ہے۔ قابل ذکرہے کہ این ڈی اے میں نا تو پشوپتی پارس کی بات بنی ہے اورنہ ہی مکیش سہنی کی بات بن سکی۔ دونوں کو سائیڈ لائن کردیا گیا ہے۔ ایسے میں یہ مانا جا رہا ہے کہ پشوپتی پارس اورمکیش سہنی آج کل میں بڑا فیصلہ لے سکتے ہیں۔ سب کی نظریں ان دونوں پرمرکوز ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔
شیام بینیگل کا اس دنیا سے رخصت ہونا پوری انڈسٹری کے لیے بہت بڑا نقصان…
محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چند روز میں پارہ مزید گرے گا۔ اس کے پیش…
شام کے معزول صدربشارالاسد کو ماسکو میں پناہ تومل گئی ہے، لیکن وہ سنگین پابندیوں…
بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان چوتھا ٹیسٹ میچ 26 دسمبر سے 30 دسمبر تک کھیلا…
مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے کانگریس پارٹی پر سخت حملہ کرتے ہوئے اسے ”جعلی کانگریس“…
ریٹائرڈ جسٹس ارون کمار مشرا کی مدت کار گزشتہ یکم جون کو مکمل ہوگئی تھی،…