قومی

نماز تراویح کے دوران گجرات یونیورسٹی کے ہاسٹل میں غیر ملکی طلباء پر حملے کوجماعت اسلامی ہند نے شرمناک قرار دیا

نئی دہلی: جماعت اسلامی ہند کے نائب امیرپروفیسرسلیم انجینئرنے گجرات ہونیورسٹی کے ہاسٹل میں تراویح کے دوران غیرملکی طلباء پرحملے کی مذمت کرتے ہوئے میڈیا کو جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ ”ہفتہ کی رات گجرات یونیورسٹی کے کیمپس میں رمضان کے مبارک مہینے میں کچھ غیرملکی طلباء نمازتراویح ادا کررہے تھے، جن پرکچھ شر پسندوں نے حملے کرکے پانچ کو زخمی کردیا، جن میں 2 کو اسپتال میں داخل کرانا پڑا۔ یہ ایک مذموم عمل ہے، جس کی جتنی مذمت کی جائے، کم ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ یہ غیرملکی طلباء ہاسٹل کے ایک حصے میں نمازادا کررہے تھے، کچھ باہری لوگ کیمپس میں داخل ہوئے اوران طلباء کے ساتھ بدتمیزی کرنے لگے، پھرکچھ دیر بعد ہی پتھراؤ اور توڑ پھوڑ کیا جانے لگا۔حیر ت کی بات یہ ہے کہ پولیس نے بروقت کارروائی نہیں کی اور مجرموں کو یونیورسٹی کے احاطے میں اشتعال انگیزی کی چھوٹ دی۔ یہ پولیس کی نااہلی کو اجاگر کرتا ہے جس کی تحقیقات ہونی چاہئے اور ذمہ داروں کو سزا ملنی چاہئے۔ کیمپس میں موجود پولیس کی کوتاہی اور شرپسندوں کو چھوٹ دینے کا یہ رویہ، بتا رہا ہے کہ نفرت پھیلانے والے سماج دشمن عناصر قانون سے بے خوف کیوں ہیں“۔
پروفیسرسلیم انجینئرنے مزید کہا کہ ”غیرملکی طلباء پران کے اپنے مذہب پرعمل کرنے کی وجہ سے حملہ کیا جانا ہے، ہماری روایتی رواداری اورقومی تکثیریت کے ان اصولوں کے خلاف ہے جن کو ہماری قوم نے ہمیشہ سے برقراررکھا ہے۔ اس طرح کی شرانگیزی سے نہ صرف ان طلباء کی جانوں کو خطرہ لاحق ہو تا، بلکہ ہمارے ملک کی شبیہ بھی خراب ہوتی ہے۔ لہٰذا اس جرم کا ارتکاب کرنے والے افراد کو جلد از جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہئے اوراس میں ملوث لوگوں کی شناخت کرکے انہیں سزا دی جانی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ ہم گجرات پولیس سے پُرزورمطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی تحقیقاتی عمل کو تیزکرے اوربلا تفریق قوم و مذہب طلباء کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ اس طرح کا حادثہ، دراصل نفرت اورپولرائزیشن کے اس ماحول کا نتیجہ ہے جو ہندوستان میں مسلم کمیونٹی کے خلاف برسوں سے تیار کیا جارہا ہے۔ مسلمانوں کے خلاف ٹارگٹڈ تشدد ایک معمول بن چکا ہے۔ جب تک اس نفرتی ماحول کا خاتمہ نہیں کیا جاتا، اس طرح کے فرقہ وارانہ واقعات کے اصل محرک کا پتہ نہیں لگا یا جاسکتا ۔ نیز تعلیمی اداروں پر بھی یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ شمولیت اور رواداری کی اقدار کو برقرار رکھے اور آئندہ کسی بھی ایسے واقعات کو رونما ہونے سے روکنے کے لئے فعال اقدامات کرے۔

 بھارت ایکسپریس۔

Nisar Ahmad

Recent Posts

Rahul Gandhi Visit Parbhani: مہاراشٹر پہنچنے پر راہل گاندھی کا بڑا دعویٰ، سومناتھ سوریہ ونشی کے قتل کے ذمہ دار ہیں سی ایم فڑنویس

مہاراشٹر کے تشدد سے متاثرہ پربھنی کا دورہ کرنے کے بعد لوک سبھا میں اپوزیشن…

7 minutes ago

UP News: موہن بھاگوت کے بیان پر اکھلیش یادو نے کہا – اگر وہ سی ایم کو ایک کال بھی کریں تو تنازع نہیں ہوگا

سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے…

32 minutes ago

Vinod Kambli health update: سابق بھارتی بلے باز ونود کامبلی کی طبیعت پھر سے ہوئی خراب، اسپتال میں ہوئے داخل

ونود کامبلی نے 1991 میں ہندوستان کے لیے ون ڈے کرکٹ میں ڈیبیو کیا تھا۔…

34 minutes ago

UP Politics: وزیر داخلہ امت شاہ کی تنقید کرنا آرایل ڈی کے لیڈران کو پڑا بھاری! جینت چودھری نے کی کارروائی

راشٹریہ لوک دل کے سربراہ اورمرکزی وزیرجینت چودھری نے پارٹی لیڈران پرسخت کارروائی کی ہے۔…

2 hours ago

Delhi Assembly Election 2025: اروند کیجریوال کے خلاف بی جے پی امیدوار طے؟ دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی امیدواروں کی پہلی فہرست تیار!

دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی نے امیدواروں کے ناموں پر غوروخوض تقریباً…

3 hours ago