قومی

ISRO may postpone soft landing on Moon: چندریان-3 کی لینڈنگ کو 27 اگست تک ملتوی کرسکتا ہے اسرو، جانئے کیا ہے بنیادی وجہ

اسرو کے سائنسدان سمیت پورا ملک  چاند کی سطح پر چندریان-3 خلائی جہاز کی انتہائی منتظر سافٹ لینڈنگ کے لیے تیار ہے،لیکن ایک بڑی خبر یہ مل رہی ہے کہ اگر لینڈر ماڈیول کے صحت کے پیرامیٹرز “غیر معمولی” پائے جاتے ہیں توخلائی ایجنسی اس صورت میں ٹچ ڈاؤن کو 27 اگست تک ملتوی کر سکتی ہے۔اسرو نے کل شام 06.04 بجے چندریان-3 خلائی جہاز کی سافٹ لینڈنگ کا منصوبہ بنایا ہے۔ایسے میں سب کچھ ٹھیک رہا تو کل یہ لینڈنگ کا عمل مکمل ہوجائے گا، البتہ اگر لینڈر ماڈیول کے صحت کے پیرامیٹرزمعمول کے مطابق نہیں پائے جائیں  گے تو پھر لینڈنگ کو 27 اگست تک کیلئے ملتوی کیا جاسکتا ہے۔اسرو اسپیس ایپلی کیشن سینٹر کے ڈائریکٹر نیلیش دیسائی کے مطابق، سائنسدانوں کی توجہ چاند کی سطح کے اوپر خلائی جہاز کی رفتار کو کم کرنے پر ہوگی۔

انہوں نے بتایا کہ لینڈر 23 اگست کو 30 کلومیٹر کی بلندی سے چاند کی سطح پر اترنے کی کوشش کرے گا، اور اس وقت اس کی رفتار 1.68 کلومیٹر فی سیکنڈ ہوگی۔ ہماری توجہ اس رفتار کو کم کرنے پر مرکوز ہو گی کیونکہ چاند کی کشش ثقل کی قوت بھی اس کی رفتار کو کم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم اس رفتار کو کنٹرول نہیں کرتے ہیں تو کریش لینڈنگ کے امکانات ہوں گے۔ اگر 23 اگست کو کوئی ہیلتھ پیرامیٹر (لینڈر ماڈیول کا) غیر معمولی پایا جاتا ہے تو ہم لینڈنگ کو 27 اگست تک ملتوی کر دیں گے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے دیسائی نے امید ظاہر کی کہ سائنس دان لینڈر ماڈیول کو چاند کی سطح پر کامیابی سے لینڈ کرنے کی کوشش کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ لینڈنگ کل شام 06.04 بجے شروع ہوگی۔ اس سے دو گھنٹے پہلے، ہم کمانڈز اپ لوڈ کریں گے۔ ہم ٹیلی میٹری سگنل کا تجزیہ کریں گے اور چاند کے حالات پر غور کریں گے۔ اگر صحت کا کوئی پیرامیٹر غلط ہوا تو ہم اسے 27اگست تک ملتوی کر دیں گے۔اس بات کا مشاہدہ کرتے ہوئے کہ لینڈر ماڈیول کے نزول کے آخری 17 منٹ “بہت اہم” ہیں، انہوں نے کہا، “جب ہم لینڈنگ شروع کریں گے، تو چار انجن والے تھرسٹر فائر کریں گے اور اس کی رفتار کم کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب لینڈر چاند کی سطح سے 800 میٹر کی بلندی پر ہوگا، دو انجنوں پر چل رہا ہوگا، تو رفتار صفر تک پہنچ جائے گی۔ 800 میٹر سے 150 میٹر تک، یہ (لینڈر ماڈیول) عمودی طور پر نیچے آئے گا۔انہوں نے کہا کہ لینڈر ماڈیول میں موجود سینسر کا استعمال کرتے ہوئے جمع کیا جانے والا ڈیٹا بہت اہم ہوگا اور اسی بنیاد پر لینڈنگ کی جگہ کا انتخاب کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس ایسے سینسر ہیں جو چاند کی سطح سے لینڈر کی رفتار اور فاصلے کے بارے میں درست معلومات ٹرانسفر کریں گے۔ منصوبہ بندی (چاند کی سطح پر محفوظ لینڈنگ) مختلف منظرناموں کو مدنظر رکھتے ہوئے کی گئی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ 23 اگست کو چاند کے جنوبی قطب پر 70 ڈگری عرض البلد پر محفوظ طریقے سے اتریں گے۔ایک اور سوال کے جواب میں، انہوں نے کہا، “اس بار بہت زیادہ اپ گریڈ کیے گئے ہیں۔ ہارڈ ویئر سسٹم کو مضبوط بنایا گیا ہے۔ ہم کامیاب ہوں گے ۔اگر مشن 27 اگست کو منتقل ہو جاتا ہے، تو انہوں نے کہا، “ہم نے ایک اور لینڈنگ سائٹ کا انتخاب کیا ہے جو کہ لینڈنگ کی مرکزی جگہ سے 400 کلومیٹر دور ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

Parliament Winter Session: پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے ٹویٹ کیا، "پارلیمنٹ کا سرمائی…

10 mins ago