Israel-Palestine War: اتر پردیش کی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں اتوار (8 اکتوبر) کو سینکڑوں طلباء نے فلسطین کی حمایت میں احتجاج کیا۔ اس دوران طلباء نے نعرے لگائے اور پیدل مارچ کیا۔ طلباء نے اپنے ہاتھوں میں وی اسٹینڈ فلسطین، اے ایم یو اسٹینڈ ود فلسطین جیسے پوسٹر اور بینرز لے کر مظاہرہ کیا۔
اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری جنگ کے بعد ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اسرائیل کی حمایت کی ہے لیکن دوسری جانب علی گڑھ کی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء نے فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کیا ہے۔ اس دوران اے ایم یو کے طلباء نے نعرے لگائے۔
فلسطین کی حمایت میں آئے اے ایم یو کے طلباء
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مظاہرین نے کہا کہ اسرائیل جس طرح فلسطین پر مظالم ڈھا رہا ہے وہ درست نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب یوکرین پر حملہ ہوتا ہے تو ملک اور دنیا یوکرین کی حمایت میں آ جاتی ہے لیکن اب جب کہ فلسطین میں بحران ہے تو کوئی بھی سیاستدان یا دوسرے معاشروں کی تعریف کرنے والے لوگ خاموش بیٹھے ہیں۔
ان طلباء نے کہا کہ آج فلسطین بحران کا شکار ہے لیکن علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور اے ایم یو کے تمام طلباء فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے لیے دعائیں کر رہے ہیں۔ فلسطین کے لوگ آزادی مانگ رہے ہیں۔ انہیں آزادی نہیں دی جا رہی۔ فلسطین میں انسانی حقوق کی پامالی ہو رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Palestinian Prisoners in Israel: اسرائیل نے 56 سالوں میں 10 لاکھ فلسطینیوں کو کیوں کیا قید؟ جانیں پوری کہانی
اسرائیل میں داخل ہوا حماس
آپ کو بتاتے چلیں کہ ہفتے کے روز سے اسرائیل اور فلسطین کی حامی تنظیم حماس کے درمیان جنگ جاری ہے۔ اسرائیل پر راکٹ فائر کرنے کے بعد حماس نے غزہ کی پٹی کی سرحدیں توڑ کر اسرائیل میں گھس کر شہریوں کو نشانہ بنایا اور انہیں یرغمال بنا لیا۔ جس کے بعد اسرائیل نے بھی زبردست طاقت سے جوابی کارروائی کرتے ہوئے اعلان جنگ کر دیا ہے۔ اب تک دونوں طرف سے ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…
ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…