امریکہ میں مبینہ طور پر حملے کا شکار ہونے والے ایک ہندوستانی طالب علم نے حکومت ہند سے مدد کی درخواست کی ہے اور کہا کہ اس پر چار لوگوں نے حملہ کیا اور اسے لوٹ لیا ، حملے کے دوران اسے “لات اور گھونسا مارا گیا۔ حیدرآباد میں مقیم ان کی اہلیہ نے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو خط لکھ کر ان کا علاج کرانے میں مدد کی درخواست کی ہے۔انڈیانا ویزلیان یونیورسٹی میں ماسٹر ڈگری کے طالب علم سید مظاہر علی کی ایک ویڈیو، جس کے چہرے سے بہت زیادہ خون بہہ رہا ہے، مدد مانگ رہا ہے، سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پریہ پیغام شیئر بھی کیا گیا ہے، اس کے ساتھ ایک سی سی ٹی وی کلپ کے ساتھ ایک شخص کا تین افراد نے پیچھا کیاجنہوں نے اپنے چہرے کو ڈھانپ رکھا ہے۔
ان کی اہلیہ سیدہ رقولیہ فاطمہ رضوی نے جے شنکر کو لکھے ایک خط میں کہا کہ انہیں 4 فروری کو شام 6 بجے ان کے شوہر کے دوست کا فون آیا کہ مظاہر علی پر شکاگو میں ان کی رہائش گاہ کے قریب بہت بری طرح سے حملہ کیا گیا اور لوٹ لیا گیاہے۔ اس نے کہا کہ اگرچہ بعد میں اس کا اپنے شوہر سے رابطہ ہوا، “وہ صدمے میں تھا اور مجھ سے بات کرنے سے قاصر تھا اور اس کے پورے چہرے سے خون بہہ رہا تھا۔انہوں نے وزیر خارجہ سے اپنے شوہر کے طبی علاج میں مدد کی درخواست کی، اور ان کے اور ان کے تین نابالغ بچوں کے لیے امریکہ جاکر اپنے شوہر سے ملنے کے لیے سفری انتظامات کو آسان بنانے میں مدد کی درخواست کی۔
ویڈیو میں مظاہر علی نے اس دردناک تجربے کو بیان کیا اس دوران اس کی پیشانی، ناک اور منہ پر خون کے نشانات ہیں۔مظاہر نے اس واقعہ کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ میں کھانا لے کر سڑک پر چل رہا تھا، اسی دوران چار لوگوں نے مجھے پکڑ لیا اور لات، گھونسا مارنا شروع کردیا۔اسی دوران کسی نے میرا فون بھی لے لیا،براہ کرم میری مدد کریں، براہ مہربانی میری مدد کریں۔
انہوں نے ایک میڈیا ہاؤس کو دیئے گئے انٹرویو کے ایک اور ویڈیو کلپ میں کہا، “یہ وہ چیز ہے جسے میں نہیں بھول سکتا۔ اس نے مجھے بندوق دکھا کر ڈرایا۔ میرے سر پر دو زخم ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اس کی ٹانگوں، اس کے چہرے، اس کی پیٹھ اور پسلیوں پر چوٹیں لگیں ہیں۔ بعد میں اسے ہسپتال لے جایا گیا جہاں مبینہ طور پر اس کا علاج کیا گیا۔یاد رہے کہ یہ پہلی بار ایسا نہیں ہوا ہے بلکہ پچھلے مہینے میں ہندوستانی امریکی طلباء پر حملوں کے سلسلے میں یہ تازہ ترین واقعہ ہے۔ جنوری 2024 میں ملک کے مختلف حصوں میں چار ہندوستانی طلباء مردہ پائے گئے تھے۔
بھارت ایکسپریس۔
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…
ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…