Indian Sugar Mills: ایک سرکردہ صنعتی ادارے کے سربراہ نے بدھ کو کہا کہ ہندوستان کی شوگر ملیں اس سیزن میں آسانی سے 2 ملین میٹرک ٹن تک چینی برآمد کر سکتی ہیں کیونکہ مقامی سپلائی کے امکانات بہتر ہو رہے ہیں اور مقامی قیمتوں میں کمی کا رجحان ظاہر ہو رہا ہے۔
انڈین شوگر ملز ایسوسی ایشن کے ڈائریکٹر جنرل دیپک بلانی نے رائٹرز کو ایک انٹرویو میں بتایا، ”سپلائی کی صورتحال ابتدائی طور پر توقع سے بہتر نظر آ رہی ہے، اسی لیے حکومت کو ملوں کو کم از کم دس لاکھ یا دو ملین ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دینی چاہیے۔ “
پچھلے سال، ہندوستان، برازیل کے بعد دنیا کا سب سے بڑا چینی پیدا کرنے والا ملک، نے 2022-23 کے سیزن کے لیے چینی کی برآمدات پر پابندی لگا دی اور سات سالوں میں پہلی بار کھیپ کی ترسیل روک دی، کیونکہ خشک سالی سے گنے کی پیداوار میں کمی آئی اور پیداوار متاثر ہوئی۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی انتظامیہ نے مسلسل دوسرے سیزن کے لیے چینی کی برآمدات پر پابندی میں توسیع کر دی، کیوں کہ بھارت، دنیا میں چینی کا سب سے بڑا صارف بھی، گنے کی کم پیداوار کے امکان سے دوچار ہے۔واضح رہے کہ ہندوستان میں شوگر ملوں کا سیزن اکتوبر سے ستمبر تک چلتا ہے۔
تاہم، بھارت میں 2024-25 کے سیزن میں چینی کی ریکارڈ مقدار پیدا ہونے کا امکان ہے جب لاکھوں کسانوں نے گنے کی کاشت کو بڑھایا، پانی کی وافر فراہمی اور مسابقتی فصلوں کی گرتی ہوئی قیمتوں سے حوصلہ افزائی کی۔
-بھارت ایکسپریس
اٹل انوویشن مشن کے سابق ڈائریکٹر چنتن وشنو نے 26 دسمبر 2023 کو ایک رائے…
پی ایم مودی نے آئین ساز اسمبلی کے سربراہ ڈاکٹر راجندر پرساد کا ایک آڈیو…
اڈیشہ کے اپنے دو روزہ دوروں کے دوران نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، شانموگرتنم…
" مدن سبنویس، چیف اکنامسٹ، بینک آف بڑودہ نے کہا یہ ایک مثبت علامت ہے…
ہندوستانی آٹوموبائل سیکٹر نے پچھلے چار سالوں میں 36 بلین ڈالر سے زیادہ کی ایف…
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شرح مبادلہ میں استحکام کے باعث خطے میں افراط…