قومی

Operation Satya: بھارت ایکسپریس پر دہلی پولیس کے بارے میں سب سے بڑا انکشاف

آپریشن ستیہ کے لیے بھارت ایکسپریس کی تفتیشی ٹیم کو 4 مہینے پہلے کچھ دستاویزات ہاتھ لگے تھے۔ اس دستاویز میں ان تمام لوگوں کے نام درج ہیں جنہوں نے دہلی پولیس میں دراندازی کی تھی۔ وہ اپنا مذہب تبدیل کرکے دہلی پولیس کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ آخر ان کا ارادہ کیا ہے.. انہوں نے دہلی پولیس کو ہی کیوں منتخب کیا.. اس کے بارے میں آپ کو ایک ایک کرکے بتائیں گے.. لیکن اس سے پہلے جان لیجئے کہ 10 فروری کو ایسا کیا ہوا تھا کہ بھارت ایکسپریس کی تفتیشی ٹیم نے فیصلہ کیا کہ دہلی کی سیکورٹی کے لیے ایک بڑے آپریشن کی ضرورت ہے۔

ان دستاویزات کے ہر صفحے پر نام اور ان کی حقیقت جان کر آپ حیران رہ جائیں گے۔ آج تک بھارت کا شاید ہی کوئی تھانہ ایسا ہو جہاں اس قسم کا کھیل کھیلا گیا ہو۔ یہ کوئی کھیل نہیں ایک طرح کی سازش ہے۔ کیا آپ یقین کریں گے کہ دہلی میں ایسے کئی تھانے ہیں جہاں کام کرنے والے مسلمان ہیں لیکن اپنی شناخت بدل کر ہندو نام رکھ کر کام کر رہے ہیں۔ باہر سے ان کی شناخت ہندو ہے لیکن اندر سے وہ مسلمان ہیں۔

دہلی کے روہنی سیکٹر 18 میں واقع کرائم برانچ میں بہت سے جوان جرائم اور مجرموں کے خاتمے کے لیے دن رات کام کرتے ہیں۔ ان پر دہلی کی بڑی آبادی کی حفاظت کی ذمہ داری ہے۔ جرائم پیشہ عناصر کے گٹھ جوڑ کو تباہ کرنے کی ذمہ داری کرائم برانچ کی ہے۔ روہنی میں واقع کرائم برانچ کی ٹیم مجرموں کا حوصلہ توڑنے کے لیے مسلسل سرگرم ہے۔ لیکن، کیا روہنی کے پولیس والوں کو معلوم ہے کہ ان کے درمیان ایک بڑا خطرہ گھس چکا ہے، اس کی تہہ تک پہنچنے کے لیے ہم نے پولیس والوں سے بات کی، لیکن کسی نے یہ نہیں سوچا کہ جس کردار کو ہم ڈھونڈ رہے ہیں، وہ دراصل ہندو نہیں ہے۔

بھارت ایکسپریس کی ٹیم جس کردار کی تلاش میں تھی اس کا نام روہتاس کھتری ہے۔ کھتری نے ٹیم کو روہنی سیکٹر 5 میں واقع ڈی سی پی آفس بلایا، جہاں روہتاس کھتری نے کئی چونکا دینے والے انکشافات کیے۔ یہ کرائم برانچ روہنی سیکٹر 18 میں تعینات ہے۔ اس کی ذمہ داری دہلی میں بڑے اور منظم جرائم کو ختم کرنا ہے۔ لیکن اس نے خفیہ کیمرے پر جو سچ بتایا وہ آپ کو بھی ہلا کر رکھ دے گا۔

روہتاس کے ساتھ 6 دیگر افراد پر بھی الزام

روہتاس نے کہا، ”میں مسلمان ہوں۔ میں ہندو نہیں ہوں۔ میرے گاؤں کے لوگوں سے پوچھو میں مسلمان ہوں۔ میرے گھر میں شادی نہیں نکاح ہوتا ہے۔ مرنے پر اسے جلایا نہیں جاتا بلکہ دفن کیا جاتا ہے۔ جاکر میرے باپ کی قبر دیکھ لو، میری ماں کی قبر دیکھ لو۔

روہستاس کھتری نے رپورٹر کو بتایا “باپ کا نام مہر چند ہے، پورا گاؤں جانتا ہے کہ وہ مسلمان ہے، سب جانتے ہیں۔ وہ دفن کرتے ہیں، نکاح کراتے ہیں، اس کے بارے میں سب جانتے ہیں۔”

روہستاس کھتری نے مزید بتایا “دو بار پوچھ تاچھ ہو چکی ہے، آپ جیسے بھائی دس بار میرے پاس آ چکے ہیں۔ آجاؤ میرا ریکارڈ اٹھاؤ، شکایت کرو، ریکارڈ سے لے لو۔”

رپورٹر، “دہلی پولیس میں صرف تم ہی ایسے شخص ہو؟”

روہستاس کھتری: “صرف ایک ہی کیوں؟ میرے گاؤں کے چار پانچ ہیں۔”

اسٹنگ آپریشن میں تفتیشی افسر پریتم سنگھ نے بتایا کہ روہتاس ہندو ہے اور اس نے دہلی پولیس میں اپنے مذہب کو ہندو قرار دیا ہے۔ کرائم برانچ کی ٹیم تفتیش کے لیے روہتاس کے گھر گئی تھی۔ اس کے گھر میں مندر تھا اور وہ شادی کرتے ہیں نکاح نہیں، مرنے کے بعد جلا دیا جاتا ہے، دفنائے نہیں جاتے۔

روہتاس کھتری نے خفیہ کیمرے پر کئی انکشافات کئے۔ اس نے اپنے موبائل میں ایک خط دکھایا جس میں اس کا مذہب مسلمان لکھا ہوا تھا۔ روہتاس واحد شخص نہیں تھا جس پر شناخت اور مذہب تبدیل کرنے کا الزام لگا تھا۔ روہتاس کے ساتھ ساتھ 6 اور لوگ بھی تھے جن کی شکایت اسی کرائم برانچ میں آئی تھی جس میں خود روہتاس کام کر رہا ہے۔

بھارت ایکسپریس نے اس سلسلے میں دہلی پولیس کو ایک میل لکھا اور ان کا موقف جاننا چاہا۔ جواب میں کہا گیا کہ سی پی کرائم سے رابطہ کریں۔ وہاں بھی رابطہ کرنے کی کوشش کی گی لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

CJI DY Chandrachud: سی جے آئی کے والد کو ڈر تھا کہ کہیں ان کا بیٹا طبلہ بجانے والا بن جائے، جانئے چندرچوڑ کی دلچسپ کہانی

چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ والدین کے اصرار پر موسیقی سیکھنا شروع کی۔ انہوں…

16 mins ago

Robot Committed Suicide: زیادہ کام سے تنگ ہوکر روبوٹ نے کرلی خودکشی،عالمی سطح پر پہلی روبوٹ خودکشی ریکارڈ

یہ واقعہ 29 جون کی سہ پہر پیش آیا۔ ’روبوٹ سپروائزر‘ سٹی کونسل کی عمارت…

30 mins ago