Morgan Stanley Research report: مورگن اسٹینلے ریسرچ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان نے مائیکرو اور مارکیٹ کے نقطہ نظر کے اہم مثبت نتائج کے ساتھ گلوبل آرڈر میں مضبوط پوزیشن حاصل کی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں شائع ہوئی ہے جب پی ایم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے اپنے اقتدار کے نو سال مکمل کر لیے ہیں اور آئندہ سال پھر سے عام انتخابات کا سامنا ہونے والا ہے۔ سال 2014میں، نریندر مودی کی قیادت والی بھارتیہ جنتا پارٹی نے لوک سبھا انتخابات میں 10 سال پرانی کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت کو شکست دے کر ایک بڑی جیت درج کی تھی ۔ اس نے 2019 میں دوسری بار کامیابی حاصل کی۔ رپورٹ، جس کا عنوان ہے انڈیا ایکویٹی اسٹریٹجی اینڈ اکنامکس: ایک دہائی سے بھی کم عرصے میں ہندوستان کیسے بدلا ہے، اس میں گزشتہ ایک دہائی میں ملک میں نظر آنے والی 10 بڑی تبدیلیوں کو دکھایا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہم ہندوستان کے بارے میں اہم شکوک و شبہات کے شکار ہیں، خاص طور پر بیرون ملک مقیم سرمایہ کاروں کے ساتھ، جو کہتے ہیں کہ ہندوستان نے اپنی صلاحیت فراہم نہیں کی ہے (اس کی دوسری سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت ہونے کے باوجود اور پچھلے 25 سالوں میں اعلی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی اسٹاک مارکیٹوں میں) اور یہ کہ ایکویٹی ویلیو ایشنز بہت زیادہ ہیں۔ تاہم، اس طرح کا نظریہ ان اہم تبدیلیوں کو نظر انداز کرتا ہے جو ہندوستان میں ہوئی ہیں، خاص طور پر 2014 کے بعد۔ ہم 10 بڑی تبدیلیوں کو نمایاں کرتے ہیں، زیادہ تر ہندوستان کی پالیسی کے انتخاب، اور اس کی معیشت اور مارکیٹ پر ان کے اثرات کی وجہ سے رونما ہوئی ہیں۔ ریسرچ گروپ نے 10 بڑی تبدیلیوں کا ذکر کیا ہے۔ یعنی سپلائی سائیڈ پالیسی ریفارمز،فارملائزیشن آف اکنامی، رئیل اسٹیٹ (ریگولیشن اینڈ ڈیولپمنٹ) ایکٹ، سوشل ٹرانسفرز کو ڈیجیٹلائز کرنا، انسولوینسی اینڈ بینکرپسی د کوڈ، لچکدار افراط زر کا ہدف،ایف ڈی آئی کو ترجیح، کارپوریٹ منافع کے لیے حکومت کی حمایت اور کئی سال کی بلند ترین سطح پرایم این سی کا خیال جیسے اہم نکات کو رپورٹ میں جگہ دی گئی ہے۔
برآمدی منڈی کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا کہ ہم اندازہ لگاتے ہیں کہ ہندوستان کی برآمدی منڈی کا حصہ 2031 تک 4.5 فیصد تک بڑھ جائے گا، جو کہ 2021 کی سطح سے تقریباً 2 گنا زیادہ ہے، جس میں اشیا اور خدمات کی برآمدات میں وسیع بنیادوں پر فائدہ ہوگا۔ جی ڈی پی میں منافع کا حصہ 2020 میں ہر وقت کی کم ترین سطح سے دوگنا ہو گیا ہے اور مزید بڑھنے کے لیے تیار ہے ۔ شاید یہاں سے بھی دوگنا ہو جائے ، جس کی وجہ سے مضبوط مطلق آمدنی ہو گی۔ یہ ہندوستان کی بظاہر بھرپور ہیڈ لائن ایکویٹی ویلیویشن کی وضاحت کرتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ای ایم کے لئے ہندوستان کا بیٹا 0.6 تک گر گیا ہے۔ یہ میکرو استحکام میں بہتری اورسی اے ڈی کو فنڈ دینے کے لئے عالمی کیپٹل مارکیٹ کے بہاؤ پر انحصار میں کمی کا نتیجہ ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کھپت میں اہم تبدیلی، جیسا کہ ہندوستان کی فی کس آمدنی2200 امریکی ڈالر سے 5200امریکی ڈالر تک ہوگئی ہے۔یہ سب ایسے نکات ہیں جن کی بنیاد پر کہا جاسکتا ہے کہ موجودہ وقت کا ہندوستان پوری طرح سے نئے رنگ وآہنگ کا ہندوستان بن چکا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان چوتھا ٹیسٹ میچ 26 دسمبر سے 30 دسمبر تک کھیلا…
مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے کانگریس پارٹی پر سخت حملہ کرتے ہوئے اسے ”جعلی کانگریس“…
ریٹائرڈ جسٹس ارون کمار مشرا کی مدت کار گزشتہ یکم جون کو مکمل ہوگئی تھی،…
قابل ذکر بات یہ ہے کہ بالی ووڈ ہنگامہ کی ایک رپورٹ کے مطابق، 'پٹھان'،…
بی سی سی آئی نے محمد شمی کی چوٹ پربہت بڑا اپڈیٹ جاری کیا ہے۔…
مرکزی حکومت نے پیر کو ’نو ڈیٹینشن پالیسی‘کو ختم کر دیا ہے۔ اس فیصلے کے…