نئی دہلی: کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی نے ‘اگر بٹیں گے تو کٹیں گے’ جیسے بیانات کے بارے میں کہا کہ، مہاوتی اتحاد کے اراکین نے بھی اسے مسترد کر دیا ہے۔ کیا آپ نے اجیت پوار کا انٹرویو نہیں سنا؟ جب مہاوتی اس نعرے پر آپس میں متفق نہیں ہے تو پھر کوئی اور اس نعرے پر کیسے متفق ہو سکتا ہے۔ ان کا نعرہ کچھ بھی ہو، ہمارا نعرہ یہ ہے کہ نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھولیں۔
انہوں نے کہا، “یہ لڑائی محبت اور نفرت کے درمیان ہے اور مہا وکاس اگھاڑی مہاراشٹر کے لوگوں سے پیار کرتی ہے۔ ہم ترقی کی بات کر رہے ہیں۔ ہم خواتین کو مفت بس ٹکٹ دینے کی بات کر رہے ہیں۔ ہم بات کر رہے ہیں۔ 50 لاکھ روپے کا ہیلتھ انشورنس دینے کے بارے میں۔
مراٹھی شناخت کی توہین – عمران پرتاپ گڑھی۔
عمران پرتاپ گڑھی نے کہا، “سب سے بڑی بات یہ ہے کہ ہم وعدہ کر رہے ہیں کہ کوئی دوسری ریاست مہاراشٹر کے بنیادی ڈھانچے اور مہاراشٹر کے لوگوں کے حقوق کو نہیں چھینے گی۔ جس طرح کی سیاست مہا یوتی اور بی جے پی کی حکومت پچھلے دنوں سے کر رہی ہے۔ جو اس طرح سے ادھو ٹھاکرے کا بیگ لگاتار چیک کیا جا رہا ہے، یہ مراٹھی شناخت کی توہین کرنے کی کوشش ہے اور آپ دیکھیں گے کہ مہاراشٹر کے لوگ اس کا بدلہ ضرور لیں گے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ ووٹ جہاد جیسے نعروں سے مہاراشٹر کا سیاسی درجہ حرارت بلند ہو گیا ہے، ‘اگر بٹیں گے تو کٹیں گے’ اور وزیر اعظم مودی کا نعرہ ’ایک ہیں تو سیف ہیں’۔ جسیے نعروں پر سیاسی ہلچل تیز ہے۔ اس کے علاوہ ‘ووٹ جہاد’ پر بھی زور دیا جا رہا ہے۔ ایسے میں اپوزیشن جماعتوں نے اس بیان پر جوابی حملہ کیا ہے۔ مہاراشٹر کی تمام 288 اسمبلی سیٹوں کے لیے 20 نومبر کو ایک ہی مرحلے میں ووٹنگ ہوگی اور ووٹوں کی گنتی 23 نومبر کو ہوگی۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…