قومی

Land for Jobs Case: امت کٹیال کو عبوری ضمانت کے خلاف ای ڈی کی اپیل پر ہائی کورٹ نے طلب کیا جواب

Land for Jobs Case: ہائی کورٹ نے زمین کے بدلے ریلوے میں نوکری دینے کے معاملے میں ملزم کاروباری امت کٹیال کو دی گئی عبوری ضمانت کے خلاف اپنی اپیل پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) سے جواب طلب کیا ہے۔ وہ 5 فروری سے طبی بنیادوں پر عبوری ضمانت پر ہے۔ جسٹس سورن کانتا شرما نے امت کٹیال کو اپنا جواب داخل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے سماعت 4 مارچ تک ملتوی کر دی ہے۔ جبکہ اس کی عبوری ضمانت کی مدت میں توسیع کی درخواست کی سماعت نچلی عدالت میں 5 مارچ کو ہونی ہے۔

ای ڈی نے 5 فروری کو اسے چار ہفتوں کے لیے دی گئی عبوری ضمانت کو چیلنج کیا ہے۔ 8 جنوری کو، اس نے امت کٹیال، رابڑی دیوی، میسا بھارتی، ہیما یادو، ہردیانند چودھری اور دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ عدالت نے 27 جنوری کو اس کا نوٹس لیا تھا۔ کٹیال کو 11 نومبر 2023 کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس پر لالو پرساد یادو اور ان کے خاندان کی آمدنی کا غیر قانونی انتظام کرنے کا الزام ہے۔

ہائی کورٹ نے دہلی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ دارالحکومت میں بچوں کے گھروں کی سہولیات اور کام کاج کو بہتر بنانے کی تجاویز کو چار ہفتوں کے اندر لاگو کرنے کے لیے اقدامات کرے۔ جسٹس سریش کمار کیت اور جسٹس منوج جین کی بنچ نے سال 2018 میں شروع کیے گئے از خود نوٹس کیس میں سینئر وکیل ستیش ٹمٹا کی تجاویز پر یہ ہدایت دی ہے۔

بنچ نے کہا کہ اگر ان تجاویز پر مقررہ وقت کے اندر عمل درآمد نہیں ہوتا ہے تو دہلی حکومت کے چیف سکریٹری ذاتی طور پر عدالت میں حاضر ہوں گے اور بتائیں گے کہ حکم کی تعمیل کیوں نہیں کی گئی۔ امیکس کیوری نے مارچ 2020 میں تجاویز دی تھیں جس کے بارے میں کہا گیا تھا کہ ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ بنچ نے کہا کہ امیکس کیوری نے 2 مارچ 2020 کو تقریباً 160 بال گرہوں کا دورہ کرنے کے بعد تجاویز دی تھیں، جن پر دہلی حکومت نے عمل درآمد کیا تھا۔

امیکس کیوری نے مشورہ دیا کہ بال گرہوں میں گھر جیسا ماحول نہیں ہوتا۔ اس لیے عملہ اور انفراسٹرکچر کی فراہمی کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ بھی تجویز کیا گیا کہ دہلی حکومت کے خواتین اور چائلڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کو ضلعی سطح پر معائنہ کمیٹیاں تشکیل دے کر مطلع کرنا چاہیے، جو وقتاً فوقتاً دہلی حکومت کے تحت چلائے جانے والے بال گرہوں کا دورہ کریں۔ اس کے ساتھ مختصر مدت کے قیام پر رہنے والے بچوں کو صرف مختصر مدت کے گھروں میں رکھا جائے تاکہ وہ طویل مدتی قیام کے لیے رہنے والے بچوں کو پریشان نہ کریں اور اس کے لیے علیحدہ گھر بنائے جائیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

CJI DY Chandrachud: سی جے آئی کے والد کو ڈر تھا کہ کہیں ان کا بیٹا طبلہ بجانے والا بن جائے، جانئے چندرچوڑ کی دلچسپ کہانی

چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ والدین کے اصرار پر موسیقی سیکھنا شروع کی۔ انہوں…

2 hours ago

Robot Committed Suicide: زیادہ کام سے تنگ ہوکر روبوٹ نے کرلی خودکشی،عالمی سطح پر پہلی روبوٹ خودکشی ریکارڈ

یہ واقعہ 29 جون کی سہ پہر پیش آیا۔ ’روبوٹ سپروائزر‘ سٹی کونسل کی عمارت…

2 hours ago