قومی

Happy Gandhi Jayanti 2023: ہندوستان میں مسلمانوں کے رہنے کیلئے مہاتماگاندھی نے رکھی تھی چند شرطیں ، جانئے

آج دو اکتوبر ہے یعنی گاندھی جینتی ہے ،اس موقع سے ایک طرف جہاں باپو کو ملک بھر میں خراج پیش کیا جارہا ہے وہیں مہاتما گاندھی کے 154 ویں یوم پیدائش پر ان کے کاموں، خیالات اور اصولوں کو بھی یاد کیا جا رہا ہے۔ تحریک آزادی میں ان کے تعاون سے متعلق کہانیاں آج پھر دہرائی جارہی ہیں۔ مہاتما گاندھی نے ملک کے ہندوؤں اور مسلمانوں کو ایک ساتھ رکھنے کی بہت کوششیں کیں۔ انہوں نے تقسیم کے دوران ایسی ہی ایک کوشش کی تھی اور ہندوستان میں رہ جانے والے مسلمانوں کو کچھ نصیحتیں کی تھیں۔ تب گاندھی جی نے ہندوستان کے مسلمانوں سے کہا تھا کہ اگر وہ خدا سے سچے ہیں اور ہندوستانی یونین میں رہنا چاہتے ہیں تو وہ ہندوؤں کے دشمن نہیں بن سکتے۔

یہ واقعہ 12 ستمبر 1947 کو پیش آیاتھا۔ مہاتما گاندھی نے ایک دعائیہ اجلاس میں کہا تھا کہ ہمیں ہندوستانی اتحاد کے تئیں وفادار رہنا ہے، ترنگے کو سلامی دینا ہوگا اور حکومت کے احکامات پر عمل کرنا ہوگا۔ مہاتما گاندھی نے دعائیہ اجلاس میں کہا تھاکہ  ‘ہمیں اپنا مذہب جاننا ہوگا۔ میں اپنے مذہب کی روشنی میں یہ کہنا چاہوں گا کہ ہمارا سب سے بڑا فرض یہ ہے کہ ہندو اور سکھ کسی پاگل پن میں ملوث نہ ہوں۔میں مسلمانوں سے اپیل کروں گا کہ وہ کھلے دل سے یہ  اعلان کریں کہ وہ ہندوستان کے ساتھ ہیں اور اس کے وفادار ہیں۔ اگر وہ اپنے خدا کے ساتھ سچے ہیں اور ہندوستانی اتحاد کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں تو وہ ہندوؤں سے دشمنی نہیں رکھ سکتے۔ اور میں یہاں رہنے والے مسلمانوں سے کہنا چاہوں گا کہ وہ ان مسلمانوں کو بتائیں جو پاکستان میں آباد ہیں، جو ہندوؤں کے دشمن بن چکے ہیں، پاگل نہ بنیں۔ اوراگرآپ بھی اس پاگل پن میں شامل ہونا چاہتے ہو تو میں آپ کا ساتھ نہیں دوں گا۔ ہمیں ملک کے ساتھ وفادار رہنا ہوگا اور ترنگے کو سلام کرنا ہوگا۔ ہمیں حکومت کے احکامات پر عمل کرنا ہوگا۔

مہاتما گاندھی نے ہند سوراج میں کیا کہا تھا؟

مہاتما گاندھی نے 1909 میں ‘ہند سوراج’ لکھی۔ اس میں مہاتما گاندھی نے کہا تھا کہ ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ ہندوستان کے ہندو اور مسلمانوں کے آباؤ اجداد ایک ہیں اور ان کی رگوں میں ایک ہی خون بہتا ہے۔ کیا مذہب بدلنے کے بعد لوگ ایک دوسرے کے دشمن بن جائیں؟ گاندھی جی نے کہا تھا کہ مذاہب مختلف راستے ہیں جو ایک ہی مقام تک پہنچتے ہیں۔ ‘ہند سوراج’ میں انھوں نے کہا تھا، ‘میں یہ نہیں کہنا چاہتا کہ ہندو اور مسلمان کبھی نہیں لڑیں گے۔ جب دو بھائی ساتھ رہتے ہیں تو ان کے درمیان جھگڑا ہو جاتا ہے۔ کبھی کبھی سر بھی پھوٹیں گے، لیکن سب لوگ  ایک شکل کے نہیں ہوگے ۔ جب دونوں جوش  میں آجاتے ہیں تو وہ غلط کام کربیٹھتے ہیں، جسے ہمیں برداشت کرنا ہوگا۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Hemant Soren Bail: ہیمنت سورین کی رہائی کے خلاف سپریم کورٹ پہنچی ای ڈی ، ہائی کورٹ کے فیصلے کو غیر قانونی قرار دیا

جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے رہنما اور جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو گزشتہ جمعہ…

22 mins ago

Ornate Jewels: :آرنیٹ جیولز ،زیورات: جذبہ، دستکاری، اور خوبصورتی کا سفر

ہمارا عزم، 'زینت،' خوبصورتی، عیش و عشرت، اور اپنے آپ کو بے وقت کے ساتھ…

38 mins ago

Asaduddin Owaisi On PM Modi Russia Visit: پی ایم مودی کے روس پہنچنے پر اسدالدین اویسی نے کیا یہ بڑا مطالبہ

روس دورے پر پہنچے وزیراعظم مودی سے اسدالدین اویسی نے مطالبہ کیا کہ انہیں جنگی…

2 hours ago

Bigg Boss OTT 3: ’میں گھر جانا چاہتی ہوں…‘ وشال کے کمنٹ پر کرتیکا ملک نے کہی یہ بڑی بات

وشال کے تبصرہ پرکرتیکا ملک کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب…

2 hours ago