بھارت ایکسپریس۔
Gyanvapi Masjid-Mandir Case: گیان واپی احاطہ میں واقع ویاس جی کے تہہ خانہ میں پوجا کا حق ملنے کے بعد سے ہندو فریق میں کافی جوش دیکھنے کومل رہا ہے تو وہیں دوسری طرف مسلم فریق میں مایوسی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ 3 1 سال بعد ملی پوجا کی اجازت پر روک لگانے کے لئے مسلم فریق نے سپریم کورٹ سے لے کرہائی کورٹ تک کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ حالانکہ بدھ روز ڈسٹرکٹ کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد سے ہی ہندو فریق نے مورتیاں رکھ کرپوجا شروع کردی ہے۔ تودوسری طرف جمعرات کی صبح مسلم فریق پہلے سپریم کورٹ پہنچا تھا، جہاں سے اسے واپس کردیا گیا اور ہائی کورٹ جانے کے لئے کہا گیا تھا تو وہیں اب مسلم فریق نے الہ آباد ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔ اسی کے ساتھ ہی انجمن انتظامیہ کمیٹی نے جلد اس معاملے میں سماعت کرنے کے لئے گہارلگائی ہے۔ اسی کے ساتھ ہی نچلی عدالت کے فیصلے کو چیلنج دیا ہے تو وہیں ہندو فریق پہلے ہی کیویئٹ داخل کرچکا ہے۔
15 دنوں کی مانگی مہلت
واضح رہے کہ مسلم فریق نے 15 دنوں کی مہلت کا مطالبہ ہائی کورٹ میں عرضی کے ذریعہ کیا ہے کہ 15 دنوں تک حکم نافذ نہیں کیا جائے۔ اسی کے ساتھ ہی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرنے کا وقت مانگا ہے۔ مسلم فریق کی طرف سے قانونی ٹیم میں شامل وکیل فضیل ایوبی، نظام پاشا اورآکانشا نے صبح 3 بجے ہی سپریم کورٹ کے رجسٹرار سے رابطہ کیا تھا اور پوجا کرنے کے وارانسی کورٹ کے حکم پر روک لگانے کی اپیل کی تھی تاکہ مسلم فرقی قانونی راہ اختیار کرسکے۔
خبروں کے مطابق، آج صبح تین بجے ہی مسلم فریق نے رجسٹرارسے تقریباً ایک گھنٹے تک بات چیت کی تھی۔ اسی کے بعد سپریم کورٹ کے رجسٹرارنے صبح سپریم کورٹ آف انڈیا کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑکے سامنے دستاویزرکھے تھے۔ تو دوسری طرف ان کاغذات کو دیکھنے کے بعد چیف جسٹس نے مسلم فریق کو کسی بھی طرح کی راحت دینے سے انکارکرتے ہوئے سماعت کے لئے الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے پاس جانے کے لئے کہا تھا۔
نصف شب ہٹوا دی گئی بیرکیڈنگ
واضح رہے کہ بدھ کی شام کو عدالت کے ذریعہ پوجا کئے جانے کا حق ملنے کے بعد اس حکم پرعمل کرانے کے لئے ڈی ایم، پولیس کمشنراور منڈل کمشنر بڑی تعداد میں پولیس فورس کے ساتھ گیان واپی کمپلیس پہنچے تھے اور نندی کے سامنے ہی بیریکیڈنگ ہٹوا دی تھی۔ اس کے بعد ویاس جی کے تہہ خانہ کو گنگا جل سے مقدس کرنے کے بعد سے ہی پوجا شروع کروا دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ 31 سال بعد ویاس جی کے تہہ خانہ میں پوجا کی گئی ہے۔
ہائی کورٹ میں چیلنج دے گا مسلم فریق
دوسری طرف سپریم کورٹ پہنچے مسلم فریق کو چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے یہاں سماعت نہ کرتے ہوئے ہائی کورٹ جانے کے لئے کہا ہے۔ تو وہیں مسلم فریق کی طرف سے تازہ بیان سامنے آیا ہے کہ وارانسی ضلع عدالت نے غلط فیصلہ سنایا ہے۔ اب اس حکم کو چیلنج دینے کے لئے ہائی کورٹ جائیں گے۔ مانا جا رہا ہے کہ انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کی طرف سے ضلع عدالت کے فیصلے کو جمعرات کو ہائی کورٹ میں چیلنج دیا جائے گا۔
بھارت ایکسپریس۔
اس سال کے شروع میں اجیت پوار نے این سی پی لیڈر شرد پوار کو…
سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…