Supreme Court: سپریم کورٹ نے ایلگار پریشد-ماؤنواز کنکشن کیس میں گوتم نولکھا کو بڑی راحت دی ہے۔ عدالت نے منگل (14 مئی 2024) کو نولکھا کو ضمانت دے دی۔ عدالت نے کہا کہ نولکھا 4 سال سے حراست میں ہے، لیکن ابھی تک الزامات طے نہیں کیے گئے ہیں اس لیے مقدمے کی سماعت میں کافی وقت لگے گا۔
عدالت نے گوتم نولکھا کی ضمانت پر بامبے ہائی کورٹ کی طرف سے لگائے گئے اسٹے کو بڑھانے سے انکار کر دیا۔ نولکھا کو اپنی حراست کے دوران حفاظتی اخراجات کے طور پر 20 لاکھ روپے ادا کرنے کی بھی ہدایت کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں- Delhi-Meerut Expressway: ٹول پلازہ کی خاتون ملازم کو کار سے کچلا، میرٹھ کا چونکا دینے والا واقعہ کیمرے میں قید
گوتم نولکھا پر کیا ہے الزام؟
سپریم کورٹ کے حکم کے بعد گوتم نولکھا کو ان کی بڑھتی عمر اور صحت کی حالت کے پیش نظر نومبر 2022 سے گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔ درحقیقت، نولکھا کو پونے پولیس اور بعد میں این آئی اے نے یکم جنوری 2018 کو بھیما کوریگاؤں میموریل پر حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش اور ذات پات کے فسادات بھڑکانے کے الزام میں دوسروں کے ساتھ گرفتار کیا تھا۔
-بھارت ایکسپریس
دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کو اناؤ عصمت دری کیس کے مجرم اور سابق ایم…
ممبئی کے تین بڑے فنکاروں کو پاکستان سے دھمکی آمیز میل موصول ہوئی ہے۔ ذرائع…
ٹیم انڈیا نے شاندار شروعات کرتے ہوئے انگلینڈ کے خلاف پہلے T20 میچ میں 7…
ترلوک پوری کے جلسہ عام میں ایک خاص نظارہ دیکھنے کو ملا۔ یہاں ریلی میں…
یہ حادثہ شمالی مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع میں بدھ (22 جنوری) کی شام کو پیش…
ہندوستان کے نوجوان تیز گیند باز ارشدیپ سنگھ نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ہندوستان کے…