قومی

Govt abolishes two-child norm: ہم دو ہمارے دو کی پالیسی کو اس ریاست نے قریب تیس سال بعد کردیا ختم،جانئے کیا ہے پورا معاملہ

آندھرا پردیش کی نائیڈو حکومت نے پنچایت راج و میونسپل ایکٹ میں ترمیم کا بل منظور کیاہے۔ جس کے باعث تین دہائیوں پرانی پالیسی جو دو سے زائد بچوں والے لوگوں کو بلدیاتی الیکشن لڑنے سے روکتی تھی ختم کر دی گئی ہے۔ جب سے چندرا بابو نائیڈو آندھرا پردیش میں برسراقتدار آئے ہیں، ان کی حکومت ریاست میں خاندانوں کو زیادہ بچے پیدا کرنے کی ترغیب دے رہی ہے۔ 1994 میں، یہ غیر منقسم آندھرا پردیش میں نائیڈو حکومت تھی جس نے پنچایت راج اور میونسپل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ ایکٹ میں ترمیم کی تاکہ ‘دو بچوں کی پالیسی’ کو لاگو کیا جا سکے۔

حالانکہ آندھرا پردیش پہلی ریاست نہیں ہے جس نے دو بچوں والی پالیسی کو واپس لیا ہے۔ چھتیس گڑھ، ہریانہ، ہماچل پردیش اور مدھیہ پردیش نے 2005 میں اس پالیسی کو منسوخ کر دیاتھا۔ سری نواس گولی، ایک ڈیموگرافر اور ممبئی میں قائم انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پاپولیشن سائنسز کے ایسوسی ایٹ پروفیسر نے کہا کہ یہ پالیسی اس وقت لائی گئی جب معلوم ہوا کہ 1981 اور 1991 کی مردم شماری کے درمیان آبادی پر قابو پانے کے اقدامات مطلوبہ نتائج نہیں دے رہے تھے۔ اس وقت، ہندوستان اپنی آبادی میں اضافے کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہا تھا اور مردم شماری کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ہم صحیح راستے پر نہیں تھے۔

وہ مزید بتاتے ہیں کہ “غیر متوقع” نتائج کی وجہ سے نیشنل ڈیولپمنٹ کونسل (این ڈی سی) نے کیرالہ کے اس وقت کے چیف منسٹر کے کروناکرن کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔ اس کمیٹی نے سفارش کی کہ دو سے زیادہ بچوں والے لوگوں کو پنچایت سطح سے لے کر پارلیمنٹ تک سرکاری عہدوں پر فائز ہونے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ این ڈی سی کو پیش کی گئی سفارشات کو بعد میں مختلف ریاستوں نے اپنایا۔

اس پالیسی کو اپنانے والی 13 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سے، چھتیس گڑھ، ہریانہ، ہماچل پردیش اور مدھیہ پردیش نے اسے 2005 میں واپس لے لیا۔ پروفیسر سرینواس گولی نے کہا کہ اس پالیسی سے دستبرداری کی ایک بڑی وجہ پیدائش کے وقت جنسی تناسب میں کمی تھی۔ “دو بچوں کی پالیسی” کو بھی قانونی طور پر چیلنج کیا گیا تھا۔ پنچایت اور بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے سے ان کے اخراج کے آئینی جواز کے خلاف کئی انفرادی مقدمے بھی دائر کیے گئے۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Share of renewables in India’s energy mix to remain stable at 21 pc in FY25:ہندوستان کے انرجی مکس میں قابل تجدید ذرائع کا حصہ سال25 میں 21 فیصد پر مستحکم رہے گا

ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ "مجموعی توانائی کے مکس میں قابل تجدید ذرائع…

6 minutes ago

SportsForAll: دہلی میں 5واں اسپورٹس فار آل فاؤنڈیشن اسپانسرشپ پروگرام 2025 کا انعقاد، کئی اہم شخصیات نے کی شرکت

تقریب کے دوران، عہدیداروں نے اسپورٹس فار آل فاؤنڈیشن کے تعاون کی تعریف کی، جو…

13 minutes ago

Indian brands sustain momentum: ہندوستانی برانڈز 2025 کے لیے برانڈ فائنانس کی درجہ بندی میں اضافے میں رفتار کو برقرار رکھتے ہیں

ٹاٹا گروپ ہندوستان کا سب سے اعلیٰ درجہ کا برانڈ بننا جاری رکھے ہوئے ہے۔…

25 minutes ago

Deloitte India: مالی سال 2025 میں ہندوستان کی جی ڈی پی 6.5-6.8 فیصد رہنے کی توقع

اس ماہ کے شروع میں قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کے جاری کردہ پہلے…

52 minutes ago

IDFC FIRST Bank نے RuPay UPI کریڈٹ کارڈ سبھی  کے لیے لانچ کیا

سیملیس UPI انٹیگریشن: پہلا EA₹N کریڈٹ کارڈ 60 ملین سے زیادہ UPI QR کوڈز پر…

1 hour ago

Servotech’s Revenue Grows By 315%: مالی سال 2025 کی تیسری سہ ماہی کے لیے Servotech کی آمدنی میں 315 فیصد اضافہ

کمپنی نے 31 دسمبر 2024 کو ختم ہونے والی سہ ماہی اور نو مہینے کے…

1 hour ago