قومی

Gaddam Prasad elected Telangana Assembly Speaker: تلنگانہ اسمبلی اسپیکر منتخب کئے گئے گدام پرساد کمار، بی جے پی کو چھوڑ کر سبھی پارٹیوں نے کی حمایت

Gaddam Prasad elected Telangana Assembly Speaker: برسراقتدار رکن اسمبلی گدام پرساد کمار کو اتفاق رائے سے تلنگانہ اسمبلی کا اسپیکر بنایا گیا ہے۔ پروٹم اسپیکر اکبرالدین اویسی نے جمعرات کو اس کا اعلان کیا۔ اس سے قبل گدام کمار نے اس عہدے کے لئے اپنی نامزدگی داخل کی تھی۔ گدام پرساد کمار تلنگانہ اسمبلی اسپیکر کے لئے منتخب کئے گئے پہلے دلت لیڈر ہیں۔

وہیں دوسری جانب، بی جے پی چھوڑ کر اسمبلی میں دیگر سبھی پارٹیوں بی آرایس، اے آئی ایم آئی ایم اور سی پی آئی نے گدام پرساد کمار کی امیدواری کی حمایت کی۔ اس دوران جب ان کی امیدواری مقننہ سکریٹری کو پیش کی گئی تب وزیراعلیٰ ریونت ریڈی، ان کے کابینہ کے ساتھی، بی آر ایس کے ورکنگ صدرراما راؤ، اے آئی ایم آئی ایم اراکین اسمبلی اورواحد سی پی آئی ایم ایل اے کنامنینی سمباشیوراؤ موجود تھے۔

کانگریس حکومت کے دوران رہ چکے ہیں وزیر

اسمبلی اسپیکرکے انتخاب کے بارے میں، قانون سازسکریٹری نے پہلے ہی بتایا تھا کہ بدھ کو صبح 10.30 بجے سے شام 5 بجے تک ہی کاغذات نامزدگی قبول کئے جائیں گے، جبکہ الیکشن جمعرات کو ہوگا۔ واضح رہے کہ کہ وقارآباد (ایس سی) کے ایم ایل اے پرساد کمارنے غیرمنقسم آندھرا پردیش میں کانگریس کے دورحکومت میں وزیر کے طور پرکام کیا تھا۔

سبھی اراکین اسمبلی نے نئے اسپیکر کو دی مبارکباد

اس دوران پروٹم اسپیکرکے اعلان کے بعد، وزیراعلیٰ ریونت ریڈی اور نائب وزیراعلیٰ ملّو بھٹی وکرمارک اوربی آرایس رکن اسمبلی کے ٹی راما راؤکواسپیکرکی کرسی تک لے گئے۔ اس کے بعد ایوان میں سبھی اراکین اسمبلی اسپیکرکی کرسی کے پاس گئے اورنئے اسپیکرکومبارکباد دی۔ اس دوران گدام کمارکے عہدہ سنبھالنے کے بعد ریونت ریڈی نے ان کی امیدواری کی حمایت کرنے کے لئے سبھی پارٹیوں کا شکریہ ادا کیا۔

بی جے پی اراکین اسمبلی نے لگایا الزام

اس درمیان، اکبرالدین اویسی نے آج وزیرکوما ٹی ریڈی وینکٹ ریڈی اور این اتم کمار ریڈی اور بی آرایس کے راما راؤ سمیت کچھ نومنتخب اراکین اسمبلی کو عہدے کا حلف بھی دلایا۔ حالانکہ بی جے پی اراکین اسمبلی ایوان سے دوررہے اورانہوں نے الزام لگایا کہ اکبرالدین اویسی کی تقرری ضوابط کی خلاف ورزی کرکے کی گئی ہے۔  واضح رہے کہ تلنگانہ اسمبلی الیکشن 2023 میں کانگریس نے 64 سیٹیں جیتیں اور سابقہ اتحادی سی پی آئی کو ایک سیٹ ملی۔ وہیں بی آرایس کو 39 سیٹیں ملیں جبکہ اس کی اتحادی آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) 7 سیٹیں جیتنے میں کامیاب رہی۔ اس الیکشن میں بی جے پی کو 8 سیٹیں ملی ہیں۔

   -بھارت ایکسپریس

Nisar Ahmad

Recent Posts

Dallewal Fasting For 28 Days:بھوک ہڑتال پر28دنوں سے بیٹھے بزرگ کسان رہنما جگجیت سنگھ ڈلیوال کی جان کو خطرہ، پڑ سکتا ہے دل کا دورہ

ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…

2 hours ago

A speeding dumper ran over 9 people:نشے میں دھت ڈمپر ڈرائیور نے فٹ پاتھ پر سوئے ہوئے 9 افراد کو کچل دیا، 3 مزدوروں کی موقع پر موت

حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…

3 hours ago

Three Khalistani terrorists, killed in encounter: تین خالصتانی دہشت گرد انکاونٹر میں ہلاک،یوپی اور پنجاب پولیس کو مشترکہ کاروائی میں ملی بڑی کامیابی

یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…

3 hours ago