سری نگر: آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد ہندوستان جموں و کشمیر میں ایک اہم بین الاقوامی تقریب کی میزبانی کر رہا ہے۔ کشمیر کے لوگوں نے جی 20 سربراہی اجلاسوں کا خیرمقدم کیا جس کا مقصد سیاحت اور کاروباری شعبے کو فروغ دینا تھا۔ اس دوران وفود کے سری نگر کے مختلف مشہور مقامات کا دورہ کیا۔ میٹنگ میں مندوبین سے ایس کے آئی سی سی میں متعدد اجلاس منعقد کیا گیا۔ دن کے دوران، مندوبین کو نشاط گارڈن، چشمہ شاہی، پری محل، کشمیر آرٹس ایمپوریم اور پولو ویو مارکیٹ سمیت چند مقامات پر لے جایا گیا۔ ایک عظیم الشان عشائیہ کا بھی اہتمام کیا گیا۔
سری نگر میں میگا جی 20 ٹورازم میٹنگ نے واضح طور پر بین الاقوامی میڈیا کی توجہ مبذول کرائی ہے، جن میں سے بہت سے کشمیر میں استحکام اور معمولات کی بحالی کے لیے ہندوستان کی کوششوں کو اجاگر کر رہے ہیں۔ تاہم چین اور پاکستان کے بائیکاٹ کے باوجود جی 20 سیاحتی اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔
بتا دیں کہ ہندوستان اپنی جی۔20 صدارت کے تحت اس وقت نئی دہلی میں ستمبر میں منعقد ہونے والے جی۔20 سربراہی اجلاس کی قیادت میں ملک بھر میں میٹنگیں کر رہا ہے۔ میگا ایونٹ شروع ہوتے ہی جی 20 کے وفود سری نگر کے شیخ العالم بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچے۔ نکی ایشیا نے رپورٹ کیا کہ ہندوستانی قومی پرچم کے رنگوں میں روشن لیمپ پوسٹوں کی قطاروں اور جی۔20 لوگو والے بل بورڈز کے ذریعے ان کا استقبال کیا گیا۔
نکی ایشیا نے رپورٹ کیا کہ ہندوستان کی جی۔20 صدارت میں کشمیر کے کردار پر حکام کا جوش قابل دید ہے۔ فٹ پاتھوں کی تزئین و آرائش کی گئی ہے اور سڑک کے کنارے دیواروں کو آڑو اور سفید رنگ میں پینٹ کیا گیا ہے۔ یہ ترقی اس وقت ہوئی جب سری نگر ایک اسمارٹ سٹی اسکیم کے تحت تبدیلی سے گزر رہا ہے۔
امیتابھ کانت نے کہا کہ فلموں کی شوٹنگ کے لیے کشمیر سے بہتر کوئی جگہ نہیں ہو سکتی۔ امیتابھ کانت نے سری نگر میں جی 20 ٹورازم ورکنگ گروپ (ٹی ڈبلو سی) کے تیسرے اجلاس میں کہا کہ آپ دیکھیں گے کہ یہاں بہت سی فلموں کی شوٹنگ ہوتی ہے۔ بالکل اسی طرح جیسے کئی ہندوستانی فلموں کی شوٹنگ بیرون ملک ہو رہی ہے۔ لیکن، ہندوستان میں، میں آپ کو بتاتا چلوں، پوری دنیا کا سفر کرنے کے بعد وہاں ہے اور میں آپ کو بہت خلوص سے بتا سکتا ہوں کہ فلم کی شوٹنگ اور رومانوی شو کرنے کے لیے دنیا میں کہیں بھی بہترین منزل ہے کہ کشمیر سے بہتر نہیں ہو سکتا۔
اس تین روزہ جی۔20 سربراہی اجلاس کے لیے، 22 سے 24 مئی تک، کشمیر، فضائی نگرانی کے لیے ڈرون کی نگرانی کے لیے تین درجاتی سیکورٹی گارڈ کے تحت رکھا گیا۔ نیشنل سیکورٹی گارڈ (این ایس جی) اور مارکوس(فوجی یونٹ میرین کمانڈوز) کو پنڈال کے ارد گرد تعینات کیا گیا۔ جموں و کشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی) کو کئی مقامات پر تعینات کیا گیا تاکہ کسی بھی دہشت گردی کے واقعے کو روکنے کے لیے حفاظتی حصار فراہم کیا جاسکے۔
اسپین، سنگاپور، ماریشس، نائجیریا، جنوبی افریقہ، برازیل اور ہندوستان ان سات ممالک میں شامل ہیں جو فلمی سیاحت کے عالمی تناظر کے ساتھ ساتھ جموں کشمیر میں اس کے معاشی فوائد اور اثرات پر تبادلہ خیال کرتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔
ریٹائرڈ جسٹس ارون کمار مشرا کی مدت کار گزشتہ یکم جون کو مکمل ہوگئی تھی،…
قابل ذکر بات یہ ہے کہ بالی ووڈ ہنگامہ کی ایک رپورٹ کے مطابق، 'پٹھان'،…
بی سی سی آئی نے محمد شمی کی چوٹ پربہت بڑا اپڈیٹ جاری کیا ہے۔…
مرکزی حکومت نے پیر کو ’نو ڈیٹینشن پالیسی‘کو ختم کر دیا ہے۔ اس فیصلے کے…
کانگریس پارٹی کی لیڈراور رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے نوکری کے لئے درخواست فارم پرلگنے…
اس فلم میں روس یوکرین جنگ سے بے گھر ہونے والے پناہ گزینوں کے مصائب…