نئی دہلی: نمیبیا اور جنوبی افریقہ سے ہندوستان لائے گئے کچھ چیتوں کی کھال پر گرمیوں کے دوران انہیں سردیوں سے بچانے والے فر نکل آئے ہیں، جس سے بھارت پریشان ہے۔ حالانکہ، بھارت فی الحال شمالی افریقہ سے مزید چیتوں کو لانے پر غور کر رہا ہے۔ حکام نے بدھ کے روز یہ معلومات دی۔ حکام کے مطابق بھارت میں چیتوں کو دوبارہ آباد کرنے کے منصوبے پر عمل درآمد کے پہلے سال میں جو سب سے بڑا چیلنج سامنے آیا ہے وہ یہ ہے کہ بھارت کی گرمی اور مانسون کے دوران افریقہ کی سردی (جون تا ستمبر) آنے کے خدشے کے سبب فر کا نکل آنا ہے۔ جنگلات کے ایک سینئر افسر نے کہا کہ افریقی ماہرین کو بھی اس کی توقع نہیں تھی۔
چمڑے کے زخموں کے بعد تین چیتوں کی موت
حکام نے بتایا کہ جلد پر اگے فر نے چیتوں کے لیے ہندوستان میں زیادہ درجہ حرارت اور نم موسم نے پریشانی کو مزید سنگین بنا دیا ہے کیونکہ اس کی وجہ سے وہ خارش کا شکار ہو گئے جس سے چھٹکارا پانے کے لیے وہ اپنی گردن کو زمین یا درختوں کے تنوں پر رگڑتے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ اس کی وجہ سے ان کی جلد پر زخم آئے اور ان کے زخموں میں مکھیوں نے انڈے دیئے جس کے نتیجے میں وہ بیکٹیریا سے متاثر ہو گئے اور تین چیتے مر گئے۔ چیتا پراجیکٹ سے وابستہ ایک اہلکار نے اپنی شناخت کو خفیہ رکھتے ہوئے کہا، ”شمالی نصف کرہ میں شمالی اور شمال مشرقی افریقہ میں رہنے والے چیتا ہندوستانی حالات سے بہتر طور پر موافقت پذیر ہوتے ہیں۔ اس پر غور کیا جا رہا ہے لیکن ہم ابھی تک افریقہ کے اس حصے میں چیتوں کی حیثیت کا اندازہ نہیں لگا سکے۔ ہمیں ان کی تعداد، صحت کی حالت، تولیدی سائیکل وغیرہ کا تجزیہ کرنا ہے۔
شمالی افریقہ سے چیتوں کو ہندوستان لانے کی سفارش
حکام نے کہا کہ برطانیہ اور امریکہ سمیت کئی بین الاقوامی ماہرین نے کہا کہ وہ شمالی افریقہ سے چیتا اپنے ملک لے گئے ہیں اور ہندوستان کو بھی ایسا کرنے کی سفارش کی ہے۔ چیتا پروجیکٹ کے سربراہ اور وزارت ماحولیات میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (جنگل) ایس پی یادو نے کہا، “شمالی افریقہ سے چیتوں کو لانے کے بارے میں بات کی جا رہی ہے لیکن چیتوں کی اگلی کھیپ جنوبی افریقہ سے آئے گی۔” انہوں نے کہا کہ بھارت کا منصوبہ ملک میں ایسے چیتے لانے کا ہے جن کی جلد پر گھنی کھال نہیں بنتی اور اس کی وجہ کچھ چیتوں میں کھال کی وجہ سے انفیکشن ہے جس کی وجہ سے ان میں سے تین کی موت ہو گئی۔
چیتا تاریخی طور پر شمالی افریقہ میں پائے جاتے تھے لیکن خطے میں ان کی تعداد تیزی سے کم ہو رہی ہے اور شمالی افریقہ کے بہت سے ممالک میں چیتوں کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ معدوم ہو چکے ہیں یا معدومیت کے دہانے پر ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔
Parliament Winter Session: پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے ٹویٹ کیا، "پارلیمنٹ کا سرمائی…
مدھیہ پردیش کے ڈپٹی سی ایم راجیندر شکلا نے کہا کہ اب ایم پی میں…
ہندوستان سمیت دنیا بھر میں یہ کوشش کی جاتی ہے کہ اتوار کو الیکشن منعقد…
ایم ایل اے راجیشور سنگھ نے منگل کوٹوئٹر پر لکھا، محترم اکھلیش جی، پہلے آپ…
سومی علی نے جواب دیا، 'ان کو قتل کیا گیا تھا اور اسے خودکشی کا…
سی ایم یوگی نے عوام سے کہا کہ انہیں اپنی طاقت کا احساس دلائیں، ذات…