قومی

National Security Guard (NSG), commonly known as Black Cats: یوگی آدتیہ ناتھ سے لے کر فاروق عبداللہ تک…ان لیڈروں کی سیکیورٹی بلیک کیٹ کمانڈوز ہی کیوں کرتے ہیں؟

وئی بھی دہشت گردانہ حملہ ہو یا کسی بھی جگہ پر سخت حفاظتی انتظامات، ملک میں اس کی ذمہ داری صرف بلیک کیٹ کمانڈوز کو دی جاتی ہے۔ جب 26 نومبر 2008 کو ملک میں دہشت گردانہ حملہ ہوا تو اس وقت بھی بلیک کیٹ کمانڈوز نے ذمہ داری سنبھالی تھی۔ اس کے علاوہ جب بھارت میں جی 20 سربراہی اجلاس ہوا تو سخت سیکیورٹی کی ذمہ داری بھی بلیک کیٹ کمانڈوز کے ہاتھ میں تھی ۔اس کے علاوہ کئی مواقع پر بلیک کیٹ کمانڈوز ملکی سلامتی کے لیے کام کرتے رہے ہیں۔ بلیک کمانڈوز وی وی آئی پی سیکیورٹی کے لیے ملک کے خطرناک ترین کمانڈوز کے طور پر جانے جاتے ہیں۔

بلیک کیٹ کمانڈوز کون ہوتے ہیں؟

بلیک کیٹ کمانڈوز سات مرکزی مسلح پولیس فورسز میں سے ایک ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ سال 1984 میں سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد ملک میں نیشنل سیکیورٹی گارڈ (این ایس جی) کا قیام عمل میں آیا تھا، انہیں بلیک کیٹ کمانڈوز کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ اس کا قیام اس لیے کیا گیا تھا تاکہ ملک میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں سے نمٹا جا سکے۔ کمانڈوز NSG کو ‘Never Say Give up’ بھی کہا جاتا ہے۔

ملک بھر میں بڑے عہدوں پر فائز افراد کو خطرے کے پیش نظر سیکیورٹی اداروں کی جانب سے سیکیورٹی فراہم کی جاتی ہے۔ جس میں سیاست دانوں اور ملک کی چند بڑی شخصیات کو سیکیورٹی دی جاتی ہے۔ یہ سیکورٹی سیکورٹی کے لحاظ سے مختلف زمروں کے لوگوں کو دی جاتی
ہے۔ یہ سیکورٹی VVIP اور دوسرے لوگوں کو X,Y,Z,Z+ زمروں میں دی جاتی ہے۔

لوگوں کی حفاظت کے لیے X سے Z+ کیٹیگریز کے مختلف محکموں کے سیکیورٹی اہلکار اور کمانڈوز تعینات ہیں۔ چھ حفاظتی زمروں میں این ایس جی کمانڈوز کو  بھی کچھ زمروں میں تعینات  کیا جاتا  ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ این ایس جی کمانڈوز کو کن کن  زمروں میں رکھا گیا ہے اور کن لیڈروں کی حفاظت میں اس وقت این ایس جی کمانڈوز تعینات ہیں؟

این ایس جی کمانڈوز کن کیٹیگری میں تعینات ہیں؟

NSG کو VIPs اور VVIPs کی حفاظت کے لیے بڑے پیمانے پر سیکیورٹی فراہم کرتے ہیں ، خاص طور پر Z+ کیٹیگری میں۔ این ایس جی کے بہت سے کمانڈوز اسپیشل پروٹیکشن گروپ (ایس پی جی) میں بھیجے جاتے ہیں، جو وزیراعظم کی حفاظت کرتے ہیں ۔ زیادہ تر NSG اور SPG کمانڈوز پہلے ہی نیم فوجی دستوں یا خصوصی دستوں میں خدمات انجام دے چکے  ہوتے ہیں۔

ان لیڈروں کی سیکورٹی کے لیے این ایس جی کمانڈوز تعینات

ان وی آئی پیز کی فہرست جن کی حفاظت ابھی تک این ایس جی کمانڈوز کے ذریعے کی جا رہی ہے ان میں اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ، سابق وزیر اعلی مایاوتی، مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، سابق نائب وزیر اعظم ایل کے اڈوانی، مرکزی جہاز رانی کے وزیر سربانند سونووال اور چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلیٰ رمن سنگھ  شامل ہیں۔ این ایس جی میں جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد، نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ اور تیلگو دیشم پارٹی کے سربراہ این چندرا بابو نائیڈو بھی شامل ہیں۔

سیکیورٹی کی کتنی طر ح کی دی جاتی ہے؟

بھارت میں وی آئی پی اور وی وی آئی پی افراد کو خطرے سے بچانے کے لیے سیکیورٹی فراہم کی جاتی ہے جو کہ ملک کی سیکیورٹی ایجنسیاں فراہم کرتی ہیں۔ خطرے کے مطابق خصوصی افراد کو 6 قسم کی سیکیورٹی دی گئی ہے۔ اس میں X, Y, Y+, Z, Z+ اور SPG زمرہ کا تحفظ شامل ہے۔

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

6 hours ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

7 hours ago