قومی

Jammu Kashmir Assembly Election 2024: حکومت بنانے کے لئے بی جے پی کے ساتھ جائے گی نیشنل کانفرنس؟ فاروق عبداللہ نے کردیا بڑا اعلان

جموں وکشمیرنیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ نے بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بی جے پی کے ساتھ کسی بھی قیمت پرنہیں جائیں گے۔ ایگزٹ پول سے متعلق سوال پرجموں وکشمیر کے سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ ایگزٹ پول غلط بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔ اس لئے نتائج کے بعد ہی کچھ کہنا صحیح ہوگا۔

جموں وکشمیرمیں اس بارنیشنل کانفرنس نے کانگریس کے ساتھ الیکشن لڑا تھا۔ بیشترایگزٹ پول کانگریس-نیشنل کانفرنس کوسب سے زیادہ سیٹیں ملتی ہوئی دکھا رہے ہیں۔ حالانکہ ان ایگزٹ پول میں کسی کواکثریت نہیں مل رہی ہے۔ ایسے میں ریاست میں معلق اسمبلی کا امکان ہے۔ حالانکہ ووٹوں کی گنتی سے پہلے ہی جوڑتوڑکی سیاست شروع ہوگئی ہے۔

کیا کہتے ہیں ایگزٹ پول؟

ایکسس مائے انڈیا کے ایگزٹ پول کے مطابق، بی جے پی کو 24 سے 34 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ جبکہ کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے الائنس کو 35-45  سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔ پی ڈی پی کو 4 سے 6 سیٹیں، جبکہ دیگر کے حصے میں 8 سے 23 سیٹیں جاسکتی ہیں۔  دینک بھاسکر کے ایگزٹ پول میں بی جے پی 25-20 سیٹیں حاصل کرسکتی ہے جبکہ کانگریس-نیشنل کانفرنس الائنس کو 40-35 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ پی ڈی پی کے کھاتے میں 4 سے 7 سیٹیں جاسکتی ہیں۔ جبکہ دیگر کو 18-12 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔  انڈیا ٹوڈے-سی ووٹر کے ایگزٹ پول کے مطابق، بی جے پی کو 32-27 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ جبکہ کانگریس-این سی الائنس کو 48-40 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ پی ڈی پی کے حصے میں 12-6 سیٹیں جاسکتی ہیں جبکہ دیگر کو 11-6 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔  پیپلز پلس کے ایگزٹ پول کے مطابق، بی جے پی کو 27-23 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ جبکہ کانگریس-نیشنل کانفرنس کو 50-46 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔ پی ڈی پی کو 11-7 سیٹیں مل سکتی ہیں تو وہیں دیگر کے حصے میں 6-4 سیٹیں جاسکتی ہیں۔

 پول آف پولس میں کسے کتنی سیٹیں؟

پول آف پولس میں بی جے پی کو 27 سیٹیں مل سکتی ہیں جبکہ کانگریس اورنیشنل کانفرنس کے الائنس کو42 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔ پی ڈی پی کو 7 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ جبکہ دیگرپارٹیوں اورآزاد امیدواروں کے کھاتے میں 14 سیٹیں جاسکتی ہیں۔ اگریہی پولس نتائج میں تبدیل ہوتے ہیں تو پھرکسی بھی پارٹی کو اکثریت نہیں ملے گی۔ کانگریس-نیشنل کانفرنس کے اتحاد اکثریت کے قریب پہنچ سکتی ہیں، لیکن اپنے دم پر حکومت نہیں بناسکیں گی۔ وہیں  بی جے پی سب سے بڑی پارٹی بن سکتی ہے، لیکن اسے آزاد اور چھوٹی چھوٹی پارٹیوں کی ضرورت ہوگی۔

جموں وکشمیرمیں تین مرحلوں میں ہوئی ووٹنگ

جموں وکشمیرمیں تین مرحلوں میں اسمبلی الیکشن ہوئے تھے۔ نتائج ہریانہ کے ساتھ 8 اکتوبرکوآرہے ہیں۔ ایگزٹ پول کے بعد پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے اعلان کردیا ہے کہ وہ بی جے پی کوروکنے کے لئے کانگریس کوحمایت دے سکتی ہیں۔ اس طرح سے اگر کانگریس-نیشنل کانفرنس الائنس کوسیٹوں کی ضرورت پڑتی ہے تو محبوبہ مفتی کی پارٹی کنگ میکرکے رول میں ہوں گی۔

انجینئررشید نے حکومت سے متعلق کہی یہ بڑی بات

نتائج سے پہلےعوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) کے سربراہ انجینئررشید نے کہا کہ کل ووٹوں کی گنتی ہے اورسبھی پارٹیاں اس بات پرمتحد ہیں کہ چاہے کوئی بھی حکومت بنائے، جوحکومت بنے گی وہ کمزورہوگی۔ گزشتہ پانچ سال میں گپکارالائنس نے کچھ حاصل نہیں کیا ہے، لیکن اب میں سبھی پارٹیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ ریاستی درجہ کے موضوع پرایک ساتھ رہنا چاہئے۔ نئی حکومت اورسبھی علاقائی پارٹیوں کوجموں وکشمیرکومکمل ریاست کا درجہ دینے کے لئے مرکزی حکومت پردباؤ بنانا چاہئے۔ ریاست کا درجہ بحالی کے موضوع پران کی پارٹی اے آئی پی کسی بھی حکومت کی حمایت کرے گی۔ جیتنے والے اتحاد کوحلف نہیں لینا چاہئے اورریاست کا درجہ بحال ہونے تک حکومت کی تشکیل میں تاخیرکرنی چاہئے۔

-بھارت ایکسپریس

Nisar Ahmad

Recent Posts