Farmers Protest: کسان تحریک میں شامل تنظیموں کی مرکزی حکومت کے وزراء کے ساتھ چوتھی میٹنگ بھی بے نتیجہ رہی۔ کسان تنظیموں نے ہریانہ کے شمبھو بارڈر پر پریس کانفرنس کر کے مرکزی حکومت کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔
مرکزی حکومت کے ساتھ بات چیت کے اگلے دن یعنی پیر (19 فروری) کو کسان تنظیموں نے کہا کہ ہم نے میٹنگ میں حکومت کی تجویز پر تبادلہ خیال کیا۔ حکومت کی طرف سے دی گئی تجویز کو غور سے دیکھا جائے تو اس میں کچھ نظر نہیں آتا۔
‘حکومت پر بوجھ نہیں بنے گی ایم ایس پی’
کسان تنظیموں کی جانب سے کہا گیا کہ ایم ایس پی سے متعلق قانون حکومت پر کوئی بوجھ نہیں ڈال رہا ہے۔ کسانوں کی تحریک میں شامل تنظیموں نے مرکزی حکومت کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کی تجویز کو نہیں مانتے۔
‘ایم ایس پی 23 فصلوں پر لاگو ہونا چاہیے’
کسان لیڈر سرون سنگھ پنڈھیر نے کہا کہ مرکزی حکومت کو ملک بھر میں 23 فصلوں پر ایم ایس پی لاگو کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تجویز کسانوں کے مفاد میں نہیں ہے، ہم اسے منسوخ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی نیتوں میں خامی ہے۔ ہم ایم ایس پی پر گارنٹی چاہتے ہیں۔
کسانوں کے معاملے پر حکومت سنجیدہ نہیں
پنڈھیر نے کہا کہ اگر ہم میٹنگ میں جا رہے ہیں تو حکومت کے وزیر 3 گھنٹے بعد آتے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارتی حکومت کسانوں کے معاملے میں کتنی سنجیدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 21 فروری کو صبح 11 بجے کسان پرامن طریقے سے دہلی کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کریں گے۔
20 فروری تک بڑھا ئی گئی ہریانہ میں انٹرنیٹ پر پابندی
ہریانہ کی سرحد پر کسان مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔ کسانوں کی تحریک میں اب تک تین کسان اور ایک جی آر پی انسپکٹر کی موت ہو چکی ہے۔ پنجاب اور ہریانہ کے سات اضلاع میں انٹرنیٹ بند کر دیا گیا ہے۔ ہریانہ میں انٹرنیٹ پر پابندی 20 فروری تک بڑھا دی گئی ہے۔
-بھارت ایکسپریس
دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کو اناؤ عصمت دری کیس کے مجرم اور سابق ایم…
ممبئی کے تین بڑے فنکاروں کو پاکستان سے دھمکی آمیز میل موصول ہوئی ہے۔ ذرائع…
ٹیم انڈیا نے شاندار شروعات کرتے ہوئے انگلینڈ کے خلاف پہلے T20 میچ میں 7…
ترلوک پوری کے جلسہ عام میں ایک خاص نظارہ دیکھنے کو ملا۔ یہاں ریلی میں…
یہ حادثہ شمالی مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع میں بدھ (22 جنوری) کی شام کو پیش…
ہندوستان کے نوجوان تیز گیند باز ارشدیپ سنگھ نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ہندوستان کے…