قومی

Electoral Bond Case: الیکٹورل بانڈ کیس میں ایس بی آئی کو جھٹکا: درخواست مسترد، سپریم کورٹ کا حکم – 12 مارچ تک ڈیٹا دیں

Electoral Bond Case: الیکٹورل بانڈ کیس میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کو پیر (11 مارچ 2024) کو سپریم کورٹ سے بڑا دھچکا لگا ہے۔ ملک کی سب سے بڑی عدالت نے ایس بی آئی کی اس درخواست کو مسترد کر دیا جس میں اس نے سیاسی جماعتوں کے ذریعے کیش کیے گئے انتخابی بانڈز کی تفصیلات فراہم کرنے کی آخری تاریخ 30 جون تک بڑھانے کی درخواست کی تھی۔ اس دوران سپریم کورٹ نے ایس بی آئی کو حکم دیا کہ وہ کل یعنی 12 مارچ 2024 تک سپریم کورٹ کو مکمل ڈیٹا فراہم کرے۔

یہ حکم دیتے ہوئے چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ ایس بی آئی نے نقد رقم بنانے والے شخص کی معلومات بھی الگ سے رکھی ہیں۔ دونوں کو ملانا ایک مشکل کام ہے۔ 2019 سے 2024 کے درمیان 22 ہزار سے زائد انتخابی بانڈز خریدے گئے۔ 2 سیٹوں میں ڈیٹا ہونے کی وجہ سے کل تعداد 44 ہزار سے زیادہ ہے۔ ایسے میں اسے میچ کرنے میں وقت لگے گا۔ ہم SBI کی درخواست کو مسترد کر رہے ہیں۔ کل یعنی 12 مارچ تک دستیاب ڈیٹا دیں۔ الیکشن کمیشن اسے 15 مارچ تک شائع کرے۔ ہم ابھی SBI کے خلاف توہین کی کارروائی نہیں کر رہے ہیں لیکن اگر اس نے ابھی تعمیل نہیں کی تو ہم توہین کا مقدمہ دائر کریں گے۔

الیکٹورل بانڈ کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ اور ایس بی آئی نے کیا کہا…

آج سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ایس بی آئی پر بڑا تبصرہ کیا۔ سی جے آئی نے کہا کہ ہم نے آپ سے ڈیٹا میچ کرنے کو نہیں کہا، آپ حکم پر عمل کریں۔ جسٹس سنجیو کھنہ نے کہا کہ آپ کو صرف سیل شدہ کور سے ڈیٹا نکال کر بھیجنا ہوگا۔ سی جے آئی نے ایس بی آئی سے یہ بھی پوچھا کہ آپ نے پچھلے 26 دنوں میں کیا کام کیا، آپ کا کتنا ڈیٹا میچ ہوا۔ ملاپ کے لیے وقت مانگنا درست نہیں۔ ہم نے آپ کو ایسا کرنے کی ہدایت نہیں کی۔ آخر کار تمام تفصیلات ممبئی کی مین برانچ کو بھیج دی گئی ہیں۔ آپ نے درخواست میں کہا ہے کہ معلومات کو ایک سائلو سے دوسرے سائلو میں ملانا وقت طلب عمل ہے۔

پانچ ججوں پر مشتمل آئینی بنچ کر رہی ہے کیس کی سماعت

سپریم کورٹ میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی درخواست پر سماعت ہوئی جس میں الیکٹورل بانڈز کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے لیے 30 جون تک توسیع کی درخواست کی گئی تھی۔ ایس بی آئی کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ درج کرنے کی اے ڈی آر کی درخواست پر بھی سماعت ہوئی۔ آپ کو بتا دیں کہ پانچ ججوں، سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس بی آر گوائی، جسٹس جے بی پاردی والا اور جسٹس منوج مشرا کی آئینی بنچ میں سماعت ہوئی۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

IND vs AUS 1st Test Day 1: ٹیم انڈیا نے آسٹریلیائی کھلاڑیوں کو دن میں دکھائے تارے،40 رنز پر آدھی ٹیم لوٹی پویلین

آسٹریلیا کو ابھی تک  پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…

2 minutes ago

Delhi Election 2025: ‘فری کی ریوڑی چاہیے یا نہیں… دہلی کے لوگ طے کریں گے ‘، انتخابی مہم کی شروعات پر اروند کیجریوال کا بیان

کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…

23 minutes ago

Sambhal Masjid News:سنبھل مسجد میں سروے کے معاملے میں مایاوتی کا پہلا ردعمل، نماز جمعہ سے قبل کہی یہ بات

 شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…

3 hours ago

Maharashtra Election 2024: مہاراشٹرا انتخابات کی گنتی سے قبل ادھو ٹھاکرے الرٹ، امیدواروں کو دی یہ ہدایت

ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…

3 hours ago