قومی

Election Commission On EVM: انڈیا اتحاد کو الیکشن کمیشن نے ملنے کا نہیں دیا وقت،ای وی ایم پر اٹھائے گئے سوالوں کا خط میں دیا جواب

الیکشن کمیشن نے EVM-VVPAT سے متعلق کانگریس کے دعووں کو مسترد کر دیا ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش کو بھیجے گئے جواب میں کمیشن نے کہا کہ کاغذی پرچیوں سے متعلق قواعد کانگریس پارٹی کی قیادت والی حکومت نے 2013 میں متعارف کروائے تھے۔ گزشتہ سال 30 دسمبر کو رمیش نے الیکشن کمیشن کو ایک خط لکھ کر درخواست کی تھی کہ انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس (انڈیا) کے وفد کو وی وی پی اے ٹی سلپس پر اپنے خیالات پیش کرنے کے لیے وقت دیا جائے۔

اپوزیشن اتحاد نے 19 دسمبر کو ایک میٹنگ میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کے کام کی شفافیت کے بارے میں شکوک و شبہات کا اظہار کیا تھا اور مطالبہ کیا تھا کہ وی وی پی اے ٹی سلپس کو ووٹروں کے حوالے کیا جائے، جو اسے الگ باکس میں ڈال سکتے ہیں۔ اپوزیشن اتحاد نے بھی پرچیوں اور ای وی ایم کے 100 فیصد میچنگ کا مطالبہ کیا تھا۔

الیکشن کمیشن نے اب جے رام رمیش کے خط کا جواب دیا ہے۔ کمیشن نے کہا کہ ای وی ایم کے خلاف ان کے الزامات پوری طرح سے بے بنیاد ہیں اور الیکشن کمیشن کو ای وی ایم پر پورا بھروسہ ہے۔الیکشن کمیشن کے پرنسپل سکریٹری پرمود کمار شرما نے کہا، “وی وی پی اے ٹی اور کاغذی پرچیوں کے آپریشن سے متعلق انتخابی قواعد 1961 کے قواعد 49A اور 49M کو INC (انڈین نیشنل کانگریس) نے 14 اگست 2013 کو متعارف کرایا تھا۔شرما نے کہا، “ای وی ایم کا استعمال کرتے ہوئے کرائے گئے انتخابات کے نتائج، قانونی فریم ورک، قائم کردہ ، تکنیکی تحفظ اور انتظامی تحفظات کی بنیاد پر، کمیشن کو انتخابات میں ای وی ایم کے استعمال پر مکمل اعتماد ہے۔

کمیشن نے کہا کہ سیاسی پارٹیاں اور امیدوار ایف ایل سی، اسٹوریج، ٹرانسپورٹیشن، ٹریننگ، موک پول، پول آف سٹارٹ، پول بند کرنے اور گنتی سے ای وی ایم کے انتظام کے ہر مرحلے میں شامل ہیں۔کمیشن نے کہا کہ ای وی ایم کے تمام پہلوؤں جیسے چھیڑ چھاڑ، نان ہیکنگ، مائیکرو کنٹرولر، اختتام سے آخر تک تصدیق، قانونی دفعات، گنتی، تکنیکی صلاحیت، مینوفیکچرنگ اور سورس کوڈ جیسے مسائل پر پہلے ہی توجہ دی جا چکی ہے۔ کمیشن نے کہا کہ یہ کہا جاتا ہے کہ ہندوستانی انتخابات میں استعمال میں آنے والی موجودہ ای وی ایم اس وقت کی مرکزی حکومتوں کے ذریعہ بنائے گئے اور مضبوط کیے گئے موجودہ قانونی فریم ورک اور ہندوستان کی آئینی عدالتوں کے ذریعہ 40 سالوں میں تیار کردہ ضابطے کے مطابق ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Delhi High Court: اناؤ کیس کے مجرم کلدیپ سنگھ سینگر کو دہلی ہائی کورٹ نے دی عبوری ضمانت

دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کو اناؤ عصمت دری کیس کے مجرم اور سابق ایم…

3 hours ago

Actor Threaten By Email: راجپال یادو، ریمو ڈی سوزا اور سوگندھا مشرا کو ملی دھمکی، پاکستان سے آئی ای میل

ممبئی کے تین بڑے فنکاروں کو پاکستان سے دھمکی آمیز میل موصول ہوئی ہے۔ ذرائع…

4 hours ago

IND vs ENG 1st T20: پہلے T20 میں ٹیم انڈیا کی شاندار جیت، 7 وکٹوں سے جیتی ٹیم انڈیا

ٹیم انڈیا نے شاندار شروعات کرتے ہوئے انگلینڈ کے خلاف پہلے T20 میچ میں 7…

4 hours ago

Delhi Election 2025: ترلوک پوری میں جب اذان ہوئی تو اروند کیجریوال نے درمیان میں ہی روک دی اپنی تقریر

ترلوک پوری کے جلسہ عام میں ایک خاص نظارہ دیکھنے کو ملا۔ یہاں ریلی میں…

4 hours ago

Jalgaon Train Accident: جلگاؤں پشپک ٹرین حادثہ میں کیسے ہوئی اتنی اموات؟ ریلوے نے دی واقعے کی مکمل معلومات

یہ حادثہ شمالی مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع میں بدھ (22 جنوری) کی شام کو پیش…

5 hours ago

IND vs ENG T20: ارشدیپ سنگھ نے رقم کی تاریخ، توڑا بڑا ریکارڈ، بن گئے ٹیم انڈیا کے نمبر 1 بولر

ہندوستان کے نوجوان تیز گیند باز ارشدیپ سنگھ نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ہندوستان کے…

6 hours ago