EAM Jaishankar inaugurates IT centre at Namibia: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے نمیبیا یونیورسٹی کے مکمل طور پرتیار آئی ٹی سنٹر کا افتتاح کیا جسے ہندوستانی تعاون سے بنایا گیا ہے ۔ جسے انڈیا نمیبیا سنٹر آف ایکسیلنس ان انفارمیشن ٹیکنالوجی یعنی آئی این سی ای آئی ٹی کے نام سے جانا جاتا ہے ۔ جدید ترین آئی ٹی انفراسٹرکچر سے لیس یہ مرکز ترقی، تعاون اور صلاحیت سازی میں ہندوستان اور نمیبیا کے درمیان باہمی تعاون کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ سینٹرکے افتتاحی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ یہ سینٹر ہندوستان اور نمیبیا کے درمیان دیرینہ پیپلز ٹو پیپلز دوستی اور روابط کی عکاسی کرتا ہے۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ اس مرکز نے نومبر 2019 میں کورسز پیش کرنا شروع کیا تھا، جب سنٹر فار ڈیولپمنٹ آف ایڈوانسڈ کمپیوٹنگ (سی ڈی اے سی) نے کورس کے مواد، حوالہ جات کی کتابیں اور آئی ٹی ہارڈویئر اور سافٹ ویئر کا بیشتر حصہ فراہم کیا۔
جے شنکر نے مزید کہا کہ باقی تنصیبات وبائی امراض کے دوران انتہائی مشکل حالات میں مکمل کی گئیں۔ سینٹر میں پڑھانے والے ٹرینرز کے بارے میں بات کرتے ہوئے،ایس جئے شنکر نے بتایا کہ نمیبیا کے چھ ماسٹر ٹرینرز کو ہندوستان میں سی ڈی اے سی میں ٹریننگ دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ سنٹر ایک سی ڈی اے سی پارم سپر کمپیوٹر کے ساتھ ہائی پرفارمنس کمپیوٹنگ ایپلی کیشنز سے لیس ہے۔ اب، اپنی تعیناتی کے بعد، سپر کمپیوٹر نے اپنے زیادہ سے زیادہ استعمال کو یقینی بنانے کے لیے متعدد ایپلیکیشن سافٹ ویئر کا انسٹالیشن بھی دیکھ لیا ہے۔
وائس چانسلر اور ان کی ٹیم کے تعاون کا اعتراف کرتے ہوئے، وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے سائبر سیکیورٹی جیسے شعبوں میں مہارت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے صنعت پر مبنی پروگرام تیار کرنے کے مقصد کے ساتھ اس پروجیکٹ کو حقیقت بنانے کے لیے ان کی بے انتہا سپورٹ اور تعاون کے لیے شکریہ ادا کیا۔ جے شنکر نے بتایا کہ یہ سینٹر 275 سے زیادہ پیشہ ور افراد، مختلف وزارتوں کے طلباء، اساتذہ اور محققین کے سرکاری افسران کو کورسز پیش کرنے اور ٹریننگ دینے میں کامیاب رہا ہے۔ اس دوران جے شنکر نے سائبر سیکیورٹی مقابلے میں انعام جیتنے والے طالب علم کی بھی تعریف کی۔
مرکزی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے ایک دوسرے پروگرام کے دوران کہا کہ ہندوستان اور نمیبیا نے تیل اور گیس، گرین ہائیڈروجن اور شمسی توانائی کے شعبے میں قریبی تعاون کی سمت میں کام کرنے پر اتفاق کیا ہے اور دونوں ممالک باہمی تجارت کو وسعت دینے کے طریقوں پر بھی غور کر رہے ہیں۔یہاں پہلی ہندوستان-نمیبیا جوائنٹ کمیشن میٹنگ میں اپنے اختتامی کلمات میں، وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ جنگلی حیات کی نقل مکانی اور تحفظ میں دو طرفہ تعاون بھی بہت اہم ہے اور نمیبیا کی طرف سے ہندوستان میں چیتا کو دوبارہ متعارف کرانا واقعی ایک بہت بڑا عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوطرفہ شراکت داری کا مستقبل آزادی کی مشترکہ جدوجہد سے پیدا ہونے والی خیر سگالی کی “مضبوط بنیاد” پر استوار ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے گزشتہ تین دہائیوں میں بڑھتی ہوئی ترقیاتی شراکت داری، مضبوط صلاحیت کی تعمیر، توسیع شدہ تجارت اور ابتدائی سرمایہ کاری دیکھی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…