قومی

Delhi Police takes action against Four SHOs: دہلی میں 4 ایس ایچ او پر گری گاج، وصولی، سٹہ اور غیرقانونی تعمیر سے بھی متعلق ہے معاملہ

دارالحکومت کے سپر پولیس اہلکارلاء اینڈ آرڈرسنبھالنے کے بجائے وصولی میں مصروف ہوگئے ہیں۔ کہیں ایس ایچ او پروصولی کے الزام لگ رہے ہیں تو کہیں ان کے سرپرست، اپنی ڈیوٹی نہ ہونے کی وجہ سے بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ کل ملاکر دہلی پولیس میں عجیب ڈرامہ چل رہا ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ محکمہ نے چار ایس ایچ او کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا ہے۔ بدعنوانی اور  بے ضابطگی سے جدوجہد کر رہی دہلی پولیس بے لگام ہوتی جا رہی ہے۔ کہیں سنگین معاملوں میں ملزمین پر کارروائی نہیں ہو رہی ہے تو کہیں غیرقانونی تعمیر کے معاملوں میں دخل دے کر موٹی کمائی کا کھیل چل رہا ہے۔

 حیرانی کی بات یہ ہے کہ کہ ایسے معاملوں پر لگام لگانے کے لئے ذمہ دار کئی افسران بھی کارروائی کرنے کے بجائے اس لئے ناراض ہیں کہ وصولی باز ماتحت ان کی ڈیوٹی میں کوتاہی برتتے ہیں۔ محکمہ میں ایسے حالات دیکھ کر کئی اعلیٰ افسر بھی ماننے لگے ہیں کہ کمزور قیادت کی وجہ سے محکمہ میں عجیب وغریب کھیل کھیلا جا رہا ہے، جہاں بیشتر افسران بے لگام ہوکر اپنے اپنے حساب سے کام کر رہے ہیں۔

ہٹائے گئے 4 تھانہ انچارج

دہلی پولیس نے جمعرات کو الگ الگ تھانوں میں تعینات چار تھانہ انچارجوں کو ہٹا دیا ہے۔ ان میں آدرش نگر کے تھانہ انچارج شیلیندر سنگھ جھاکھڑ، انسپکٹر انوسٹی گیشن راجیندر سنگھ اور ایک اے ایس آئی کلدیپ سنگھ شامل ہیں۔ اسی کے ساتھ لکشمی نگر کے ایس ایچ او رمیش پرساد سنگھ، جامعہ نگر کے ایس ایچ او مہیش کمار اور آرکے پورم کے ایس ایچ او اروند پرتاپ کا نام شامل ہے۔ حالانکہ پولیس ہیڈ کوارٹر سے جاری حکم میں آرکے پورم کے ایس ایچ او کے طور پر اروند پرتاپ کی جگہ راکیش کمار کا نام لکھا گیا ہے۔

آدرش نگر میں تھا فرضی مقدمہ درج کرنے کا معاملہ

ذرائع کے مطابق، آدرش نگر تھانہ میں ایک خاتون کی موت کے معاملے میں کوتاہی برتنے کے معاملے میں پولیس نے سنگین لاپرواہی برتی تھی۔ اس معاملے میں عدالت کے حکم کے بعد پولیس نے کارروائی کی تھی۔ شکایت کے بعد معاملے کی جانچ ہوئی تو تھانہ انچار سے لے کر انسپکٹرانویسٹی گیشن اور جانچ افسر کا رول بھی مشتبہ پایا گیا۔ اسی معاملے میں تینوں کو ہی سیکورٹی برانچ میں ٹرانسفر کرکے محکمہ جانچ کے حکم جاری کئے گئے ہیں۔ ڈی سی پی جتیندر مینا کہتے ہیں کہ یہ کارروائی ایک سال پرانے اسی معاملے کے ضمن میں ہوئی ہے۔

آرکے پورم میں سٹے بازی سے منسلک ہے معاملہ

گزشتہ 18 جون کو آرکے پورم تھانہ علاقے میں گولی مارکردو بہنوں کا قتل کردیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق، قاتل ان دونوں کے بھائی کو مارنے کے لئے آئے تھے۔ ملزمین اور ان کے بھائی کے درمیان پیسے کے لین دین کا معاملہ بتایا گیا تھا۔ مگرحقیقت کچھ اور ہی تھی۔ محکمہ جاتی ذرائع کی مانیں تو حلے میں بچا شخص اور حملہ آور سٹے بازی کے کاروبار میں ملوث تھے۔ اسی وجہ سے ان میں عداوت چل رہی تھی۔ بتایا یہ بھی جاتا ہے کہ اس ضلع میں بڑے پیمانے پر سٹے باز سرگرم ہیں۔

جامعہ نگرمیں غیرقانونی تعمیر کا کھیل

جمعرات کو پولیس ہیڈ کوارٹر سے جاری حکم میں جامعہ نگر کے ایس ایچ او مہیش کمار کو بھی ہٹا کر دہلی پولیس اکیڈمی بھیجا گیا ہے۔ اس علاقے میں بڑے پیمانے پر غیرقانونی تعمیراور وصولی کا کھیل چلتا ہے۔ جس میں ڈی سی پی سطح کے افسران پر بھی الزام لگتے رہے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ غیرقانونی تعمیر کے معاملے میں پولیس کی عدالت میں بھی کرکری ہوتی رہتی ہے۔ بہرحال بحث ہے کہ ایک ڈی سی پی چاہتے تھے کہ غیرقانونی تعمیرکے کچھ معاملوں میں کارروائی نہ کی جائے۔ کیونکہ ایسا کرنے والے اس کے خاص لوگ تھے۔ جبکہ علاقے میں چل رہی دیگرغیرقانونی تعمیرات میں ایس ایچ اوان معاملوں میں رعایت برتنے کوتیارنہیں تھے، اسی وجہ سے ایس ایچ او اور اس ڈی سی پی میں تکرار چل رہی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلع ڈی سی پی بھی ایس ایچ او کو ہٹانا چاہتے تھے۔ بتایا یہ بھی جاتا ہے کہ حالات کی نزاکت کو دھیان میں رکھ کر ایس ایچ او نے اپنے سرپرست ایک اسپیشل سی پی سے اپنے ٹرانسفر کی گہار لگائی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ ایس ایچ او کو ہٹایا تو گیا، مگرسیکورٹی یا کسی بٹالین کی جگہ اسے دہلی پولیس اکیڈمی بھیج دیا گیا۔

دلچسپ ہے لکشمی نگر کا معاملہ

لکشمی نگر سے ہٹاکر تیسری باربٹالین بھیجے گئے ایس ایچ او رمیش پرساد سنگھ کا معاملہ بھی بڑا دلچسپ بتایا جاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق، یہ ایس ایچ او ایک اسپیشل سی پی کا خاص تھا۔ اسی وجہ سے وہ دیگراعلیٰ افسران کو زیادہ توجہ نہیں دیتا تھا۔ جس سے ایک خاتون آئی پی ایس بے حد ناخوش  تھی۔ وہ کافی وقت سے ایس ایچ او کو ہٹوانے کی کوشش بھی کر رہی تھی۔ تاہم معاملہ اسپیشل سی پی سے منسلک ہونے کی وجہ سے اس کی دال نہیں گل پا رہی تھی۔ مگرچائنیز مانجھے کے معاملے میں پولیس ہیڈ کوارٹر کی ناراضگی جھیلنے کے بعد اس خاتون آئی پی ایس نے اپنا غصہ باہرنکالتے ہوئے کہہ دیا کہ اسے فری ہینڈ کام نہیں کرنے دیا جاتا۔ بس پھر کیا تھا، سرد بستے میں پڑی فائلیں کھنگالی گئیں اور ایس ایچ او کو اس کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

بھارت ایکسپریس۔

Subodh Jain

Recent Posts

Delhi LG VK Saxena showers Praise on CM Atishi: ایل جی وی کے سکسینہ نے وزیراعلیٰ آتشی کی تعریف کی، کیجریوال سے بھی بہتر قرار دیا

دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت اورنوکرشاہی پر کنٹرول سے متعلق کئی موضوعات پر…

3 minutes ago

اب نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہندوستان کا مستقبل، خوشحالی اور پائیداری کے میدان میں کریں قیادت: ڈاکٹر راجیشور سنگھ

ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ملک کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور…

41 minutes ago

لندن میں امریکی سفارت خانہ کے قریب مشتبہ پیکج دھماکہ! برطانیہ میں الرٹ، گیٹوک ایئرپورٹ خالی کرا لیا گیا

لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…

1 hour ago

Legal aspects of US prosecutors charging Gautam Adani: گوتم اڈانی مجرم ثابت ہونے تک بے قصور ہیں ،امریکہ میں صرف ان پر الزامات لگے ہیں،ایڈوکیٹ وجئے اگروال

ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…

2 hours ago

ونود تاؤڑے نے راہل گاندھی-کھڑگے کو بھیجا 100 کروڑ کا نوٹس، کہا- ’معافی مانگیں ورنہ ہوگی قانونی کارروائی‘

بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…

3 hours ago

Sanatana dharma controversy: اودے ندھی اسٹالن کو سپریم کورٹ سے فروری تک ملی راحت،مقدمے کی منتقلی سے متعلق درخواست پر سماعت جاری

سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…

5 hours ago