دہلی میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی الیکشن) سے متعلق جاری تنازعہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ دہلی میونسپل کارپوریشن کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے 6 اراکین کے الیکشن کے لئے جمعہ کے روز ووٹنگ کا عمل پُرامن طریقے سے مکمل ہوگیا، لیکن ووٹوں کی گنتی کے وقت ہنگامہ ہوگیا۔ ووٹوں کی گنتی کے دوران بی جے پی کا ایک ووٹ غیرقانونی قرار دے دیا گیا، جس کے سبب بی جے پی کونسلر ناراض ہوگئے۔ میئر شیلی اوبرائے نے ووٹ کو کالعدم قرار دے دیا۔ وہیں میونسپل کارپوریشن اور الیکشن کمیشن کے افسر نے اسے درست بتایا۔ اسے لے کر میئر اور افسران کے درمیان تلخ بحث ہوگئی۔ وہیں بی جے پی کے کونسلربینچ پر چڑھ کر ہنگامہ کرنے لگے۔
دراصل اسٹینڈنگ کمیٹی کے الیکشن میں پریفرنس کی بنیاد پر ووٹ ڈالا جاتا ہے۔ یعنی سبھی اراکین جو امیدوار ہیں، ان کے نام لکھے جاتے ہیں، ان کے نام کے آگے اپنی پریفرنس کے لحاظ سے 1, 2, 3 لکھا ہوتا ہے، لیکن کونسلر نے اس پر1, 2, 2 لکھ دیا ہے۔
بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ کوئی کاٹ پیٹ میں ووٹ کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔ صرف پہلی پریفرنس دیکھی جاتی ہے اور الیکشن کمیشن کا یہ فیصلہ ہوتا ہے کہ کون سا ووٹ درست ہے اور کون سا ووٹ غیرقانونی ہوتا ہے۔ الیکشن کمیشن کے اراکین نے اسے درست مانا ہے، لیکن میئر کا کہنا ہے کہ ووٹ درست نہیں ہے کیونکہ 1,2,3 کی جگہ 1,2,2 لکھا گیا ہے۔
عام آدمی پارٹی نے کیا یہ بڑا دعویٰ
غیرقانونی اور قانونی ووٹ کی لڑائی پر عام آدمی پارٹی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے الیکشن میں کوئی رول نہیں ہے۔ عام آدمی پارٹی کے لیڈر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ ڈی ایم سی ایکٹ کے مطابق، میئر نے ووٹ کو غیرقانونی بتایا ہے۔ بھاردواج نے کہا، ‘الیکشن کمیشن کا کیا رول ہے، میں نہیں سمجھ پا رہا ہوں۔ اسٹینڈنگ کمیٹی کا الیکشن میئر کراتی ہیں۔ ڈپٹی میئر کے الیکشن میں بھی دو ووٹ غیر قانونی تھے، تب یہ پریشان نہیں ہو رہے تھے۔ آج اگر غیرقانونی ہے تو ہے۔ میئر نے کہا کہ دوبارہ گنتی کرا لیتے ہیں، اس میں بھی ان کو پریشانی ہے’۔
وہیں دوسری طرف ایک ووٹ کو لے کر جاری اسی تنازعہ کے سبب ایوان میں کونسلروں کے درمیان ہاتھا پائی ہوگئی۔ ووٹوں کی گنتی کے دوران عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے کونسلروں کے درمیان جم کر ہاتھا پائی ہوئی۔ وہیں خواتین کونسلروں نے بھی ایک دوسرے کے بال کھینچے اور میز پر چڑھ کر مارپیٹ کی۔ کچھ کونسلر ایک دوسرے کو تھپڑ مارتے ہوئے بھی نظرآئے۔ اسی میں ایک کونسلر بے ہوش بھی ہوگیا۔ اسی دوران کچھ کونسلر کھڑے ہوکر پورے ہنگامے کا ویڈیو بناتے ہوئے نظرآئے۔
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…
ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…