قومی

جامع مسجد میں خواتین کے داخلے کی پابندی کو کیا گیا منسوخ

تنازعہ بڑھتے ہی مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری نے جمعرات کو واضح کیا کہ یہ حکم نماز پڑھنے آنے والوں پر لاگو نہیں ہوتا۔دہلی کی تاریخی جامع مسجد کی انتظامیہ نے جمعرات کو 17ویں صدی کی یادگار مسجد میں لڑکیوں کے داخلے پر پابندی کے اپنے فیصلے کو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر غصے اور شہر کے لیفٹیننٹ گورنر ونئے کمار سکسینہ کے  مداخلت کے بعد واپس لے لیا گیا  اور مسجد کے شاہی امام سے اس اقدام کو واپس لینے کی اپیل بھی  کی گئی ۔ (جامع مسجد میں لڑکی یا لڑکیوں کے داخلے کی اجازت نہیں ہے)،” اس ہفتے کے شروع میں مسجد کے گیٹ نمبر 2 پر لگائے گئے ایک نوٹس میں کہا گیا۔

نوٹس نے سوشل میڈیا پر ایک بڑا تنازعہ کھڑا کر دیا، یہاں تک کہ جمعرات کو مسجد کے اہلکاروں نے لڑکیوں، اکیلی خواتین اور کچھ؎ کپل  کو داخل ہونے سے روک دیا۔ گیٹ پر موجود گارڈز نے انہیں واپس جانے یا فیملی کے ساتھ واپس آنے کو کہا۔ اس کے ساتھ ہی، بہت سے دوسرے شادی شدہ جوڑوں اور خواتین کے گروپوں کو، تاہم، اپنی ازدواجی حیثیت کا اعلان کرنے کے بعد مسجد جانے کی اجازت تھی۔

تنازعہ بڑھتے ہی مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری نے جمعرات کو واضح کیا کہ یہ حکم نماز پڑھنے آنے والوں پر لاگو نہیں ہوتا۔

. ایل جی نے کہا کہ نوٹس ہٹا دیا جائے تو بہتر ہو گا۔ ہم نے  اس بات سے اتفاق کیا ہے،.

لیکن، بخاری نے  کہا ، “خواتین اور دوسروں کو خود کو یقینی بنانا چاہیے کہ وہ مسجد کے احاطے کا احترام کریں اور ایسی سرگرمیوں میں ملوث نہ ہوں جو عبادت گاہ کے لیے موزوں نہیں ہیں”۔

دریں اثنا، دہلی کمیشن برائے خواتین (DCW) کی سربراہ سواتی مالیوال نے نوٹس کو خواتین کے حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ وہ ایک نوٹس جاری کر رہی ہیں، یہاں تک کہ خواتین کے قومی کمیشن کے عہدیداروں نے کہا کہ اس معاملے انھوں نے از خود نوٹس لیا ہے اور کارروائی کے بارے میں فیصلہ بھی کرینگے۔

” کپل  کی اجازت نہیں ہے، کچھ اہلکاروں نے ہمیں بتایا۔ میں برسوں سے مسجد میں آتی رہی ہوں، لیکن یہ پہلی بار ہے کہ انہوں نے مجھے اندر جانے کی اجازت نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اپنی ماں کے ساتھ آنا چاہیے،” مہک نے یہ بتاتے ہوئےکہا کہ وہ اپنا پہلا نام استعمال کرنا پسند کرتی ہے۔

دہلی یونیورسٹی کی 20 سالہ طالبہ سنیہا شرما جو جمعرات کو پہلی بار مرد اور خاتون دوست کے ساتھ مسجد میں آئی تھی، کو داخلے سے نہیں روکا گیا۔

شرما نے کہا، ’’ہم سے کوئی سوال نہیں پوچھا گیا اور نہ ہی داخل ہونے سے روکا گیا۔

بخاری نے کہا کہ یہ فیصلہ مسجد کے احاطے میں کچھ “واقعات” کی اطلاع کے بعد لیا گیا تھا۔

مسجد کے اسسٹنٹ پبلک ریلیشن آفیسر، انصار الحق نے کہا کہ کچھ خواتین نے مسجد کے اندر موسیقی اور رقص کی ویڈیو شوٹ کی، “اس کے تقدس کی توہین کی۔”لیکن فی الحا ل کے لئے یہ پابندی ہٹا دی گئی ہے ۔

Bharat Express

Recent Posts

Delhi High Court: اناؤ کیس کے مجرم کلدیپ سنگھ سینگر کو دہلی ہائی کورٹ نے دی عبوری ضمانت

دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کو اناؤ عصمت دری کیس کے مجرم اور سابق ایم…

4 hours ago

Actor Threaten By Email: راجپال یادو، ریمو ڈی سوزا اور سوگندھا مشرا کو ملی دھمکی، پاکستان سے آئی ای میل

ممبئی کے تین بڑے فنکاروں کو پاکستان سے دھمکی آمیز میل موصول ہوئی ہے۔ ذرائع…

5 hours ago

IND vs ENG 1st T20: پہلے T20 میں ٹیم انڈیا کی شاندار جیت، 7 وکٹوں سے جیتی ٹیم انڈیا

ٹیم انڈیا نے شاندار شروعات کرتے ہوئے انگلینڈ کے خلاف پہلے T20 میچ میں 7…

5 hours ago

Delhi Election 2025: ترلوک پوری میں جب اذان ہوئی تو اروند کیجریوال نے درمیان میں ہی روک دی اپنی تقریر

ترلوک پوری کے جلسہ عام میں ایک خاص نظارہ دیکھنے کو ملا۔ یہاں ریلی میں…

6 hours ago

Jalgaon Train Accident: جلگاؤں پشپک ٹرین حادثہ میں کیسے ہوئی اتنی اموات؟ ریلوے نے دی واقعے کی مکمل معلومات

یہ حادثہ شمالی مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع میں بدھ (22 جنوری) کی شام کو پیش…

6 hours ago

IND vs ENG T20: ارشدیپ سنگھ نے رقم کی تاریخ، توڑا بڑا ریکارڈ، بن گئے ٹیم انڈیا کے نمبر 1 بولر

ہندوستان کے نوجوان تیز گیند باز ارشدیپ سنگھ نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ہندوستان کے…

7 hours ago